بات کو تولتے نہیں ہیں لوگ

0
بات کو تولتے نہیں ہیں لوگ
سوچ کر بولتے نہیں ہیں لوگ
توڑ نے پر سبھی ہیں آمادہ
ٹوٹا دل جوڑتے نہیں ہیں لوگ
نیک نیتی کی کر کے تاویلیں
کار بد چھوڑتے نہیں ہیں لوگ
عشق کی راہ چھوڑ دی میں نے
مجھکو اب کوستے نہیں ہیں لوگ
جھوٹ پر جھوٹ بولتا ہے وہ
کیوں زباں روکتے نہیں ہیں لوگ
راہ اغیار پر رضا ہے مگر
راہ خود کھوجتے نہیں ہیں لوگ
فکر کی کوئی حد نہیں فیضان
پھر بھی کیوں سوچتے نہیں ہیں لوگ