سبق نمبر ۱: ذوالفقار احمد کی نظم، تشریح، سوالات و جوابات

0
  • نظم : دعا
  • شاعر : ذوالفقار احمد

تعارف ِ نظم

یہ نظم ہماری درس کتاب سے ماخوذ ہے۔ اس نظم کے شاعر ذولفقار احمد ہیں، یہ پوری نظم دعا پر مشتمل ہے۔ اس میں شاعر اللہ سے روشن ، مہک اور خوشبو والی زندگی کی التجا کرتا ہے اور ابوبکرؓ و عمرؓ کی سادگی، عثمانؓ والی حیا اور علیؓ کی طاقت اور دین کی خدمت کے لیے دعا کرتا ہے۔

نظم کی تشریح

خدایا جس طرح روشن ہیں تارے
انہی جیسی مجھے بھی روشنی دے

نظم کے پہلے شعر میں شاعر اللہ سے یہ دعا کرتا ہے کہ اے اللہ جس طرح تارے روشن ہیں، انہی جیسی میری زندگی بھی روشن کر دے یعنی مجھے کامیابی اور عزت عطا کر۔

ملا پھولوں کو جیسا رنگ و بو ہے
میرے دل کو بھی اس کی آرزو ہے

اس شعر میں شاعر اللہ سے یہ دعا کرتے ہیں کہ جس طرح تو نے پھولوں کو رنگ اور خوشبو عطا کی ہے اسی طرح میری زندگی کو بھی خوش رنگ اور خوشبو سے بھر دے۔

مہکتے پھول ہیں گلشن میں جیسے
میرے مولیٰ مجھے ویسے مہک دے

اس شعر میں شاعر اللہ سے یہ دعا کرتے ہیں کہ جس طرح سے چمن میں پھول مہکتے ہیں اسی طرح سے میری زندگی بھی مہک سے بھر دے۔

عطا بلبل کی ہو شیریں بیانی
منور کر دے میری زندگانی

شاعر اس شعر میں اللہ سے یہ دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ میری زندگی کو منور کر دے اور میری زبان بلبل کی طرح شیرین کردے۔

مجھے ایماں کی دولت عطا کر
خدایا عزت و رفعت عطا کر

شاعر اللہ سے یہ دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ مجھے ایماں کی دولت اور عزت و رفعت عطا کر۔

ابو بکر و عمر کی سادگی دے
حیا عثمان کی زور علی دے

اس شعر میں شاعر اللہ سے دعا کرتا ہے کہ اے اللہ مجھے حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عمرؓ کی سادگی عطا کر جنہوں نے بادشاہ ہونے کے باوجود بھی سادہ زندگی بسر کی اور حضرت عثمانؓ کی حیا اور حضرت علیؓ جیسی طاقت عطا کر۔

تیری راہ پر یارب چلو میں
تیرے ہی دین کی خدمت کروں میں

شاعر فرماتے ہیں کہ اے اللہ مجھے اپنی راہ پر چلنے کی توفیق عطا کر اور دین کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرما۔

اگر کچھ ہے تمنا بس یہی ہے
میرے جینے کا منشاء بس یہی ہے

نظم کے آخری شعر میں شاعر فرماتے ہیں کہ جو بھی دعا نظم میں، میں نے کی ہے بس وہی میری تمنا اور میری زندگی کا مقصد ہے۔

سوالات

سوال: بچہ کس قسم کی روشنی مانگ رہا ہے؟

ج: بچہ تاروں جیسی روشنی مانگ رہا ہے۔

سوال: بچہ اللہ سے کیسی مہک مانگ رہا ہے؟

ج: بچہ اللہ سے پھولوں جیسی مہک مانگ رہا ہے۔

سوال: حضرت ابوبکرؓ ، عمرؓ ، عثمانؓ اور علیؓ کون تھے؟

ج: حضرت ابوبکرؓ ، عمرؓ ، عثمانؓ اور علیؓ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اور خلفائے راشدین تھے۔

سوال: بچے کی سب سے بڑی تمنا کیا ہے؟

ج: بچے کی سب سے بڑی تمنا یہ ہے کہ وہ خدا کے بتائے ہوئے راستے پر چلے اور دین کی خدمت کرے۔

سوال: تم اللہ سے کس کس بات کی دعا کرتے ہو؟

ج: ہم اللہ سے نیک بننے، دین کی خدمت کرنے ، ماں باپ کی فرمانبرداری کرنے اور صحیح علم حاصل کرنے کی دعا کرتے ہیں۔

سوال: بچہ اللہ سے کس چیز کی دولت مانگ رہا ہے؟

ج: بچہ اللہ سے ایماں کی دولت مانگ رہا ہے۔

سوال: خالی جگہوں کو پُر کر کے مصرے مکمل کیجیے۔

  • ملا پھولوں کو جیسا رنگ و بو ہے۔
  • میرے دل کو بھی اس کی آرزو ہے۔
  • عطا بلبل کی ہو شیریں بیانی۔
  • منور کر دے میری زندگانی۔
  • تیری ہی راہ پر یارب چلو میں۔
  • تیرے ہی دین کی خدمت کروں میں۔

متضاد الفاظ لکھیے۔

روشن اندھیرا
زندگی موت
مہک بدبو
شیریں بیانی تلخ بیانی
عزت ذلت