Advertisement
Advertisement
بات کو تولتے نہیں ہیں لوگ
سوچ کر بولتے نہیں ہیں لوگ
توڑ نے پر سبھی ہیں آمادہ
ٹوٹا دل جوڑتے نہیں ہیں لوگ
نیک نیتی کی کر کے تاویلیں
کار بد چھوڑتے نہیں ہیں لوگ
عشق کی راہ چھوڑ دی میں نے
مجھکو اب کوستے نہیں ہیں لوگ
جھوٹ پر جھوٹ بولتا ہے وہ
کیوں زباں روکتے نہیں ہیں لوگ
راہ اغیار پر رضا ہے مگر
راہ خود کھوجتے نہیں ہیں لوگ
فکر کی کوئی حد نہیں فیضان
پھر بھی کیوں سوچتے نہیں ہیں لوگ

Advertisement