ماحول پر انسانی اثرات

0
  • سبق : ماحول پر انسانی اثرات

سوال ۱ : انسان اپنے ماحول پر کیسے اثر اندار ہوتا ہے؟

جواب : انسان اپنے تجسس کے ہاتھوں اس دنیا کے پوشیدہ راز جاننے کی کوشش کرتا ہے اور پھر اپنے آرام و سکون اور آسائشوں و ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بہت سے کام کرتا ہے جو ماحول پر مثبت یا منفی اثرات چھوڑ دیتے ہیں۔

سوال ۲ : انسان نے ماحول کو اپنی ضروریات اور خواہشات کے مطابق ڈھالنے کے لیے کیا کیا کیا ہے؟

جواب : انسان ماحول کو اپنی ضروریات اور خواہشات کے مطابق ڈھالنا چاہتا ہے اور ماحول پر حکمرانی کی خوشی نے انسان کو توازن اور میانہ روی کی اہمیت سے خاصی حد تک بیگانہ کردیا ہے اور اس کے نتیجے میں ماحول آلودگی کا شکار ہونے لگا ہے۔ انسان زراعت کے نت نئے طریقے ڈھونڈ چکا ہے، بڑی بڑی عمارتیں بن رہی ہیں۔ فضائی راستے تیار کیے جارہے ہیں اور یہ سب کچھ کر کے انسان ماحول پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں۔

سوال ۳ : ماحول کی آلودگی سے انسانی زندگی کن خطرات میں گھر گئی ہے؟

جواب : ماحول کی آلودگی کی وجہ سے بہت سی بیماریاں پھیلنے لگی ہیں اور جو بیماریاں انسان کو پہلے کبھی کبھار متاثر کرتی تھیں اب وہ تیزی سے پھیل رہی ہیں اور انسانی زندگی کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

سوال ۴ : زمینی اور فضائی آلودگی سے بچنے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟

جواب : زمینی اور فضائی آلودگی سے بچنے کے لیے ہمیں کچرے کا درست انتظام کرنا چاہیے اسے ہوا میں جلانا نہیں چاہیے۔ ہمیں چاہیے ہم ہر کام کے فوائد کے علاوہ نقاصانات پر بھی نظر رکھیں اور ان سے بچتے رہیں۔

سوال ۵ : وسائل میں کمی اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کی وجوہات کیا ہیں؟

جواب : وسائل میں کمی اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کی وجوہات یہ ہیں کہ ایک تو انسانی آبادی تیزی کے ساتھ بڑھتی جارہی ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ انسان اپنی ضرورت سے زیادہ اشیاء جمع کرلیتے ہیں اور پھر وہ اشیاء قابلِ استعمال نہیں رہتیں اور ضائع ہوجاتی ہیں۔ ایسے میں وہ اشیاء نہ کوئی استعمال کر پاتا ہے اور وہ ضائع کرنی پڑتی ہیں جو کہ وسائل میں فقدان کی ایک اہم وجہ ہے۔

سوال ٦ : ہم میں سے ہر شخص اپنے طور پر اپنے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے کیا اقدامات کر سکتا ہے؟

جواب : میں سے ہر شخص اپنے طور پر اپنے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے یہ اقدامات کر سکتا ہے کہ وہ ہر چیز کا استعمال میانہ روی سے کرے، ماحول میں موجود آلودگی کو ختم کرنے کی کوشش کرے اور کوڑا کرکٹ یہاں وہاں نہ پھینکے، پانی کو ضائع نہ کرے اور مشینوں کا استعمال جس حد تک ہو سکے کم کردے۔