افسانہ بجوکا کا خلاصہ ، سوالات و جوابات

0

باب سوم: مختصر افسانہ۔

مصنف کا نام: سریندر پرکاش۔

سبق کا نام:”بجوکا”

افسانہ بجوکا کا خلاصہ:

سریندر پرکا ش کے افسانے “بجوکا” کی کہانی کا آغاز ‘ پریم چند’ کے ناول کے کردار ‘ہوری’ سے ہوتا ہے۔ ہوری پریم چند کے ناول میں سالوں پہلے مرچکا تھا۔اس افسانے میں کہانی پھر سے اسی کردار کے گرد گھومتی ہے۔ ہوری کے دو بیٹے تھے۔ایک گنگا میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جبکہ دوسرا پولیس مقابلے میں مارا گیا۔اب ہوری ان دونوں بیٹوں کی بیویوں اور پانچ بچوں کے ساتھ رہتا ہے۔

ہوری اب بھی کسان ہے اس کی فصل پک کر تیار ہو چکی تھی۔آج اسے اپنی بہوؤں اور پوتے پوتیوں کے ساتھ مل کر اس فصل کی کٹائی کے لیے جانا ہے۔آج چونکہ فصل کی کٹائی کا دن تھا اور یہ دن کسی تہوار سے کم نہ تھا۔اس وجہ سے تمام گاؤں میں خوب چہل پہل کا سماں تھا۔سب خوشی خوشی اپنی فصلوں کی کٹائی میں مصروف تھے۔ہوری فصل کی کٹائی کے لئے جاتے وقت یہ سوچ رہا تھا کہ کتنا اچھا وقت آگیا ہے۔ساری فصل پر صرف اسی کا حق ہے نہ کسی بنیے کا ڈر،نہ زمیندار اور نہ ہی انگریز کی زور زبردستی ہے۔

یہ خیال آتے ہی اس کی فصل کے ہرے بھرے خوشے اس کی نظروں کے سامنے جھوم اٹھے۔اپنے کھیت کے قریب پہنچتے پہنچتے ہوری نے کھیت سے فاصلے پر موجود تھل کو دیکھا جو رفتہ رفتہ ہوری کے کھیت کو نکلنے کے لئے بڑ ھ رہا تھا۔تھل کی وجہ سے کھیت کی مٹی بھربھری ہوجاتی اور وہ فصل اگانے کے قابل نہ رہتا تھا۔اس لیے ہوری دل ہی دل میں سوچ رہا تھا کہ بچوں کے جوان ہونے تک یہ تھل اس کے کھیت تک نہ پہنچے۔

اسی اثنا میں وہ کھیت تک پہنچ گئے سب دل ہی دل میں فصل کی کٹائی سے بہت خوش تھے کہ اب گھر کی کوٹھری میں اناج بھرے گا اور سب مزے سے پیٹ بھر کر کھائیں گے۔مگر کھیت میں داخل ہوتے ہی اچانک ہوری کے قدم رک گئے۔سب حیرانی میں مبتلا ہوگئے کیوں کہ پکی ہوئی فصل میں بے چینی کے آثار تھے اور فصل کے کٹنے کی آواز مسلسل آرہی تھی۔ہوری نے کون ہے کی صدائیں بلند کی تو اچانک فصل کاٹنے والا نمودار ہوا۔

سب کو یہ دیکھ کر حیرت کا شدید جھٹکا لگا کہ وہ کوئی اور نہیں بلکہ ہوری کے ہاتھوں کا بنایا ہوا ‘بجوکا’ تھا ۔یہ دیکھ کر سب سکتے میں آ گئے۔ہوری نے اپنے ہاتھ سے بنائے گئے بانس کی پھانکوں کے بجوکا سے پوچھا کہ وہ اس کی فصل کیوں کاٹ رہا ہےاور اس کے ہاتھ میں موجود درانتی کہاں سے آئی۔بجوکا کہنے لگا کہ اس نے تو صرف اپنے حصے کی فصل کاٹی ہے اور تیار فصل میں ایک چوتھائی اس کا حصہ ہے کیوں کہ اس نے اس کھیت کی حفاظت کی ہے۔

بجوکا نے کہا کہ وہ کھیت پکنے تک یہاں کھڑا رہا اور ہوری کی امانت میں اس نے کوئی خیانت نہیں کی۔آج اگر اس نے اپنا حصہ لیا ہے تو اس میں مسئلے کی کیا بات ہے۔ہوری یہ ناانصافی دیکھ کر بجوکا کو پنجائیت لے جاتا ہے۔پنجایت میں تمام لوگ موجود تھے جب بجوکا کی پنجائیت میں آمد ہوئی تو ہوری یہ تماشہ دیکھ کر تڑپ اٹھا کہ سب لوگ احتراماً بجوکا کی آمد پر اٹھ کھڑے ہوئے۔بجوکا نے پنجائیت کا انصاف بھی خرید لیا تھا۔

پنجائیت کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے ہوری نے بجوکا کو فصل کا ایک چوتھائی حصہ دے دیا۔ اس تمام واقعے کے بعد ہوری نے اپنے بچوں کو وصیت کی کہ آئندہ کبھی اپنی فصل کی حفاظت کے لئے بجوکا نہ رکھیں بلکہ اگر وہ مر جائے تو اس کی لاش کو کھیت میں باندھ دیں کیوں کہ بجوکا آخر میں فصل میں حصے دار بن جاتا ہے۔یہ کہہ کر ہوری جیسے ہی کھیت کے قریب پہنچا تو وہیں گر کر ختم ہوگیا۔اس کے پوتے پوتیاں اسے بانس پر باندھنے لگے۔مصنف نے نہایت خوبصورتی سے اس مختصر افسانے میں بجوکا کو ایک علامت کے طور پر پیش کرکے اپنی املاک کے تحفظ کی اہمیت کو باور کروایا ہے کہ اگر ان کی حفاظت کسی کو سونپی جائے تو اکثر بے جان قوتیں بھی جان دار بن کر حق مانگنے آ کھڑی ہوتی ہیں۔

سوالات:

سوال نمبر 1:”ہوری” کون ہے اور وہ پریم چند کے کس ناول سے تعلق رکھتا ہے؟

ہوری ایک غریب کسان ہے۔جس کی زندگی ہمیشہ پریشانیوں کا شکار رہتی ہے۔اس کردار کا تعلق پریم چند کے ناول “گئودان” سے ہے۔ گئودان میں ہوری ناول کا مرکزی کردار تھا ۔جبکہ بجوکا افسانے کی کہانی بھی ہوری کی پریشانیوں کے گرد گھومتی ہے۔

سوال نمبر 2:فصل پک جانے پر ‘ہوری ‘ خوش کیوں تھا؟

فصل پک جانے پرہوری اس لئے خوش تھا کہ اب ایک نیا دور ہے جہاں وہ اس فصل کا اکیلا مالک ہے۔کوئی محرر، انگریز افسر یا زمیندار وغیرہ اس میں حصے دار نہیں۔دوسری جانب یہ فصل کٹائی کے بعداس کے آنگن کو پھوس اور کوٹھری کو اناج سے بھر دے گی اور وہ کھٹیا پر بیٹھ کر مزے سے بھات کھائے گا۔

سوال نمبر 3:بجوکا کسے کہتے ہیں؟افسانہ نگار نے اس کے ذریعے کیا پیغام دیا ہے؟

بجوکا بانس یا درخت کی شاخوں سے بنا ایک ڈھانچہ ہوتا ہے جسے ٹوپی اور قمیص وغیرہ پہنا کر کسان اپنے کھیت میں ایک آدمی کی طرح کھڑا کر دیتے ہیں۔تاکہ دن میں پرندے اور رات میں گیدڑ وغیرہ اس سے ڈر کر ان کی فصلوں کو نقصان نہ پہنچا سکیں۔ بجوکا کے ذریعے مصنف نے یہ پیغام دیا ہے کہ اپنی املاک اور پیداوار کی خود حفاظت کرنی چاہیے۔اگر یہ کام کسی دوسرے کو سونپا جائے گا تو بے جان قوتیں بھی اس میں ملکیت کا دعویٰ کرنے کی ہمت پیدا کر لیتی ہیں۔

سوال نمبر 4: ہوری نے اپنے گھر والوں کو کیا وصیت کی تھی؟

ہوری نے اپنے گھر والوں کو وصیت کی کہ اپنی فصل کی حفاظت کے لئے پھر کبھی بجوکا نہ بنانا اور جب تک اگلی فصل کی بوائی نہ کر لو اور وہ پک کر تیار نہ ہوجائے میں تمہاری فصل کی حفاظت کروں گا۔مجھے وہاں سے ہٹانا مت،وہیں رہنے دینا۔

عملی کام:- سبق کا خلاصہ تحر یر کریں۔

اوپر موجود سبق کا خلاصہ ملاحظہ فرمائیں۔