سبق نمبر:۶ ہاتھی کا وزن، سوالات و جوابات

0

سوالات

سوال: بادشاہ نے کیا منت مانی تھی؟

ج: بادشاہ نے یہ منت مانی تھی کہ اگر خدا نے اسے صحت عطا فرمائی تو وہ ہاتھی کے وزن کے برابر روپے تول کر بھوکے، ننگے فقیروں میں بانٹ دے گا۔

سوال: صحت یاب ہونے پر بادشاہ کیوں پریشان ہوا؟

ج : صحت یاب ہونے پر بادشاہ اس لیے پریشان ہوا کہ ہاتھی کو کیوں کر تولہ جائے۔

سوال: بادشاہ نے نذر کے روزے کن لوگوں میں بانٹے؟

ج: بادشاہ نے نظر کے روپے یتیموں ، بیواؤں ، محتاجوں اور مسکینوں میں بانٹے۔

سوال: بادشاہ کی پریشانی کو کس نے دور کیا؟

ج: بادشاہ کی پریشانی کو ایک ملا نے دور کیا۔

سوال: ہاتھی کو کس طرح تولا گیا؟

ج: ہاتھی کو ایک ناو میں تولا گیا۔

خالی جگہوں کو ان الفاظ سے پر کیجئے جو سبق میں استعمال ہوئے ہیں۔

  • دربار میں عقلمند موجود تھے۔
  • کچھ مہینے اسی طرح گزر گئے۔
  • مت کا عہد خدا سے کرچکا تھا۔
  • یہ سن کر بادشاہ بہت خوش ہوا۔
  • جہاں تک ناو پانی میں ڈوب گئی۔
  • اسے اتنا انعام دیا کی وہ دولت مند بن گیا۔

اپنے جملوں میں استعمال کیجئے۔

مالامال کرنا بادشاہ نے ملا کو انعام سے مالا مال کر دیا۔
کوئی صورت بن نہ پڑھنا جب بادشاہ کو کوئی صورت بن نہ پڑھی تو اس نے ہاتھی توڑنے کے لیے انعام کا اعلان کر دیا۔
جشن کرنا بچے جب امتحان میں پاس ہوتے ہیں تو بہت جشن مناتے ہیں۔
عہد کرنا ہم سب نے کامیابی حاصل کرنے کا عہد کر لیا ہے۔
شش و پنج میں ہونا بادشاہ ہاتھی تولنے کی فکر میں شش و پنج میں پڑ گیا یا۔
داد دینا بادشاہ نے ملا کی عقلمندی پر داد دی۔