بے ٹھکانے ہے دل غمگیں ٹھکانے کی کہو

0
  • بے ٹھکانے ہے دل غمگیں ٹھکانے کی کہو
  • شام ہجراں دوستو کچھ اس کے آنے کی کہو
  • ہاں نہ پوچھ اک گرفتار قفس کی زندگی
  • ہم صفیران چمن کچھ آشیانے کی کہو
  • اڑ گیا ہے منزل دشوار میں غم کا سمند
  • گیسوئے پر پیچ و خم کے تازیانے کی کہو
  • بات بنتی اور باتوں سے نظر آتی نہیں
  • اس نگاہ ناز کی باتیں بنانے کی کہو
  • داستاں وہ تھی جسے دل بجھتے بجھتے کہہ گیا
  • شمع بزم زندگی کے جھلملانے کی کہو
  • کچھ دل مرحوم کی باتیں کرو اے اہل علم
  • جس سے ویرانے تھے آباد اس دوانے کی کہو
  • داستان زندگی بھی کس قدر دلچسپ ہے
  • جو ازل سے چھڑ گیا ہے اس فسانے کی کہو
  • یہ فسون نیم شب یہ خواب‌‌ ساماں خامشی
  • سامری فن آنکھ کے جادو جگانے کی کہو
  • کوئی کیا کھائے گا یوں سچی قسم جھوٹی قسم
  • اس نگاہ ناز کی سوگندھ کھانے کی کہو
  • شام ہی سے گوش بر آواز ہے بزم سخن
  • کچھ فراقؔ اپنی سناؤ کچھ زمانے کی کہو