سبق: دانتوں کی حفاظت خلاصہ، سوالات و جوابات

0

کتاب “ابتدائی اردو” برائے تیسری جماعت
سبق نمبر11: مضمون
سبق کا نام: دانتوں کی حفاظت

خلاصہ سبق: دانتوں کی حفاظت

سبق “دانتوں کی حفاظت” میں دانتوں کی اہمیت اور دیکھ بھال کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ دانت جسم کا ایم حصّہ اور قدرت کا انمول تحفہ ہیں۔ جو ہمارے چہرے کو دل کش بناتے ہیں۔دانتوں کی مدد سے ہم کھانا کھاتے ہیں.دانت ہمیں بولنے میں بھی مدد دیتے ہیں کیونکہ بہت سے الفاظ ایسے ہیں جن کی ادائیگی دانتوں کی مدد سے ہی ممکن ہے۔

آپ نے ایسے بوڑھوں کو دیکھا ہوگا جن کے دانت نہیں ہوتے۔ان کی بات مشکل سے سمجھ آتی ہے۔جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے دانت نہیں ہوتے۔ بچہ جب چھے سات مہینے کا ہوتا ہے تو اس کے دانت نکلنے شروع ہوتے ہیں ان دانتوں کو دودھ کے دانت کہتے ہیں۔بارہ تیرہ سال کی عمر تک ان کے تمام دانت نکل آتے ہیں۔جنھیں ہم پکے دانت کہتے ہیں۔

مستقل دانتوں کی تعداد اٹھائیس ہوتی ہے۔جب انسان بڑا ہوتا ہے تو بیس سے پچاس سال کی عمر میں چار دانت مزید نکلتے ہیں۔ یہ عقل کے دانت کہلاتے ہیں۔ اس طرح انسان کے منھ میں کل بتیس دانت ہوتے ہیں۔دانت غذا کو باریک کرتے ہیں اور جلد ہضم ہونے کے قابل بناتےہیں۔ غذا کے کچھ ذرات دانتوں میں اٹکے رہ جاتے ہیں۔

دانتوں کی صفائی نہ کی جائے تو دانتوں میں کیڑا لگ جاتا ہے۔ جس سے دانتوں کی کئی بیماریاں شروع ہو جاتی ہیں۔دانتوں میں کیڑا لگنا،درد ہونا ،پائیریا ہونا،ٹھنڈاگرم پانی لگنا اور منہ سے بدبوآنا وغیرہ۔ یہی نہیں بلکہ دانتوں کی گندگی اور بدبو سے دوسری بیماریوں کا خطرہ بھی رہتا ہے۔غذا کے ذرات کا دانتوں میں پھنسارہنا مضر ہے۔اس لیے ان کی صفائی ضروری ہے۔

دانتوں کی صفائی سے انسان صحت مند رہتا ہے۔صبح اور رات سونے سے پہلے دانتوں کو ضرور صاف کریں۔ برش ، مسواک یا منجن سے دانت صاف ہوتے اور اس طرح دانتوں کی صفائی سے ان میں اٹکے ہوۓ ریزے نکل جاتے ہیں۔

دانتوں کی مضبوطی اور پائیداری کے لیے ضروری ہے کہ ہم کھانے پینے میں احتیاط کریں۔ کھانے میں دودھ اور ہری پتیوں والی سبزیاں ضرور لیں۔ گرم چیزیں جیسے چائے کافی وغیرہ کے فوراً بعد ٹھنڈا پانی یا شربت نہ پئیں۔ کھانے میں زیادہ میٹھی چیزیں نہ کھائیں۔ سخت اور کھٹی چیزوں کا استعمال کم کریں۔اس طرح دانتوں کو چمکدار اور خوبصورت رکھا جا سکتا ہے۔

سوچیے اور بتایئے:

دودھ کے دانت کب نکلنے شروع ہوتے ہیں؟

بچہ جب چھے سات مہینے کا ہوتا ہے تو اس کے دانت نکلنے شروع ہوتے ہیں ان دانتوں کو دودھ کے دانت کہتے ہیں۔

دانتوں کی صفائی نہ کر نے سے کیا نقصان پہنچتا ہے؟

دانتوں کی صفائی نہ کی جائے تو دانتوں میں کیڑا لگ جاتا ہے۔ جس سے دانتوں کی کئی بیماریاں شروع ہو جاتی ہیں۔

دانتوں کی عام طور پر کیا کیا بیماریاں ہوتی ہیں؟

دانتوں میں کیڑا لگنا،درد ہونا ،پائیریا ہونا،ٹھنڈاگرم پانی لگنا اور منہ سے بدبوآنا وغیرہ۔ یہی نہیں بلکہ دانتوں کی گندگی اور بدبو سے دوسری بیماریوں کا خطرہ بھی رہتا ہے۔

دانتوں سے ہم کیا کیا کام لیتے ہیں؟

دانتوں کی مدد سے ہم کھانا کھاتے ہیں.دانت ہمیں بولنے میں بھی مدد دیتے ہیں کیونکہ بہت سے الفاظ ایسے ہیں جن کی ادائیگی دانتوں کی مدد سے ہی ممکن ہے۔

انسان کے منھ میں کل کتنے دانت ہوتے ہیں؟

مستقل دانتوں کی تعداد اٹھائیس ہوتی ہے۔جب انسان بڑا ہوتا ہے تو بیس سے پچاس سال کی عمر میں چار دانت مزید نکلتے ہیں۔ یہ عقل کے دانت کہلاتے ہیں۔ اس طرح انسان کے منھ میں کل بتیس دانت ہوتے ہیں۔

دانتوں کی مضبوطی اور پائداری کے لیے کیا کیا با تیں ضروری ہیں؟

دانتوں کی مضبوطی اور پائیداری کے لیے ضروری ہے کہ ہم کھانے پینے میں احتیاط کریں۔ کھانے میں دودھ اور ہری پتیوں والی سبزیاں ضرور لیں۔ گرم چیزیں جیسے چائے کافی وغیرہ کے فوراً بعد ٹھنڈا پانی یا شربت نہ پئیں۔ کھانے میں زیادہ میٹھی چیزیں نہ کھائیں۔ سخت اور کھٹی چیزوں کا استعمال کم کریں۔

خالی جگہوں کو نیچے لکھے ہوۓ صیح الفاظ سے بھر یے۔

غذا ، بوڑھوں ، دل کش ، اٹھائیس ، ہضم ، ریزے۔

  • دانت ہمارے چہرے کودل کش بناتے ہیں۔
  • آپ نے ایسےبوڑھوں کو دیکھا ہوگا جن کے دانت نہیں ہوتے۔
  • عام طور پر مستقل دانتوں کی تعداد اٹھائیس ہوتی ہے۔
  • دانت غذا کو باریک کرتے ہیں اور جلد ہضم ہونے کے قابل بناتے ہیں۔
  • اس طرح دانتوں کی صفائی سے ان میں اٹکے ہوۓ ریزے نکل جاتے ہیں۔

ان لفظوں کو جملوں میں استعمال کیجیے۔

غذا دودھ ایک مکمل و متوازن غذا ہے۔
ہضم دانت غذا کو باریک کرتے ہیں اور جلد ہضم ہونے کے قابل بناتے ہیں۔
صفائی ہمیں اپنے دانتوں کی صفائی کا خیال رکھنا چاہیے۔
مضر تمباکو نوشی مضر صحت ہے۔
پابندی ہمیشہ وقت کی پابندی کرنی چاہیے۔
احتیاط سڑک پار کرتے وقت احتیاط کرنی چاہیے۔

ان لفظوں کے نیچے ان کے واحد لکھیے۔

اجسام جسم
الفاظ لفظ
مشکلات مشکل
اطوار طور
ذرات ذرہ
شروعات شروع

اشارے کے مطابق’ الف’ اور ‘ب’ کے تحت دیتے ہوئے لفظوں کے جوڑے ملائیے۔

الف ب
انمول تحفہ
دل چہرہ
مضبوط دانت
میٹھی چائے
گرم چیزیں
ٹھنڈا پانی

پڑھیے سمجھیے اورلکھیے۔

ٹھنڈا پانی

چمکدار دانت

ان جملوں میں پانی اور دانت اسم ہیں۔ صرف پانی یا دانت“ کہا جاۓ تو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ پانی ٹھنڈا ہے یا دانت چمک دار ہے ۔ ٹھنڈا پانی یا چمک دار دانت کہنے سے پانی اور دانت کی خوبی واضح ہو جاتی ہے۔ایسے الفاظ جن سے کسی اسم کی اچھائی یا برائی ظاہر ہو اسے صفت کہتے ہیں جیسے گرم، میٹھا، کھتا۔ خالی جگہوں میں صفت لگا کر جملہ مکمل کیجیے۔

  • دانت مضبوط ہے۔ دودھ میٹھا ہے۔
  • پانی گرم ہے۔ شربت میٹھا ہے۔
  • مسواک کڑوا ہے۔

دانتوں کی صفائی پر پانچ جملے لکھیے۔

دانتوں کی مکمل صفائی بہت ضروری ہے، دانتوں کی مناسب دیکھ بھال کے لیے مضر صحت غذاؤں کا کم استعمال کافی حد تک معاون ثابت ہو سکتا ہے، دانتوں کی صحت بگڑنے سے قبل ہی روزانہ کی بنیاد پر ان کی دیکھ بھال اور صفائی کرنا لازمی ہے۔دانتوں کی صفائی سے ان میں اٹکے ہوۓ ریزے نکل جاتے ہیں۔ جبکہ صحت بگڑنے یا کیڑا لگنے کے سبب ڈاکٹر سے فوراً رجوع کرنا چاہیے۔

ان لفظوں کے نیچے ان کے متضاد لکھیے۔

بدبو خوشبو
گرم سرد
میٹھا کھٹا
عام خاص
مشکل آسان
گندا صاف
بوڑھا جوان
پکا کچا

الف اور ب کے حصوں کو ملا کر صحیح جملے بنائے اور نیچے خالی جگہوں میں لکھیے۔

  • الف:
  • آپ نے ایسے بوڑھوں کو دیکھا ہوگا
  • بچہ جب چھے سات مہینے کا ہوتا ہے
  • دانت غذا کو بار یک کرتے ہیں
  • اگر دانتوں کی صفائی نہ کی جاۓ
  • غذا کے ذرات کا
  • ب:
  • تو اس کے دانت نکلنے لگتے ہیں ۔
  • جن کے دانت نہیں ہوتے ۔
  • تو دانت خراب ہونے لگتے ہیں۔
  • دانتوں میں پھنسارہنا مضر ہے۔
  • اور جلد ہضم ہونے کے قابل بناتے ہیں۔

ج:

  • آپ نے ایسے بوڑھوں کو دیکھا ہوگا جن کے دانت نہیں ہوتے۔
  • بچہ جب چھے سات مہینے کا ہوتا ہے تو اس کے دانت نکلنے لگتے ہیں۔
  • دانت غذا کو بار یک کرتے ہیں اور جلد ہضم ہونے کے قابل بناتے ہیں۔
  • اگر دانتوں کی صفائی نہ کی جاۓ تو دانت خراب ہونے لگتے ہیں۔
  • غذا کے ذرات کا دانتوں میں پھنسارہنا مضر ہے۔