وہ جو خواب تھے، مِرے ذِہن میں

0
https://www.pinterest.com/pin/712905816020755051/sent/?invite_code=9f8ddd20843a41c9b44bb1430b83d352&sender=712905953422392964&sfo=1
کوئی خواب پھِر سے چَمَک اُٹھا، کوئی زخم پھِر سے ہَرا ہُوا
میں سمجھ رہا تھا وہ بے وَفَا، مِرے حافظے سے جُدا ہُوا
یہاں خوشبوؤں کی رفاقتیں، نہ تُجھے مِلیِں، نہ مُجھے مِلیِں
وہ چَمَن کہ جِس پہ غُرُور تھا، نہ تِرا ہُوا، نہ مِرا ہُوا
اِسے کہیے وجہِ سُرُور کیا، ہو وِراثَتوں پہ غُرُور کیا
جو ڈَگَر مِلِی، وہ لُٹی ہُوئی، جو دیا مِلا، وہ بُجھا ہُوا
وہ جو سُرخ سُرخ نِشان تھے، مِری گُم رَہی کا بیان تھے
تِرے قافلے نے پڑھا نہیں، مِرے آبلوں کا لِکھا ہُوا
وہ جو خواب تھے، مِرے ذِہن میں، نہ میں کہہ سَکا، نہ میں لِکھ سَکا
کہ زباں مِلی، تو کَٹی ہُوئی، کہ قَلَم مِلا، تو بِکا ہُوا