Back to: Yagana Changezi Poetry | Biography
- قیامت ہے شب وعدہ کا اتنا مختصر ہونا
- فلک کا شام سے دست و گریبان سحر ہونا
- شب تاریک نے پہلو دبایا روز روشن کا
- زہے قسمت مرے بالیں پہ تیرا جلوہ گر ہونا
- حریمِ ناز میں کب تک گٹھے گی بوے پیراہن
- ہواے شوق میں لازم ہے اک دن منتشر ہونا
- تماشائے چمن کی کیا حقیقت چشم عبرت میں
- اثر ہونا تو لازم ہے مگر الٹا اثر ہونا
- اسیروں کی فغاں اب اور تڑپانے لگی دل کو
- قفس کی سختیوں کا چاہیے تھا کچھ اثر ہونا
- ہواے تند سے کب تک لڑے گا شعلۂ سرکش
- عبث ہے خود نمائی کی ہوس میں جلوہ گر ہونا
- دل آگاہ نے بے کار میری راہ کھوٹی کی
- بہت اچھا تھا انجام سفر سے بے خبر ہونا
- بہار آتے ہی شادی مرگ ہو جاؤں تو اچھا ہے
- خزاں سے پہلے ہی بہتر ہے قصہ مختصر ہونا
- دیار بے خودی ہے اپنے حق میں گوشہ راحت
- غنیمت ہے گھڑی بھر خواب غفلت میں بسر ہونا
- سما سکتے نہیں الفاظ میں معنی وجدانی
- مگر لازم ہے دل ہی دل میں پوشیدہ اثر ہونا
- وہی ساقی وہی ساغر وہی شیشہ وہی بادہ
- مگر لازم نہیں ہر ایک پریکساں اثر ہونا
- سنا کرتے تھے آج آنکھوں سے دیکھیں دیکھنے والے
- نگاہ یاسؔ کا سنگین دلوں پر کار گر ہونا