Back to: اِندرؔ سرازی
Advertisement
اسے بھی کچھ گلہ تھا میں بھی تھوڑا خفا تھا وہ بھی ضد پر اڑی تھی میں بھی ضد پر اڑا تھا ہمارے درمیاں اب زرا سا فاصلہ تھا وہ میرے سامنے تھی میں اس کو چھو رہا تھا پھر اس کے بعد میں نے اسے بوسہ دیا تھا |
Advertisement