پنڈت برج نرائن چکبست کی حیات و خدمات

0

👈نام پنڈت برج نرائن چکبست تھا اور تخلص چکبست۔
👈 چکبست 19 جنوری 1882ء میں فیض آباد میں پیدا ہوۓ تھے۔
👈 چکبست کا انتقال فالج کی وجہ سے راۓ بریلی اسٹیشن پر 1926ء میں ہوا تھا۔
👈 چکبست کے والد کا نام پنڈت اودت نرائن چکبست تھا جو یقین تخلص کرتے تھے۔

👈 چکبست نے 1900ء میں میٹرک، 1905ء میں بی اے اور 1907ء میں ایل ایل بی کے امتحانات پاس کۓ۔
👈 چکبست نے شہنشاہ حسین رضوی کے جونیئر کی حیثیت سے وکالت شروع کی۔

👈 چکبست کشمیری پنڈت تھے۔
👈 چکبست کی پہلی شادی پرتھوی ناتھ ناگو کی صاحبزادی سے 1905ء میں ہوئی تھی۔
👈 چکبست کی دوسری شادی پنڈت سورج ناتھ آغا کی بیٹی کھیمادیوی سے 1907ء میں ہوئی تھی۔
👈 چکبست نے شعر گوئی نو برس کی عمر میں شروع کی تھی اور غزل کہیں تھی۔
👈 چکبست نے اپنی پہلی نظم ‘حب قومی’ 1894ء میں کشمیری پنڈتوں کی کانفرنس میں سنائی تھی۔
👈 چکبست اساتذہ میں آتش، غالب اور انیس کے کلام کے شیدا تھے۔
👈 چکبست کی غزل پر آتش اور مسدس پر انیس کی تقلید کا اثر نمایا ہے۔

👈 چکبست کی شاعری کے استاد مرحمت الدولہ حکیم اور افضل الدولہ افضل ہیں۔
👈 چکبست کی شاعری مخصوص طور پر وطنی شاعری ہے۔
👈 چکبست نے ماہنامہ’صبح امید’ 1918ء میں جاری کیا تھا۔
👈 چکبست نے حالی اور مقدمہ شعروشاعری پر سخت اعتراض کیا ہے۔
👈 چکبست رسم پردہ کے مخالف اور تعلیم نسواں کے موید تھے۔
👈 چکبست نے اپنے مجموعے کلام کو بشن نرائن کے نام انتساب کیا ہے۔

👈 چکبست انیس سے بہت متاثر تھے۔
👈 چکبست شخصی مرثیہ نگار کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔
👈 اگر ان کی نظم کو انیس کے کسی مرثیے میں شامل کر دیں تو کوئی نہیں کہہ سکتا کہ یہ انیس کے سوا کسی اور کا کلام ہے۔ (نیاز فتح پوری)

چکبست کے کارنامے

چکبست کی کل نظموں کی تعداد 45 ہیں اور غزلوں کی 58 ہیں۔
چکبست کی غزلوں اور نظموں میں کل ملا کر 2025 اشعار ہیں۔
چکبست کی 45 نظموں میں سے 12 نظمیں حب الوطنی سے متعلق ہیں۔

شعری مجموعے:

  • صبح وطن :(پانچ حصوں پر مشتمل ہے)

اس مجموعے میں “نو شخصی مراثی” ہیں۔
(1) مہادیو گووند رانا
(2) پرتاپ کرشن گرٹو
(3) اجودھیا ناتھو آغا
(4) گنگا پرشاد ورما
(5) تیج نرائن چکبست
(6) گوپال کرشن گوکھلے
(7) بشن نرائن
(8) اقبال نرائن
(9) بال گنگا دھر تلک

▪️ جلوۂ صبح
▪️ اگلے لوگ

چکبست کے ڈرامے:

  • ▪️ کملا
  • ▪️ راج دلاری

چکبست کی اہم اور مشہور نظمیں:

  • 1 : حب قومی 1894ء
  • 2 : رامائن کا ایک سین
  • 3 : مرقع عبرت 1898ء
  • 4 : دردِ دل
  • 5 : پھول مالا (اپنی برادری کی لڑکیوں کے لیے ایک ناصحانہ نظم ہے)
  • 6 : نالۂ درد 1918ء
  • 7 : وطن کا راگ 1917ء
  • 8 : فریاد قوم 1914ء
  • 9 : جلوۂ صبح
  • 10: آوازۂ قوم 1917ء
  • 11 : برقِ اصلاح 1917ء
  • 12: معزرت 1911ء
  • 13: مزہب شاعرانہ
  • 14: جلوۂ معرفت
  • 15: فلسفۂ دید
  • 16: خاک ہند
  • 17: ایک جواں مرگ دوست
  • 18: مسنر بسنت کی خدمت میں قوم کا پیغام وفا
  • 19:قوم کے سورماؤں کی اولاد
  • 20: ہمارا وطن دل سے پیارا وطن
  • 21: وطن کو ہم وطن ہم کو مبارک
  • 22: نالۂ یاس
  • 23: کرشن کنہیا
  • 24: گائے
  • 25: قومی مسدس
  • 26: سیر دیرہ دون
  • 27: آبِ انگور
  • 28: برسات
  • 29: لارڈ کرزن سے جھپت (طریقہ نظم)

منتخب اشعار🔺

نفاق گبر و مسلماں کا یوں مٹا آخر
یہ بت کو بھول گئے وہ خدا کو بھول گئے

چمن کو دیدۂ عبرت سے دیکھ بلبل
گلوں سے پھوٹ کے رنگ خزاں نکل آیا

فنا نہیں ہے محبت کے رنگ و بو کے لیے
بہار عالم فنا رہے رہے نہ رہے

درد دل یاس وفا جزبۂ امکاں ہونا
آدمیت ہے یہی اور یہی انساں ہونا

زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب
موت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشاں ہونا

اے خاک ہند تیری عظمت میں کیا گماں ہے
دریاۓ فیض قدرت تیرے لیے رواں ہے

تیری جبیں سے نور حسن ازل عیاں ہے
اللہ رے زیب و زینت کیا اوج ہندوستاں ہے

لے چلی بزم سے کس وقت مجھے مرگ شباب
لب تک آیا بھی نہیں ہاتھ میں پیمانہ ہے

مٹی ہیں گل جو اور کسی بوستاں کے ہیں
کانٹے عزیز گلشن ہندوستان کے ہیں

ہر صبح ہے یہ خدمت خورشید پر ضیا کی
کرنوں سے گوندھتا ہے چوٹی ہمالیہ کی

تحریر 🔺محمد طیب عزیز خان محمودی🔺