محمد عمر نور الٰہی | Mohammad Umar Noor Ilahi Biography

0

تعارف

محمد عمر اور نور الٰہی دو الگ الگ لوگ تھے جو کام ساتھ کرتے تھے اور ان کے تعلق کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ نور الہیٰ کے انتقال کے بعد بھی محمد عمر اپنا تمام کام اس مشترکہ قلمی نام سے منظرِ عام پر لاتے رہے۔

ریاست جموں و کشمیر میں اردو تھیٹر کی باضابطہ طور پر شروعات پارسی تھیٹر یکل کمپنیوں نے کی، جنھیں پہلے ڈوگرہ مہاراجوں نے یہاں بلایا اور پھر وہ اپنے کاروباری اغراض کے تحت خود بھی آتے رہے۔ ان کے اثر سے یہاں مقامی سطح پر بھی اردو تھیٹر قائم کیے گئے۔ ترقی پسند تحریک کے تحت یہاں IPTA بھی قائم ہوا۔ اس دوران پورے ہندوستان میں عالمی ڈراما کی مختصر تاریخ ریاست کے دو مصنّفین محمد عمر نور الٰہی نے 1924 میں ’ناٹک ساگر‘ عنوان سے لکھی۔

تحقیق

تحقیق کے تعلق سے بات کریں تو اردو ڈرامے کی ابتدائی تحقیق مفروضات پر منحصر ہے۔ اردو ڈرامے پر تحقیق کے نقطۂ نظر سے لکھی گئی پہلی کتاب نور الہٰی و محمد عمر صاحبان کی ناٹک ساگر ہے جو 1924 میں مکمل ہوئی۔ اس کی تحقیقی حیثیت اس لیے مشکوک ہے کہ یہ بہت کچھ سنی سنائی باتوں پر مشتمل ہے۔

تراجم

  • محمد عمر و نور الٰہی نے بہت سے ڈراموں کا ترجمہ کیا اور انھیں ریڈیو سے نشر بھی کرایا۔ ان کا ڈراما ’’بلیدان‘‘ ایک جرمن المیہ قصے سے ماخوذ ہے۔ اسی طرح
  • ’’پورس‘‘،
  • ’’ تخت طاؤس‘‘،
  • ’’سایہ‘‘،
  • ’’ظاہر و باطن‘‘ اور
  • ’’زبردست‘‘ ریڈیو سے نشر ہو چکے ہیں۔

نور الہٰی محمد عمر نے بہت سارے مشکل ڈراموں کو اردو میں ترجمہ کیا ہے جس میں ناٹک ساگر بھی شامل ہے جس میں دنیائے ڈراما کی تاریخ بتائی گئی ہے۔ سٹیج کے متعلق مفید معلومات کے ساتھ اردو زبان میں ڈراما پر زیادہ ضحیم کتابیں اب تک نہیں لکھی گئیں۔

اعزاز

ان کی کتاب ’ناٹک کتھا‘ میں ہندوستان کی پرانی کہانیوں کا تذکرہ ہے جس میں انھوں نے خالص ہندوستانی زبان میں اپنی قدیم روایات کو بیان کیا ہے جو ہندومت کی داستانیں ہیں۔ ان کے ترجمہ میں بیشتر ڈرامے ایسے ہیں جو کہ عالمی ایوارڈ یافتہ ہیں۔

ڈرامہ

ڈرامے کے فن اور اس کے ارتقا پر اردو میں جو پہلی مسبوط کتاب لکھی گئی ، وہ ہے نور الٰہی محمد عمر صاحبان کی ناٹک ساگر۔ اس سے استفادہ کیے بغیر ڈرامے سے متعلق ہمارا حاصل مطالعہ بڑی حد تک تشنہ اور ادھورا رہےگا۔ اس کتاب کے حوالے جا بجا ملتے ہیں مگر نفس کتاب غقا ہوتی جارہی ہے اور بہت اچھے اور بڑے کتب خانے بھی اس سے خالی نظر آتے ہیں۔

اترپردیش اردو اکادمی کے منصوبوں میں نادر اور کامیاب کتابوں کے عکس کی اشاعت بھی شامل ہے ناٹک ساگر کے عکس کی اشاعت اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

تصانیف

  • نور الہی عمر محمد کی تصانیف میں ؛
  • بگڑے دل،
  • تین ٹوپیاں،
  • جان ظرافت،
  • ظفر کی موت،
  • موحودہ لنڈن کے اسرار،
  • ناٹک ساگر،
  • قزاق اور
  • ڈراما روح سیاست مشہور و مقبول ہیں۔