Back to: Shahryar Urdu Poetry | Biography
- دیار دل نہ رہا بزم دوستاں نہ رہی
- اماں کی کوئی جگہ زیر آسماں نہ رہی
- رواں ہیں آج بھی رگ رگ میں خون کی موجیں
- مگر وہ ایک خلش وہ متاعِ جاں نہ رہی
- لڑیں غموں کے اندھیروں سے کس کی خاطر ہم
- کوئی کرن بھی تو اس دل میں ضوفشاں نہ رہی
- میں اس کو دیکھ کے آنکھوں کا نور کھو بیٹھا
- یہ زندگی مری آنکھوں سے کیوں نہاں نہ رہی
- زباں ملی بھی تو کس وقت بے زبانوں کو
- سنانے کے لیے جب کوئی داستاں نہ رہی