Back to: Firaq Gorakhpuri Poetry | Biography
Advertisement
- بے ٹھکانے ہے دل غمگیں ٹھکانے کی کہو
- شام ہجراں دوستو کچھ اس کے آنے کی کہو
- ہاں نہ پوچھ اک گرفتار قفس کی زندگی
- ہم صفیران چمن کچھ آشیانے کی کہو
- اڑ گیا ہے منزل دشوار میں غم کا سمند
- گیسوئے پر پیچ و خم کے تازیانے کی کہو
- بات بنتی اور باتوں سے نظر آتی نہیں
- اس نگاہ ناز کی باتیں بنانے کی کہو
- داستاں وہ تھی جسے دل بجھتے بجھتے کہہ گیا
- شمع بزم زندگی کے جھلملانے کی کہو
- کچھ دل مرحوم کی باتیں کرو اے اہل علم
- جس سے ویرانے تھے آباد اس دوانے کی کہو
- داستان زندگی بھی کس قدر دلچسپ ہے
- جو ازل سے چھڑ گیا ہے اس فسانے کی کہو
- یہ فسون نیم شب یہ خواب ساماں خامشی
- سامری فن آنکھ کے جادو جگانے کی کہو
- کوئی کیا کھائے گا یوں سچی قسم جھوٹی قسم
- اس نگاہ ناز کی سوگندھ کھانے کی کہو
- شام ہی سے گوش بر آواز ہے بزم سخن
- کچھ فراقؔ اپنی سناؤ کچھ زمانے کی کہو
Advertisement