سچا جھوٹا نیک بھی پل میں برا ہو جائیگا

0
سچا جھوٹا نیک بھی پل میں برا ہو جائیگا
کیا خبر کس کو یہاں کب کیا سے کیا ہو جائیگا
کون ظالم کون عابد آپ کہنے والے کون
نیک و بد کا فیصلہ روز جزا ہو جائیگا
مال و دولت مرتبہ جب پاس ہوگا آپکے
جو پرایا ہو گیا ہے آپ کا ہو جائیگا
نیک کاموں سے بنیں گے لوگ تیرے معتقد
ظلم کاری سے جہاں میں دبدبہ ہو جائیگا
مال و دولت جاہ و حشمت پر نہ تو مغرور ہو
دیکھتے ہی دیکھتے سب کچھ فنا ہو جائیگا
کس کو کہتے ہیں غریبی کرب کس کا نام ہے
مل غریبوں سے کبھی تو تجربہ ہو جائیگا
ان کے دربار ولا کی شان ہیں فیضان ہم
ہم نہیں ہوں گے تو کوئی دوسرا ہو جائیگا