سبق: گفتگو کے آداب، خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • کتاب “ابتدائی اردو” برائے تیسری جماعت
  • سبق نمبر03: کہانی
  • سبق کا نام: گفتگو کے آداب

خلاصہ سبق: گفتگو کے آداب

سبق گفتگو کے آداب میں گفتگو کا سلیقہ سکھایا گیا ہے۔نازیہ سکول سے گھر آئی تو وہ خاموش تھی۔نازیہ نے گھر آ کر سب سے پہلے سلام کیا اور خاموشی سے اپنے کمرے میں چلی گئی۔ جہاں اس نے یونیفارم اور جوتے اتارنے کے بعد ہاتھ منھ دھویا اور باہر آکر دستر خوان بچھایا۔

نازیہ کی بڑی بہن صفیہ باورچی خانے سے کھانا لائی اور دستر خوان پر لگا دیا۔نازیہ کی امی نے پوچھا کہ تم اتنی خاموش اور اداس کیوں ہو؟جس کے جواب میں اس کی بہن کہنے لگی کہ امی یہ آپ کو نخرے دکھا رہی ہے۔ یقیناً سکول میں کسی سے لڑ کر آئی ہو گی۔

صفیہ کی اس بات پہ اس کی امی نے اسے ٹوکا اور کہا کہ بات کرنے کے کچھ آداب ہوتے ہیں اگر تم چھوٹی بہن سے ایسے بات کرو گی تو وہ تمھارا ادب کیسے کرے گی۔ نازیہ کی امی کہنے لگیں کہ بات چیت کے آداب ہیں کہ ہمیں موقع اور وقت دیکھ کر بات کرنی چاہیے۔

دوران گفتگو کسی کی بات نہیں کاٹنی چاہیے۔ جب تک دوسرے شخص کی بات ختم نہ ہو اپنی بات نہیں شروع کرنی چاہیے۔ کسی سے بھی معاف کیجئے گا کہہ کر بات شروع کریں اور بولنے سے قبل اچھی طرح سوچ لیا جائے۔ صفیہ نے امی سے گفتگو کے کچھ مزید آداب پوچھے تا کہ بات کا سلیقہ آئے۔

ان کی امی نے بتایا کہ بات چیت میں سلیقے کے لیے اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ بات چیت کے دوران غصہ کرنا اور اپنی تعریف آپ کرنا گفتگو کے آداب کے خلاف ہے۔ کسی عقیدے ، مذہب یا بزرگوں کے بارے میں غلط بات نہیں کہنی چاہیے۔چھوٹوں سے بات کرتے وقت محںت اور نرمی کا رویہ اپنانا چاہیے۔ان کی غلطی پہ انھیں سب کے سامنے نہ ٹوکا جائے۔صفیہ نے امی سے وعدہ کیا کہ وہ ان تمام باتوں کا خیال رکھے گی۔

سوچیے اور بتایئے:

نازیہ نے گھر آ کر سب سے پہلے کیا کیا ؟

نازیہ نے گھر آ کر سب سے پہلے سلام کیا۔

دستر خوان پر کھا نا کس نے لگایا ؟

نازیہ کی بڑی بہن صفیہ باورچی خانے سے کھانا لائی اور دستر خوان پر لگا دیا۔

بات چیت کے آداب کس نے کس کو بتاۓ ؟

نازیہ اور صفیہ کی امی نے دونوں بچیوں کو بات چیت کے آداب بتائے۔

بات چیت کے بہتر سلیقے کے لیے ہمیں کن کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے؟

بات چیت میں سلیقے کے لیے اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ بات چیت کے دوران غصہ کرنا اور اپنی تعریف آپ کرنا گفتگو کے آداب کے خلاف ہے۔ کسی عقیدے ، مذہب یا بزرگوں کے بارے میں غلط بات نہیں کہنی چاہیے۔چھوٹوں سے بات کرتے وقت محبت اور نرمی کا رویہ اپنانا چاہیے۔

ان جملوں کو مناسب لفظ سے پورا کیجیے۔

  • نازیہ نے گھرمیں داخل ہو کر روز کی طرح سلام کیا۔
  • منہ ہاتھ دھو کر دستر خوان بچھایا۔
  • تم اتنی خاموش اور اداس کیوں ہو؟
  • امی یہ آپ کو نخرے دکھا رہی ہے۔
  • بیٹی، بات چیت کے کچھ آداب ہیں جن کا ہمیشہ خیال رکھنا چاہیے۔

ان حروف کو مثال کے مطابق ملا کرلکھیے۔

مثال: گ + ف + ت + گ + و = گفتگو
ا + س + ک + و + ل = اسکول
خ + ا + م + و + ش = خاموش
د + ا + خ + ل = داخل
ع + ا + م = عام
ش + ر + و + ع = شروع
م + ع + ا + ف = معاف

خانوں میں دیے ہوۓ واحد کی جمع اور جمع کے واحد لکھیے۔

کمرہ کمرے
بہن بہنیں
تعریف تعریفیں
جوتا جوتے
کپڑا کپڑے
اکیلا اکیلے
ادب آداب
نخرا نخرے

مثال کے مطابق لفظوں کے حرف الگ الگ کر کے لکھیے۔

تعریف = ت + ع + ر + ی + ف
سلیقہ = س + ل + ی + ق + ہ
وعدہ = و+ ع + د + ہ
معاف = م + ع + ا + ف
بدتمیز = ب + د + ت + م + ی + ز

کس نے کس سے کہا لکھیے۔

  • یہ آپ کو نخرے دکھا رہی ہے۔
  • صفیہ نے امی سے کہا۔
  • یہ تم چھوٹی بہن سے کیسے بول رہی ہو؟
  • امی نے صفیہ سے کہا۔
  • مجھ سے غلطی ہوگئی امی ، مجھے معاف کر دیجیے۔
  • صفیہ نے امی سے کہا۔
  • گفتگو کے کچھ اور آداب بھی بتائیے۔
  • صفیہ نے امی سے کہا۔

ان لفظوں کے متضا د لکھیے۔

آج کل
وہاں یہاں
بڑی چھوٹی
بہن بھائی
امی ابّو
شروع آخر
اداس خوش
لڑکی لڑکا
پریشان خوش
نرمی سختی

خوش خط لکھیے۔

گفتگو ، دستر خوان ، نخرے ، غلطی ، تعریف۔