سائنس اور جنگ

0

1: سوالات

سوال: سائنسی جنگ کسے کہتے ہیں؟

ج: سائنسی جنگ سے مراد ایک ایسی جنگ ہے جس میں جدید ترین اسلحہ اورجنگی سازوسامان استعمال ہو جو دراصل سائنس کی دین ہیں۔ اس لیے اس دور میں ہونے والی جنگ کو فوجی جنگ کے بجائے سائنسی جنگ کہا جاتا ہے۔

سوال: اس دور میں جنگ جیتنے کے لئے کون سے ہتھیار استعمال کیے جا سکتے ہیں؟

ج: اس دور میں جنگ جیتنے کے لیے نہایت مہلک ہتھیار جیسے بم اور ہائیڈروجن بم استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

سوال: عام ممالک جنگ سے خوفزدہ کیوں ہیں‌؟

ج: عام ممالک جنگ سے خوفزدہ اس لیے ہیں کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ اگر اب کوئی بڑی جنگ ہوئی تو اس میں معمولی بموں کے بجائے خوفناک ہائیڈروجن بم استعمال کئے جا سکتے ہیں جن سے ساری دنیا کو نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اس کی زد میں وہ ملک بھی آ سکتے ہیں جو جنگ میں شامل نہ ہوں۔

سوال: ایٹمی ہتھیاروں کا سب سے بڑا خطرہ کیا ہے؟

ج: ایٹمی ہتھیاروں کا سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ یہ ایٹم بم اور ہائیڈروجن بم کئی ممالک کے پاس ہیں اگر ان کا استعمال کیا جاتا ہے تو پوری دنیا آگ کے شعلوں کی نذر ہوجائے گی اور کچھ بھی باقی نہیں رہے گا۔

سوال: قدیم زمانے میں جنگ کس طرح ہوتی تھی؟

ج: قدیم زمانے میں جنگیں فوج اپنی جسمانی طاقت اور بہادری سے لڑا کرتی تھیں۔ جو فوج طاقت اور تعداد میں بہتر ہوتی وہی جنگ جیت جاتی تھی۔ جو جنگی ہتھیار استعمال کیے جاتے تھے وہ بھی سادہ ہوتے تھے۔

2: پانچ الفاظ کے جوڑے لکھے جن کے درمیان ‘و’ کا استعمال کیا گیا ہو۔

رنج و الم
صبح و شام
دین و دنیا
ظلم و ستم
گل و بلبل