Back to: Firaq Gorakhpuri Poetry | Biography
Advertisement
- وہ آنکھ زبان ہوگئی ہے
- ہر بزم کی جان ہوگئی ہے
- آنکھیں پڑتی ہیں مے کدوں کی
- وہ آنکھ جوان ہوگئی ہے
- آئینہ دکھا دیا یہ کس نے
- دنیا حیران ہو گئی ہے
- اب تو تری ہر نگاہ کافر
- ایمان کی جان ہو گئی ہے
- ترغیب گناہ لحظہ لحظہ
- اب رات جوان ہو گئی ہے
- توفیق نظر سے مشکل زیست
- کتنی آسان ہوگئی ہے
- تصویر بشر ہے نقش آفاق
- فطرت انسان ہو گئی ہے
- پہلے وہ نگاہ اک کرن تھی
- اب اک جہان ہوگئی ہے
- سنتے ہیں کہ اب نواے شاعر
- صحرا کی اذان ہوگئی ہے
- اے موت بشر کی زندگی آج
- تیرا احسان ہوگئی ہے
- کچھ اب تو امان ہوکہ دنیا
- کتنی ہلکان ہو گئی ہے
- یہ کس کی پڑھی غلط نگاہیں
- ہستی بہتان ہوگئی ہے
- انسان کو خریدتا ہے انسان
- دنیا بھی دکان ہوگئی ہے
- اکثر شب ہجر دوست کی یاد
- تنہائی کی جان ہوگئی ہے
- شرکت تری بزمِ قصہ گو میں
- افسانے کی جان ہوگئی ہے
- جو آج مری زبان تھی کل
- دنیا کی زبان ہوگئی ہے
- اک سانحہِ جہاں ہے وہ آنکھ
- جس دن سے جوان ہوگئی ہے
- رعنائی قامت دل آرا
- میرا ارمان ہوگئی ہے
- دل میں اک واردات پنہان
- بے سان گمان ہوگئی ہے
- سنتا ہوں قضائے قہرما بھی
- اب تو رحمان ہوگئی ہے
- واعظ مجھے کیا خدا سے
- میرا ایمان ہو گئی ہے
- میری تو یہ کائنات غم بھی
- جان و ایمان ہوگئی ہے
- میری ہر بات آدمی کی
- عظمت کا نشان ہوگئی ہے
- یاد ایام عاشقی جب
- ابدیت اک آن ہوگئی ہے
- جو شوخ نظر تھی دشمن جاں
- وہ جان کی جان ہوگئی ہے
- ہر بیت فراقؔ اس غزل کی
- ابرو کی کمان ہو گئی ہے
Advertisement