افلاطون کے اقوال

0
  • وہ شخص عقلمند نہیں جو دنیاوی لذتوں سے خوش اور مصیبتوں سے مضطرب ہے۔
  • طلب علم میں شرم بہتر نہیں کیونکہ جہالت شرم سے بد تر ہے۔
  • علم سے محبت کرنا دانش سے محبت کرنا ہے۔
  • دنیا عاقل کی موت پر اورجاہل کی زندگی پر ہمیشہ آنسو بہاتی ہے۔
  • بات کو پہلے دیر تک سوچو، پھر منہ سے نکالو اور پھر اس پر عمل کرو۔
  • خاموشی انسان کی سلامتی ہے۔
  • اللہ تعالی سے ایسی چیزیں مت چاہو جن کا نفع دیرپا نہ ہو بلکہ باقیات الصالحات کے خواہاں رہو۔
  • اطباء کی سب سے بڑی چوک یہ ہے کہ وہ ذہن کی طرف توجہ دیے بغیر علاج کرنے لگ جاتے ہیں۔
  • برائی کو بھلائی کا ذریعہ نہ بناؤ۔
  • بدطینیت وہ جو لوگوں کی برائیاں تو ظاہر کرے مگر نیکیاں چھپائے۔
  • غصہ کی مقدار بات چیت میں اتنی ہونی چاہیے جیسے کھانے میں نمک ک جب تک انداز پر رہتا ہے تو ہاضم ورنہ فاسد۔
  • جس شخص میں غوروفکر کی عادت ہے وہ اپنی روح سے دوبدو کلام کرتا ہے۔
  • سب سے بڑی فتح اپنے آپ کو فتح کرنا ہے۔
  • وہ چیز جو حاصل نہیں ہوسکتی اس کی خواہش فضول ہے۔
  • اللہ تعالی کے تمام عطیوں میں سے حکمت سب سے بڑھ کر ہے اور حکیم وہ شخص ہے جس کے قول و فعل یکساں ہوں۔
  • عقل جس جگہ کامل ہوگی حرص و شر ناقص ہوگا۔