نظم : کچھ نہ کہو

0
کچھ نہ کہو ، تم چپ رہو
میں بھی خاموش رہوں گا ، نہ ہی تم کچھ کہتے ہو۔
میں کچھ نہیں کہوں گا
تم میری بات سنو میں آپ کی بات سنوں گا
تنہا تنہا ، گیلی راتوں پر
بارش کی شام کو
لہروں کے قریب ویران راستوں میں
خزاں میں گزرتے وقت چپ رہو ،
کچھ نہ کہو
تم نے کیا ،
آپ کو کیا کہنا تھا
یہاں تک کہ اکٹھے نہیں ہو سکتے
افسوس نہیں
کیونکہ ہم رہ چکے ہیں ،
وہ ہنستے ہوئے لمحات ،
جو زندہ رہنا چاہتے ہیں ،
سال گزرتے ہیں ،
کچھ نہ کہو

خان منجیت بھاوڈیا مجید
فون نمبر ۹۶۷۱۵۰۴۴۰۹
تاریخ-02\06\2021