رابندر ناتھ ٹیگور کے اقوال

0
  • جنہیں ہم کم تر اور حقیر بنائے رکھتے ہیں وہ بھی رفتہ رفتہ ہمیں کم تر اور حقیر بنائے دیتے ہیں۔
  • وقت تبدیلی کا سرمایہ ہے۔
  • ٹھوکریں صرف دھول اڑاتی ہیں دھرتی سے فصل نہیں اگاتیں۔
  • انسان خود اپنے آپ کو بندھن میں ڈالتا ہے۔
  • نصیحت کرنا آسان ہے اور حل بتانا مشکل ہے۔
  • تجربہ مفت ملنے والی چیز نہیں ہے اس کے لئے وقت اور عمر گنوانی پڑتی ہے۔
  • حق جتانے سے حق ثابت نہیں ہوجاتا۔
  • محنت دیانت اور کفایت شعاری سے دولت آتی ہے۔
  • لوگ چپ چاپ سب کچھ برداشت کر لیتے ہیں ان کے بارے میں طے ہے کہ ان کا دل زخم خوردہ ہے۔
  • جسے شوہر بننا ہے اس کے لئے مرد بننا بہت ضروری ہے۔
  • ہر لحظہ جو نیا دکھائی دیتا ہے وہی حسن کا بہترین نمونہ ہے۔
  • ساکن سمندر کی لہریں بھی متحرک ہیں۔
  • جب میں خود پر ہنستا ہوں تو میرے دل کا بوجھ ہلکا ہوتا ہے۔
  • کچھ نہ کچھ کر گزرنا ہی فرض نہیں ہے، ایک وقت ایسا بھی ہوتا ہے جب کچھ نہ کرنا ہی فرض ہوجاتا ہے۔
  • جہاد خارجہ فتح کے لئے نہیں ہوتا بلکہ وہ تو ہار کر بھی جیتنے کے لئے ہوتا ہے۔
  • اعتماد اس پرندے کی طرح ہے جو صبح کاذب میں ہی روشنی کے احساس سے چہچہانے لگتا ہے۔
  • جو صفحات گن کر کتابوں کی قیمت دیتے ہیں ان کا ذہن کتابوں کے نیچے ہی دب کر قبر میں پہنچ جاتا ہے۔
  • کم پڑھنا، زیادہ سوچنا، کم بولنا، زیادہ ہنسنا یہی عقل مند بننے کے ذرائع ہیں۔
  • مٹی، پانی اور روشنی۔ ان کے ساتھ پوری وابستگی رکھے بغیر جسم کی تعلیم و تربیت مکمل نہیں ہوتی۔
  • سچائی سے قلبی آزادی ملتی ہے۔
  • دھول خود توہین برداشت کرلیتی ہے اور بدلے میں پھولوں کا تحفہ دیتی ہے۔
  • فنکار فطرت کا عاشق ہے اس لیے وہ اس کا غلام بھی ہے اور مالک بھی۔
  • انسان جس وقت حیوان کا سا عمل کرتا ہے اس وقت وہ حیوان سے بھی بدتر ہو جاتا ہے۔
  • اگر تم غلطیوں کو روکنے کے لئے دروازے بند کر دو گے تو سچ بھی باہر رہ جائے گا۔
  • دنیا میں اپنا پرایا کوئی نہیں جو کسی کو اپنا سمجھتا ہے وہی اپنا اور جو پرایا سمجھتا ہے وہ اپنا ہونے پر بھی پرایا ہے۔
  • سزا دینے کا حق صرف اسے ہے جو سزا دینے والے سے محبت کرتا ہو۔
  • مبارک ہیں وہ لوگ جن کی شہرت ان کی صداقت سے زیادہ منور نہیں ہوتی