رہتی ہے سب کے پاس تنہائی

0
رہتی ہے سب کے پاس تنہائی
پھر بھی ہے کیوں اداس تنہائی

دل نہیں لگتا پھر کہیں اس کا
آ گئی جس کو راس تنہائی

عشق نے پھینکا تھا پہن کے اسے
پہنے ہے جو لباس تنہائی

ساتھ سب کا دیا ہے اب لیکن
خود ہے کتنی اداس تنہائی

زندگی بھر کے ساتھی ہیں میرے
جام ساقی گلاس تنہائی

کون جانے ہوا ہے کیا اِندرؔ
رہتی ہے کیوں اداس تنہائی