افسانہ اوور کوٹ

0
  • سبق : اوور کوٹ
  • مصنف : غلام عباس
  • ماخوذ : جاڑے کی چاندنی

سوال 4 : افسانہ “اوور کوٹ” کا خلاصہ تحریر کریں جو اصل کے ایک تہائی سے زائد نہ ہو۔

تعارفِ سبق : سبق ” اوور کوٹ “ کے مصنف کا نام ”غلام عباس“ ہے۔ یہ سبق کے آپ کی کتاب ”جاڑے کی چاندنی“ سے ماخوذ کیا گیا ہے۔ غلام عباس کو اردو کے مشہور افسانہ نگاروں میں شامل کیا جاتا ہے۔

تعارفِ مصنف

غلام عباس 17 نومبر 1909 کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔ ان کی ادبی زندگی کا آغاز 1925 سے ہوا۔ انھوں نے ابتدا میں بچوں کے لیے نظمیں اور کہانیاں لکھیں اور غیر ملکی افسانوں کے تراجمے لکھے۔ قیام پاکستان کے بعد غلام عباس ریڈیو پاکستان سے منسلک ہو گئے۔ آپ نے ریڈیو پاکستان کے آہنگ کی بھی ادارت کی۔ آپ کے افسانوی مجموعے “آنندی، کن رس، اجاڑ شام کی چاندنی” شائع ہوئے۔ آپ کا انتقال یکم نومبر 1984 میں ہوا۔

خلاصہ

اس افسانے میں مصنف ایک نوجوان کا تذکرہ کررہے ہیں جو خاصا فیشن ایبل معلوم ہوتا تھا اور وہ مال روڈ پر چل رہا تھا۔ وہاں اسے کچھ بچے کھیلتے ہوئے نظر آتے ہیں اور وہ انھیں تکتا رہتا ہے یہاں تک وہ بچے وہاں سے شرما کر چلے جاتے ہیں۔

مٹر گشت کرنے والے نوجوان کے بال لمبے چمکتے ہوئے ہیں، باریک باریک مونچھیں ہیں، اس نے بادامی رنگ کا اوورکوٹ پہن رکھا تھا۔ کوٹ کے کاج میں شربتی رنگ کا ادھ کھلا گلاب ٹکا ہوا تھا۔ سر پر سبز ہیٹ تھی اور گلے میں سلک کا گلوبند تھا۔ وہ یہاں وہاں گھومتا ایک چھوٹے سے کتابوں کے اسٹال پر رکا پھر ایک قالین والے کی دکان پر چلا گیا۔ اس کے بعد وہ ہائی کورٹ کی عمارت کے سامنے سے گزرنے لگا۔

اس کے بعد وہاں سے ایک لوری آئی اور اس شخص کو روندتی ہوئی نکل گئی۔ لوری کے ڈرائیور کو لگا کہ کوئی اس کی لوری کی زد میں آگیا ہے لیکن وہ اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہاں سے نکل گیا۔ لوگ چیخنے لگے کہ کوئی لوری کا نمبر نوٹ کرو لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا۔ اس نوجوان کو ہسپتال پہچایا گیا۔ وہاں اسے دیکھ کر نرس کہنے لگی کہ یہ کسی اچھے گھر کا معلوم ہوتا ہے۔

جب اس نوجوان کا گلو بند اتارا گیا تو اس نے اندر قیمض تک نہ پہنا ہوا تھا۔ اوور کوٹ اتارا تو اندر پھٹا پرانا سوئیٹر پہنا ہوا تھا۔ دونوں جوتے اس کے خاصے چمکدار تھے لیکن دونوں پیروں کے موزے ہم رنگ نہ تھے اور انتہائی بوسیدہ اور پھٹے پرانے معلوم ہوتے تھے۔ اس سب کے دوران وہ نوجوان مر چکا تھا۔ اس کے اوور کوٹ سے برآمد کی گئی چیزوں کی فہرست بنائی گئی لیکن اس فہرست میں اس کی بیدکی چھڑی نہیں تھی کیونکہ وہ حادثے کے دوران ہی کہیں گر ر گم ہوچکی تھی۔

سوال 1 : افسانہ “اوورکوٹ “کا متن پیشِ نظر رکھتے ہوئے درج ذیل جملوں میں دیے گئے الفاظ میں سے درست الفاظ کا انتخاب کرکے خالی جگہ پر کریں۔

  • ۱ : جب وہ برابر (تکے) چلا گیا تو رفتہ رفتہ وہ شرمانے سے لگے۔(تکے، دیکھے، گھورے)
  • ۲ : نوجوان اپنی (تراش خراش) سے خاصا فیشن ایبل معلوم ہوتا تھا۔(تراش خراش، صورت، شکل)
  • ۳ : نوجوان نے (بھنووں) کو سیکٹرا جس کا مطلب تھا “اوہو اتنی۔”(بھنووں، ہونٹوں، کندھوں)
  • ۴ : اس کے ہونٹوں پر ایک (حفیف) اور پراسرار مسکراہٹ نمودار ہوئی۔(حفیف، لطیف، عجیب)

سوال 2 : نیچے دیے گئے سوالات اور سبق “اوور کوٹ” کو پیشِ نظر رکھ کر درست جواب کے شروع میں(درست) لگائیں۔

۱ : افسانہ “اوورکوٹ” کا مصنف کون ہے؟

  • ٭پریم چند
  • ٭افضل حق
  • ٭غلام عباس(✓)
  • ٭ممتاز مفتی

۲ : نوجوان نے “اوور کوٹ” کیوں پہن رکھا تھا؟

  • ٭کیوں کہ اس کے پاس کوئی اور لباس نہ تھا۔٭کیوں کہ جاڑے کا موسم تھا۔
  • ٭خوب صورت نظر آنے کے لیے۔
  • ٭اپنی اصلیت کو چھپانے کے لیے۔(✓)

۳ : گلو بند اتارنے کے بعد نرسوں نے ایک دوسرے کی طرف کیوں دیکھا۔

  • ٭کیوں کہ گلو بند بے حد خوبصورت تھا۔
  • ٭کیوں کہ گردن پر گلو بند کا نشان تھا۔
  • ٭کیوں کہ گلو بند پھٹ گیا تھا۔
  • ٭کیوں کہ گلو بند کے نیچے قمیص ہی نہ تھی۔(✓)

۴ : نوجوان کی پتلون کیسی تھی؟

  • ٭بالکل عام سی اور سادہ
  • ٭پرانی اور جگہ جگہ سے پھٹی ہوئی
  • ٭نہایت شان دار
  • ٭پھٹی پرانی اور بکسوؤں کے بغیر (✓)

۵ : “اوورکوٹ” کا اختتام کس چیز کے ذکر پر ہوا؟

  • ٭فیلٹ ہیٹ پر
  • ٭بید کی چھڑی پر (✓)
  • ٭اوورکوٹ پر
  • ٭گلو بند پر

۶ : افسانہ نگار نے کس اوور کوٹ کو نیلام کا کہا؟

  • ٭قراقلی اوورکوٹ کو
  • ٭عوامی اوورکوٹ کو
  • ٭خاکی پٹی والے اوورکوٹ کو
  • ٭خاکی پٹی کے پرانے فوجی اوورکوٹ کو (✓)

۷ : سفید بلی دیکھ کر نوجوان نے کیا کہا؟

  • ٭پورلٹل سول!(✓)
  • ٭نو،تھینک یو!
  • ٭گڈ ایوننگ
  • ٭سوری

۸ : نوجوان کو حادثہ کس سڑک پر جاتے ہوئے پیش آیا؟

  • ٭ڈیوس روڈ پر
  • ٭لارنس روڈ پر
  • ٭مال روڈ پر
  • ٭میکلوڈ روڈ پر (✓)

سوال 3 : درج ذیل سوالات کے مختصر جواب تحریر کریں جو تین سطروں سے زائد نہ ہوں۔

۱ : مٹر گشت کرنے والے نوجوان کا ظاہری حلیہ کیسا تھا؟

جواب : مٹر گشت کرنے والے نوجوان کے بال لمبے چمکتے ہوئے تھے، باریک باریک مونچھیں تھیں، اس نے بادامی رنگ کا اوورکوٹ پہن رکھا تھا۔ کوٹ کے کاج میں شربتی رنگ کا ادھ کھلا گلاب ٹکا ہوا تھا۔ سر پر سبز ہیٹ تھی اور گلے میں سلک کا گلوبند تھا۔

۲ : افسانہ”اوور کوٹ” میں اوور کوٹ کن خصوصیات کا حامل تھا؟

جواب : افسانہ”اوور کوٹ” میں اوور کوٹ بادامی رنگ کا تھا۔ اس کوٹ کے کاج میں شربتی رنگ کے گلاب کا ایک آدھ کھلا پھول اٹکا ہوا تھا۔

۳ : نوجوان نے اوور کوٹ کے علاوہ کیا کچھ زیب تن کر رکھا تھا؟

جواب : نوجوان نے اوور کوٹ کے علاوہ سر پر ایک سبز رنگ کی ہیٹ ایک خاص انداز میں پہن رکھی تھی۔ اس کے علاوہ نوجوان نے گردن کے گرد سفید سلک کا گلوبند پہنا ہوا تھا۔

4 : افسانہ نگار نے”اوور کوٹ” میں کن سڑکوں کا ذکر کیا ہے؟ ان کے نام لکھیے۔

جواب : افسانہ نگار نے “اوور کوٹ” میں ان سڑکوں کا ذکر کیا ہے۔
۱) ڈیوس روڈ پر۲) لارنس روڈ پر۳) مال روڈ پر
۴) میکلوڈروڈپر

5 : اس افسانے میں انگریزی زبان کے جو الفاظ استعمال ہوئے ہیں ان کے معنی لکھیں۔

ریزگاری Change
بیچاری ننھی جان Poor little soul
ساز Archestra
افسوس Sorry
معاون سرجن Assistant surgeon
مریض کو لیٹانے والا تختہ Stretcher
وہ کمرہ جہاں آپریشن کیا جاتا ہے۔ Operation Room

سوال 5 : مندرجہ ذیل الفاظ کے متضاد لکھیں۔

شام صبح
لمبی لمبی چھوٹی چھوٹی
باریک باریک موٹی موٹی
سرد گرم
بارونق ویران