سبق: نیم کا پیڑ خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • کتاب “ابتدائی اردو” برائے تیسری جماعت
  • سبق نمبر 09: مضمون
  • سبق کا نام: نیم کا پیڑ

خلاصہ سبق:نیم کا پیڑ

اس سبق میں نیم کے درخت کے فوائد بیان کیے گئے ہیں۔اس درخت کا اصلی نام نیمب ہے۔جس کس مطلب بیماریوں کو دور کرنے والا ہے۔نیم سبھی جگہ آسانی سے لگایا جاسکتا ہے۔انسان اور جانور اس کے سائے میں آرام کرتے ہیں۔گرم کپڑوں کی حفاظت کے لیے لوگ صندوق میں نیم کی سوکھی پتیاں رکھتے ہیں۔

نیم کی پتیوں سے کپڑوں میں کیڑا نہیں لگتا۔ ان پتیوں سے کتابوں میں دیمک نہیں لگتی اوریہ اناج کے ذخیرے کی بھی حفاظت کرتی ہیں ۔سوکھی پتیوں کو اگر جلایا جاۓ تو ان کے دھوئیں سے مچھر بھاگ جاتے ہیں۔

نیم کی ہری پتیوں کو پانی میں ابال کر نہانے سے خارش دور ہو جاتی ہے۔اس کے درخت پہ پھول لگتے ہیں۔نیم کے پھل کو نبولی یا نمکولی کہتے ہیں۔نیم کے پھل کو کھانے سے پیٹ کی بیماریاں دور ہوتی ہیں اور اس کی گھٹلی سے تیل نکالا جاتا ہے۔ نیم کے بنے صابن یا نیم کی چھال کوگھس کر لگانے سے پھوڑے پھنسیاں ٹھیک ہو جاتی ہیں۔نیم کی ٹہنی مسواک کا کام کرتی ہے۔ یہ کڑوی تو ضرور ہے مگر دانتوں کو بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔

سوچیے اور بتایئے:

نیم کا اصلی نام کیا ہے؟

نیم کا اصلی نام نیمب ہے۔

نیم کی پتیاں کس کام آتی ہیں؟

گرم کپڑوں کی حفاظت کے لیے لوگ صندوق میں نیم کی سوکھی پتیاں رکھتے ہیں۔ نیم کی پتیوں سے کپڑوں میں کیڑا نہیں لگتا۔ ان پتیوں سے کتابوں میں دیمک نہیں لگتی اوریہ اناج کے ذخیرے کی بھی حفاظت کرتی ہیں ۔سوکھی پتیوں کو اگر جلایا جاۓ تو ان کے دھوئیں سے مچھر بھاگ جاتے ہیں۔ نیم کی ہری پتیوں کو پانی میں ابال کر نہانے سے خارش دور ہو جاتی ہے۔

نیم کے پھل سے کیا کیا بنایا جا تا ہے؟

نیم کے پھل کو کھانے سے پیٹ کی بیماریاں دور ہوتی ہیں اور اس کی گھٹلی سے تیل نکالا جاتا ہے۔

نیم کی ٹہنی کس کام آتی ہے؟

نیم کی ٹہنی مسواک کا کام کرتی ہے۔

خالی جگہوں کو صحیح لفظوں سے بھر یے۔

ہے ، کے ، نہیں ،میں، کی ، ہیں ، سے ، ان ، کو۔

  • گرم کپڑوں کی حفاظت کے لیے لوگ صندوق میں نیم کی سوکھی پتیاں رکھتے ہیں ۔ نیم کی پتیوں سے کپڑوں میں کیڑا نہیں لگتا۔ ان پتیوں سے کتابوں میں دیمک نہیں لگتی اوریہ اناج کے ذخیرے کی بھی حفاظت کرتی ہیں ۔سوکھی پتیوں کو اگر جلایا جاۓ تو ان کے دھوئیں سے مچھر بھاگ جاتے ہیں۔ نیم کی ہری پتیوں کو پانی میں ابال کر نہانے سے خارش دور ہو جاتی ہے۔

صحیح بیان پر ✅ اور غلط پر ❎ کا نشان لگائیے۔

  • نیو لی کھانے سے پیٹ کی بیماری دور ہو جاتی ہے۔✅
  • نیم کی ہری پتیوں کو پانی میں ابال کر نہانے سے خارش ہو جاتی ❎
  • نیم سبھی جگہ آسانی سے لگایا جاسکتا ✅
  • نیم کی پٹیوں سے گرم کپڑے میں کیڑا لگ جا تا ہے ۔❎
  • نیم کی چھال کوگھس کر لگانے سے پھوڑے پھنسیاں ٹھیک ہو جاتی ہیں۔✅

ان جملوں کو صحیح لفظوں سے پورا کیجیے۔

  • نیم سبھی جگہ آسانی سے لگایا جاسکتا ہے۔
  • نیم کا مطلب ہےبیماریوں کو دور کرنے والا۔
  • نیم کے پھل کو نبولی یا نمکولی کہتے ہیں۔
  • اس کی گھٹلی سے تیل بھی نکالا جا تا ہے۔
  • یہ کڑوی تو ضرور ہے مگر دانتوں کو بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔

ان لفظوں کی جمع بنائیے۔

درخت درختوں
پتّی پتیوں
سایہ سائے
جانور جانوروں
گھٹلی گھٹلیوں
کپڑا کپڑے
ندی ندیاں
کیڑا کیڑے

ان جملوں کو صحیح کر کے خالی جگہوں میں لکھیے۔

نیم کی پتیوں سے گرم کپڑوں میں کیڑا نہیں لگتی۔ نیم کے پتوں سے گرم کپڑوں میں کیڑا نہیں لگتا۔
تم نے نیم کا درخت دیکھی ہوگی۔ تم نے نیم کا درخت دیکھا ہو گا۔
نیم کے درخت پر پھول لگتی ہیں۔ نیم کے درخت پر پھول لگتے ہیں۔
اس درخت کا ہر حصہ کسی نہ کسی کام آتی ہے۔ اس درخت کا ہر حصہ کسی نہ کسی کام آتا ہے۔
نیم کی ٹہنی بھی بڑے کام کا چیز ہے۔ نیم کی ٹہنی بھی بڑے کام کی چیز ہے۔

پچھلے سبق میں آپ نے ‘مذکر اور مؤنث کی تعریف پڑھی۔اس کی مدد سے نیچے دیے ہوۓ لفظوں کو خانوں کے مطابق لکھیے۔

درخت ، بیماری، کھیل ، جگہ ، جانور ، حفاظت ، آرام ، کپڑا ، صندوق ، دیمک ، خارش، پانی ، پھول ، گھٹلی ، چھال ، ٹہنی۔

مذکر: درخت ، کھیل ، جانور، آرام ، کپڑا ، صندوق ، پانی ، پھول ۔
مؤنث: بیماری ، جگہ، حفاظت ، دیمک ، خارش ، گھٹلی، چھال ، ٹہنی۔

نیم کے پانچ فائدے لکھیے۔

نیم کے پتے پانی میں اُبال کر نہانے سے جِلدی امراض سے شفا ملتی ہے جبکہ اس کے پتّے جلا کر گھر میں دھونی دینے سے مچھر ختم ہوجاتے ہیں اور ڈینگی، ملیریا سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔ نیم کی مسواک کا استعمال دانتوں کو کیڑا لگنے سے محفوظ رکھتا ،ہے نیم کی چھال کا جوشاندہ بخار کے لیے اکسیر دوا قرار دیا جاتا ہے۔نیم کا رس اگرچہ کڑوا ہوتا ہے لیکن اس کا جوس پینے سے تن اور دماغ دونوں تندرست رہتے ہیں

دی ہوئی تصویروں پر ایک ایک جملہ لکھیے۔

مسواک: نیم کی مسواک کا استعمال دانتوں کو کیڑا لگنے سے محفوظ رکھتا ہے۔
سوکھی پتیاں: گرم کپڑوں کی حفاظت کے لیے لوگ صندوق میں نیم کی سوکھی پتیاں رکھتے ہیں ۔
نبولی: نیم کے پھل کو نبولی کہتے ہیں۔ اسے کھایا بھی جاتا ہے۔
نیم کے پتے: نیم کے پتے پانی میں اُبال کر نہانے سے جِلدی امراض سے شفا ملتی ہے۔

اس گلدستے میں سات پھول ہیں اور ان پھولوں میں ایک جملے کے الفاظ بکھرے ہوئے ہیں۔ ان الفاظ کو ترتیب دے کر ایک با معنی جملہ بنائیے۔

نیم کے پھل کو نبولی کہتے ہیں۔