مہاتما گاندھی کے اقوال

0
  • تھوڑا سا جھوٹ بھی انسان کو ملیامیٹ کر دیتا ہے جیسے دودھ کو ایک بوند زہر۔
  • حقیقی محبت کا اظہار تعریف سے نہیں خدمت سے کیا جاتا ہے۔
  • سچائی کو تلاش کرنے سے نیکی اور خوبصورتی خود آجائے گی۔
  • کردار کے بغیر علم برائی کی طاقت بن جاتا ہے۔
  • خاموشی اعلی ترین تقریر ہے۔
  • جرم انسان کے چہرے پر لکھا رہتا ہے۔
  • میری سب سے بڑی تمنا یہ ہے کہ میں ہر آنکھ کا ہر آنسو پوچھ دوں۔
  • غلام بننے سے بہتر ہے کہ تم مر جاؤ۔
  • غلاموں کے ملک میں غلام ہی حکومت کرتے ہیں۔
  • برداشت زندگی کا اصول ہے۔
  • نیند بیداری کی کیفیت کا آئینہ ہے۔
  • عورت کو کمزور کہنا اس کی توہین ہے۔
  • خواہشات ہی تمام دکھوں کی بنیاد ہے۔
  • جس شخص کو شبہ ہے اس کا کوئی ٹھکانہ نہیں۔
  • امید کی دیوی کی پوجا کبھی لا حاصل نہیں ھوتی۔
  • بد خواہی کو میں انسانیت کا کلنک سمجھتا ہوں۔
  • عورت اگر چاہے تو چاروں طرف سکھ اور شانتی کے پھول برسا سکتی ہے۔
  • ظلم سب سے بڑا گناہ ہے۔
  • نفرت جرم سے کرو، مجرم سے نہیں۔
  • جو فن روحانی آسودگی میں اضافہ نہیں کرتا وہ فن نہیں ہے۔
  • کسی جاندار کو ضائع مت کرو، پرائی چیز غصب نہ کرو، جھوٹ نہ بولو۔
  • اگر حب الوطنی کا مطلب بنی نوح انسان کی خیرخواہی نہیں ہے تو وہ بالکل بے معنی چیز ہے۔
  • کتابوں کی قیمت جواہرات سے بھی زیادہ ہے کیونکہ جواہرات ظاہری چمک دمک دکھاتے ہیں جبکہ کتابیں باطن کو منور کرتی ہیں۔
  • اگر میری لڑکی ہوتی تو میں اس کو کنواری ہی رہنے دیتا مگر ایسے لڑکے کے ساتھ شادی نہ کرتا جو مجھ سے ایک پیسہ بھی لینے کی امید کرتا۔
  • بے اعتمادی سے کام کرنا اندھے کنویں میں گرنا ہے۔
  • خدا نے انسان کو محنت کرکے کھانے کے لئے بنایا اور کہا کہ جو محنت کے بغیر کھاتے ہیں وہ چور ہیں۔