علامہ اقبال کی حالات زندگی و کارنامے

0

👈 نام شیخ محمد اقبال تھا اقبال تخلص۔
👈 اقبال 9 نومبر جمعہ کے دن 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوۓ۔
👈 اقبال کا انتقال 21 اپریل 1938ء کو لاہور میں ہوا۔
👈 مزار اقبال حضوری باغ کے قریب شاہی مسجد کے جنوب مشرقی مینار کے سایہ میں واقع ہے۔
👈 اقبال کے والد کا نام شیخ نور محمد، والدہ کا نام امام بی بی اور دادا کا نام شیخ رفیق تھا۔

👈 اقبال کا تعلق کشمیری پنڈتوں سے تھا۔
👈 اقبال کے جداعلیٰ بابا صالح تھے جنہوں نے سترہویں صدی عیسوی میں اسلام قبول کیا تھا۔
👈 اقبال نے ابو عبداللہ مولانا غلام حسن کے مکتب “عمرشاہ” اور مولانا میر حسن کی خواہش پر ان کے مکتب حسام الدین میں ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔
👈 اقبال نے اسکاچ مشن اسکول سیالکوٹ میں 1883ء میں داخلہ لیا تھا۔
👈 اقبال نے میٹرک کا امتحان 1893ء میں درجۂ اول سے پاس کیا تھا۔

👈 1893ء میں 3/مئی کو اقبال کی پہلی شادی گجرات (پنجاب) کے سول سرجن خاں بہادر عطا محمد کی بیٹی کریم بی بی سے ہوئی تھی جس سے آفتاب اقبال اور معراج بیگم پیدا ہوۓ۔
👈 اقبال نے 1895ء میں انٹرمیڈیٹ کا امتحان سیکنڈ ڈویژن سے پاس کیا تھا۔
👈 اقبال نے گورنمنٹ کالج لاہور سے بی-اے 1897ء میں سیکنڈ ڈویژن سے پاس کیا تھا۔ اور عربی اور انگریزی میں اول آنے کی وجہ سے دو طلائی طمغے حاصل کیے تھے۔
👈 اقبال نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم-اے (فلسفہ) تیسرے درجہ میں 1899ء میں پاس کیا تھا۔ اور یہیں اقبال کو فلسفے کے پروفیسر، پروفیسر آرنلڈ سے شاگردی کا موقع ملا تھا۔ اور انہی سے سب سے زیادہ استفادہ کیا تھا۔

👈 پروفیسر آرنلڈ کی ہی یاد میں اقبال نے نظم نالۂ فراق لکھی تھی۔
👈 اقبال چھ ماہ تک اورینٹل کالج لاہور میں عربک ریڈر رہے پھر 1904ء تک گورنمنٹ کالج لاہور میں انگریزی کے اسسٹنٹ پروفیسر رہے اور وہیں یورپ جانے سے پہلے تک یعنی 1905ء تک فلسفہ بھی پڑھایا۔
👈 اقبال اعلیٰ تعلیم کے لیے یورپ 1905ء میں گۓ تھے اور ٹرنٹی کالج کیمبرج میں داخلہ لیا تھا۔
👈 اقبال نے ” Devolepment of Mata Physics in Persia” (انگریزی میں مقالہ) یعنی “ایران میں مابعد الطبعیات کا ارتقاء” کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری کے لیے میونخ یونیورسٹی (جرمنی) میں1907ء میں داخلہ لیا تھا۔ جس پر انہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری دی گئی تھی۔

👈 اقبال نے بیرسٹری کی ڈگری لندن سے 1908ء میں حاصل کی تھی۔ اور اسی سال اقبال کا مقالہ انگریزی میں شائع ہوا تھا۔
👈 اقبال نے دوسری شادی سردار بیگم سے 1910ء میں کی تھی جن سے جاوید اقبال اور منیرہ بانو پیدا ہوۓ۔
👈 اقبال نے تیسری شادی 1913ء میں مختار بیگم سے کی تھی۔
👈 اقبال دوسری گول میز کانفرنس میں 1931ء میں شریک ہوۓ تھے۔
👈 اقبال تیسری گول میز کانفرنس میں 1932ء میں شریک ہوۓ تھے۔

👈 اقبال نے اعلیٰ حضرت نادر شاہ افغانستان کی دعوت پر سید سلیمان ندوی، سرراس مسعود کے ساتھ افغانستان کا سفر 1933ء میں کیا تھا۔👈 اقبال انجمن حمایت اسلام کے صدر 1934ء میں منتخب ہوۓ تھے۔
👈 اقبال انجمن حمایت اسلام کے جنرل کونسل کے رکن میں 1910ء میں منتخب ہوئے تھے۔
👈 اقبال نے انجمن حمایت اسلام کے جس سالانہ جلسے میں نظم “نغمۂ سرمدی” پڑھی وہ جلسے میں آخری شرکت تھی۔

👈 اقبال نے اپنی شاعری کا آغاز غزل سے کیا تھا لیکن اقبال کی نظموں کی تعداد غزلوں سے زیادہ ہے۔
👈 اقبال نے سب سے پہلے ارشد گرگانوی پھر اس کے بعد نواب مرزا داغ سے اصلاح لی تھی۔
👈 ارشد گرگانوی نے اقبال کے شہرۂ آفاق بننے کی پیشنگوئی کی تھی۔
👈 اقبال نے داغ سے بذریعہ ڈاک اصلاح لی اور ان سے اوروں کی طرح غائبانہ تلمز رکھا۔
👈 داغؔ اقبال کے استاد ہونے پر فخر کرتے تھے۔

👈 “ہمالہ” اقبال کی پہلی مطبوعہ نظم ہے جو مخزن لاہور کے پہلے شمارے میں “کوہستان ہمالہ” کے عنوان سے شائع ہوئ اور بانگ درا میں “ہمالہ” کے عنوان سے شامل کی گئی ہے۔
👈 اس سے قبل اقبال نے “فلاح قوم” (انجمن کشمیری مسلمان کے مشاعرے مین 1896ء میں) نالۂ یتیم (انجمن حمایت اسلام کے پندرہویں سالانہ جلسے میں 1900ء میں) اور “دردِ دل یا یتیم کا خطاب ہلال عید سے” (انجمن حمایت اسلام کے سولہویں سالانہ جلسے میں 1901ء میں پڑھی۔

👈 اقبال نے یورپ میں قیام کے دوران 1907ء میں نظم “طلبہ علی گڑھ کے نام” لکھی ۔ جس میں اقبال نے پہلی مرتبہ قوم کے نوجوانوں کو مخاطب کیا۔ اور اسی نظم سے اقبال کے فلسفے کی بنیاد پڑھی۔
👈 یورپ کے قیام کے دوران اقبال کے خیالات میں جو تبدیلی آئی اس کا احساس نظم “عبدالقادر کے نام” میں ہوتا ہے۔ یہ نظم انہوں نے 1908ء میں اپنے دوست سر عبدالقادر کے نام لکھی تھی۔
👈 حالی نے انجمن حمایت اسلام کے سالانہ جلسے میں تصویر درد کے شعر کو پسند کرکے اقبال کو دس روپے کا نوٹ دیا تھا۔

👈 بانگ درا کا دیباچہ عبدالقادر مدیر مخزن نے تحریر کیا ہے۔
👈 اقبال نے شاعری ترک کرنے کا پختہ ارادہ کر لیا تھا مگر شیخ عبدالقادر اور پروفیسر آرنلڈ کے کہنے پر اس ارادے سے باز آ گئے تھے۔
👈 اقبال کا فلسفہ خودی پر فارسی شاعر مولانا روم کے اثرات زیادہ نظر آتے ہیں۔
👈 جاوید نامہ میں اقبال نے رومی کے ساتھ افلاک کی سیر کی ہے۔
👈 اقبال نے انگریزی حکومت سے “سر” کا خطاب اس شرط پر قبول کیا تھا کہ پہلے ان کے استاد میر حسن کو شمس العلماء کا خطاب دیا جائے۔ اس طرح میر حسن کو “شمش العلماء” کا خطاب ملا تھا۔

👈 اقبال کا مرد مومن نطشے کے سپرمین سے مشابہت رکھتا ہے۔
👈 ہندوستان میں کلکتہ یونیورسٹی نے پہلی بار “اقبال چئیر” قائم کی تھی۔
👈 اقبال نے سرراس مسعود کی دعوت پر 1935ء میں بھوپال کا سفر کیا تھا۔ اور نواب بھوپال نے راس مسعود کی تجویز پر اقبال کے لیے وظیفہ مقرر کیا تھا۔

👈 اقبال کے یہاں خودی، جہد مسلسل اور تصور زمان و مکان کا فلسفہ بے حد اہم ہے۔
👈 اقبال نے اپنے کلام میں صنعت تلمیح کا استعمال کثرت سے کیا ہے۔
👈 اقبال کے کلام میں “شاہین”، فقرواستغنا کا استعارہ ہے۔
👈 ہندو پاک میں اقبال کی صد سالہ تقریبات 1977ء میں منعقد ہوئی تھی۔
👈 اردو غزل کی روایت میں اقبال کی غزل نۓ تجربے کا حکم رکھتی ہے۔
👈 اقبال کی نظمیں عموماً پیغام سے بھری ہوئی ہوتی ہیں۔

اعزازات و خطابات

👈 انجمن حمایت اسلام کے سترویں جلسے میں صدر جلسہ میاں نظام الدین نے اقبال کو “ملک الشعرا” کا خطاب 23/فروری 1901ء میں دیا تھا۔
👈 انگریزی گورنمنٹ نے اقبال کو 1923ء میں “سر” کا خطاب عطا کیا تھا۔
👈 اقبال نے 24/جنوری 1923ء میں مہاراجہ سرکشن پرشاد بہادر کے نام لکھے خط میں “سر” کے خطاب سے متعلق لکھا ہے کہ “سرکار نے میرے خطاب کے متعلق جو کچھ سنا ہے صحیح ہے۔ یہ اسرارخودی کا انگریزی ترجمہ ہونے اور اس پر یورپ اور امریکہ میں متعردر یویو چھپنے کا نتیجہ ہے۔”
👈 شاعر مشرق
👈 علامہ اقبال کو میونخ یونیورسٹی (جرمنی) نے پی ایچ ڈی کی ڈگری (1908ء) میں۔ علی گڑھ یونیورسٹی نے ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری (1929ء) میں۔ پنجاب یونیورسٹی نے ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری(1933ء) میں، ڈھاکہ یونیورسٹی نے ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری (1936ء) میں، الٰہ آباد یونیورسٹی نے ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری (1937ء) میں، اور عثمانیہ یونیورسٹی نے ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری (1938ء) میں عطا کی تھی۔

اقبال کے کارنامے

اردو شعری مجموعے📚

👈 اقبال کے چار اردو شعری مجموعے ہیں۔
▪️بانگ درا 1924ء : اقبال کا پہلا اردو شعری مجموعہ ہے۔
👈 بانگ درا میں ابتدائی زمانے کا کلام شامل ہے۔ زیادہ تر آسان نظمیں اور غزلیں ہیں لیکن بعض نظمیں بہت ہی اعلیٰ پایہ کی ہیں۔ مثلاً : خضرِ راہ، طلوع اسلام، اور شمع اور شاعر وغیرہ۔
👈 بانگ درا میں حسن فطرت سے دلچسپی اور حب الوطنی کے جزبات نمایاں نظر آتے ہیں۔
👈 بانگ درا میں شامل پہلی نظم “ہمالہ” ہے۔

▪️ بال جبرئیل 1935ء : اقبال کا دوسرا شعری مجموعہ ہے۔
👈بال جبرئیل میں شعریت بہت زیادہ ہے فلسفہ نسبتاً کم ہے اور غزلوں میں بڑی روانی اور دلکشی ہے۔
👈 بال جبرئیل زبور عجم کا چربہ ہے۔
👈 بال جبرئیل اقبال کی اردو شاعری کا نقطۂ عروج ہے۔
👈 بال جبرئیل کو گل سر سبد کہا گیا ہے۔
👈 بال جبرئیل سر زمین قرطبہ کے متعلق نظموں سے شروع ہوتا ہے۔
👈 بال جبرئیل میں خوبصورت تمثیلی اور علامتی نظمیں ہیں۔
👈 علامتی نظموں میں “لالۂ صحرا” اور “شاہین” اہم ہیں۔
👈 تمثیلی نظموں میں “روح ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے۔” لینن خدا کے حضور میں، فرشتوں کا گیت، فرزند خدا، جبرئیل و ابلیس کا مکالمہ قابل ذکر ہے۔

ضربِ کلیم 1936ء یعنی اعلان جنگ دور حاضر کے خلاف۔

👈 اقبال ضربِ کلیم کا نام “صوراسرافیل” رکھنا چاہتے تھے۔
👈 ضربِ کلیم میں شعریت یا تغزل کم ہے اور فلسفہ زیادہ ہے۔ بعض نظمیں اس مجموعہ میں اس قدر بلند پایہ ہیں کہ ان کی سرحدالہام سے ملی ہوئی ہے۔
👈 ضربِ کلیم کی نظموں پر ڈرامائی انداز اور خطابات حاوی ہے۔
👈 ضربِ کلیم مختلف عنوانات پر منقسم ہے۔ اس کے ابتدائی حصے کا کوئی عنوان نہیں ہے اس میں مختلف چیزوں پر چھوٹی چھوٹی نظمیں ہیں۔ ان کے علاوہ تعلیم و تربیت، عورت، ادیبات، فنون لطیفہ، سیاسیات، مشرق و مغرب کے عنوانات سے ہر موضوع پر اسی قسم کی مختصر نظمیں ہیں۔ آخر میں محراب گل افغان کے افکار کے فرضی نام سے کچھ نظمیں ہیں جن میں بعض ترانہ یا گیت کی شکل رکھتی ہیں۔
👈 شعاع امید ضربِ کلیم کی سب مشہور اور فکرو فن کے اعتبار سے ایک اہم نظم ہے۔

ارمغانِ حجاز 1938ء:

👈 ارمغانِ حجاز آدھا اردو اور آدھا فارسی میں ہے۔
👈 ارمغانِ حجاز کی سب سے اہم نظم “ابلیس کی مجلس شوریٰ” ہے۔
👈 اقبال کی سب سے آخری اردو نظم جس کو انہوں نے 7/فروری 1938ء میں لکھا تھا، 6/شعر کا ایک مختصر سا قطعہ ہے جس کا موضوع “حضرت انسان” ہے وہ اسی مجموعے میں شامل ہے۔

▪️ دیگر تصانیف:▪️

🔺 علم الاقتصاد: پہلی نثری تصنیف ہے جسے اقبال نے مسٹر آرنلڈ کی تحریک سے لکھی۔
🔺 مثنوی اسرار خودی: 1915ء جو اقبال کے یورپ سے واپسی کے بعد سب سے پہلے شائع ہوئی اور یورپ و امریکہ میں اقبال کی شہرت کا سبب بنی۔
🔺 مثنوی اسرار خودی کا انگریزی ترجمہ پروفیسر آراےنکلسن نے 1920ء میں کیا تھا۔
🔺 رموز بے خودی: یہ اسرار خودی کا دوسرا حصہ ہے جو 1918ء میں شائع ہوا۔
🔺 پیام مشرق 1922ء : یہ جرمنی کے مشہور شاعر گوئٹے کے “مغربی دیوان” کا جواب ہے۔
🔺 زبور عجم: یہ شیخ سعید الدین محمود شبستری کی مثنوی “گلشن راز” کا جواب ہے۔
🔺 جاوید نامہ 1933ء: اقبال نے جاوید نامہ دانتے کی “ڈیوائن کامیڈی” ابن عربی کی “فتوحات مکیہ” اور ابوالعلا معری کا رسالہ “الغفران” سے متاثر ہو کر لکھی ہے۔ اور انہیں کو سامنے رکھ کر جاوید نامہ کا خاکہ تیار کیا ہے۔ 🔺 مثنوی پس چہ باید کردار اے اقوام مشرق 1936ء : اس مثنوی کا شان نزول یہ ہے کہ اقبال نے بھوپال میں ایک رات خواب میں دیکھا کہ سر سید احمد مرحوم ان سے کہہ رہے ہیں کہ تم اپنی بیماری کا ذکر سرور کائنات کی خدمت میں کیوں نہیں کر رہے؟ آنکھ کھلی تو یہ شعر زبان پر تھا۔

باپرستان شب دارم ستیز،
باز روغن در چراغ من بریز!

پھر چند اشعار حضور سے عرض احوال میں ہوۓ۔ رفتہ رفتہ ہند اور بیرون ہند کے سیاسی اور اجتماعی حوادث نے ان کو اس قدر متاثر کیا کہ ان اشعار نے ایک مستقل مثنوی کی شکل اختیار کر لی۔
Reconstruction of Religoua thought in Islam یعنی تشکیل جدید الٰہیات اسلامیہ جو انگریزی میں 1930ء میں شائع ہوا تھا۔
یہ چھ فلسفیانہ خطبات کا مجموعہ ہے جو اقبال نے 1929ء میں مدراس میں دیے تھے۔ اسے خطبات مدراس بھی کہتے ہیں۔

بانگ درا میں شامل نظمیں▪️

🔺حصۂ اول 1905ء تک:-

  • ہمالہ
  • گل رنگین
  • عہد طفلی
  • مرزا غالب
  • ابرِ کوہسار
  • ایک مکڑا اور مکھی
  • ایک پہاڑ اور گلہری
  • ایک گاۓ اور بکری
  • بچے کی دعا
  • ہمدردی
  • ماں کا خواب
  • پرندے کی فریاد
  • خفتگانِ خاک سے استفسار
  • شمع و پروانہ
  • عقل و دل
  • صداۓ درد
  • آفتاب (ترجمہ گائتری)
  • شمع
  • ایک آرزو
  • آفتاب صبح
  • دردِ عشق
  • گل پژمردہ
  • سید کی لوحِ تربت
  • ماہ نو
  • انسان اور بزم قدرت
  • پیام صبح
  • عشق اور موت
  • زُہد اور رندی
  • شاعر
  • دل
  • موجِ دریا
  • رخصت اے بزمِ جہاں
  • طفلِ شیر خوار
  • تصویر درد
  • نالۂ فراق
  • چاند
  • ہلال
  • سرگزشت آدم
  • ترانۂ ہندی
  • جگنو
  • صبح کا ستارہ
  • ہندوستانی پچوں کا قومی گیت
  • نیا شوالا
  • داغؔ
  • ابَر
  • ایک پرندہ اور جگنو
  • بچہ اور شمع
  • کنارراوی
  • التجاۓ مسافر

🔺 حصہ دوم 1905ء سے 1908ء تک:-

  • محبت
  • حقیقت حسن
  • پیام
  • سوامی رام تیرتھ
  • طلبۂ علی گڑھ کالج کے نام
  • اختر صبح
  • حسن و عشق
  • ……..کی گود میں بلی دیکھ کر
  • کلی
  • چاند اور تارے
  • وصال
  • سلَیمی
  • عاشق ہرجائی
  • کوشش ناتمام
  • نواۓ غم
  • عشرتِ امروز
  • انسان
  • جلوۂ حسن
  • ایک شام
  • تنہائی
  • پیامِ عشق
  • فراق
  • عبدالقادر کے نام
  • صقلیہ

🔺 حصہ سوم:-

  • بلادِ اسلامیہ
  • ستارہ
  • دوستارے
  • گورستانِ شاہی
  • نمودِ صبح
  • تضمین بر شعر انیسی شاملو
  • فلسفۂ غم
  • پھول کا تحفہ عطا ہونے پر
  • ترانۂ ملّی، وطنیت
  • ایک حاجی مدینے کے راستے میں
  • قطعہ (کل ایک شوریدہ خواب گاہِ نبی ﷺ پہ) شکوہ
  • چاند
  • رات اور شاعر
  • بزمِ انجم
  • سیر فلک
  • نصیحت
  • رام
  • موٹر
  • انسان
  • خطاب بہ جوانانِ اسلام
  • غزۂ شوال یا ہلال عید
  • شمع اور شاعر
  • مسلم
  • حضور رسالت مآب میں
  • شفاخانۂ حجاز
  • جوابِ شکوہ
  • ساقی
  • تعلیم اور اس کے نتائج
  • قربِ سلطان
  • شاعر
  • نوید صبح
  • دعا
  • عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں
  • فاطمہ بنت عبداللہ
  • شبنم اور ستارے
  • محاصرۂ ادرنہ
  • غلام قادر رہیلہ
  • ایک مکالمہ
  • میں اور تو
  • تضمین پر شعرابو طالب کلیم
  • شبلی و حالی
  • ارتقا
  • صدیق رضی الله
  • تہزیب حاضر
  • والدہ مرحومہ کی یاد میں
  • شعاع آفتاب
  • عرفی
  • ایک خط کے جواب میں
  • نانک
  • کفرواسلام
  • بلال رضی الله
  • مسلمان اور تعلیم جدید
  • پھولوں کی شہزادی
  • تضمین پر شعر صائب
  • فردوس میں ایک مکالمہ
  • مذہب
  • جنگِ یرموک کا ایک واقعہ
  • پیوستہ روشجرسے امید بہار رکھ
  • شبِ معراج
  • پھول
  • شیکسپیئر
  • اسیری
  • دریوزۂ خلافت
  • ہمایوں
  • خضرِ راہ
  • طلاع اسلام

▪️بال جبرئیل میں شامل نظمیں▪️

  • دعا
  • مسجد قرطبہ
  • قید خانے میں معتمد کی فریاد
  • عبدالرحمن اول کا بویا ہوا کھجور کا پہلا درخت
  • ہسپانیہ
  • طارق کی دعا (اندلس کے میدان جنگ)
  • لینن (خدا کے حضور میں)
  • فرشتوں کا گیت
  • ذوق و شوق
  • پروانہ اور جگنو
  • جاوید کے نام
  • گدائی
  • ملا اور بہشت
  • دین و سیاست
  • الارض للّٰہ
  • ایک نوجوان کے نام
  • نصیحت
  • لالۂ صحرا
  • ساقی نامہ
  • زمانہ
  • فرشتے آدم سے رخصت کرتے ہیں
  • روحِ ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے
  • پیرومرشد
  • جبرئیل و ابلیس
  • اذان
  • محبت
  • ستارے کا پیغام
  • فلسفہ و مذہب
  • یورپ سے ایک خط
  • نیولین کے مزار پر
  • مسولینی
  • سوال
  • پنجاب کے دہقان سے
  • نادر شاہ افغان
  • خوشحال خاں کی وصیت
  • تاتاری کا خواب
  • حال و مقام
  • ابوالعلا معری
  • سنیما
  • پنجاب کے پیرزادوں سے
  • سیاست
  • فقر
  • خودی
  • جدائی
  • خانقاہ
  • ابلیس کی عرضداشت
  • لہو
  • پرواز
  • شیخِ مکتب سے
  • فلسفی
  • شاہیں
  • باغی مرید
  • ہارون کی آخری نصیحت
  • ماہر نفسیات سے
  • یورپ
  • آزادیِ افکار
  • شیر اور خچر
  • چنونٹی اور عقاب

▪️ضربِ کلیم میں شامل نظمیں▪️

🔺 اسلام اور مسلمان:

  • صبح
  • لااِلہٰ الااللّٰہ
  • تن بہ تقدیر
  • معراج
  • ایک فلسفہ زدہ سیدزادے کے نام
  • زمین و آسماں
  • مسلمان کا زوال
  • علم و عشق
  • اجتہاد
  • شکروشکایت
  • ذکروفکر
  • ملاۓ حرم
  • تقدیر
  • توحید
  • علم اور دین
  • ہندی مسلمان
  • آزادی شمشیر کے اعلان پر
  • جہاد
  • قوت اور دین
  • فقروملوکیت
  • اسلام
  • حیات ابدی
  • سلطانی
  • صوفی سے
  • افرنگ زدہ
  • تصوف
  • ہندی اسلام
  • دنیا
  • نماز
  • وحی
  • شکست
  • عقل و دل
  • مستی کردار
  • قبر
  • قلندر کی پہچان
  • فلسفہ
  • مردانِ خدا
  • کافر و مومن
  • مہدی برحق
  • مومن
  • محمد علی باب
  • تقدیر
  • اے روحِ محمد ﷺ!
  • مدنیت اسلام
  • امامت
  • فقروراہبی
  • تسلیم و رضا
  • نکتہ توحید
  • الہام اور آزادی
  • جان و تن
  • لاہور و کراچی
  • نبوت
  • آدم
  • مکہ اور جنیوا
  • اے پیرو حرم
  • مہدی
  • مردِ مسلماں
  • پنجابی مسلمان
  • آزادی
  • اشاعت اسلام فرنگستان میں
  • لاوالا
  • اُمراۓعرب سے
  • احکام الٰہی
  • موت
  • قم باذن اللہ

🔺تعلیم و تربیت :

  • مقصود
  • زمانۂ حاضر کا انسان
  • اقوامِ مشرق
  • آگاہی
  • مصلحین مشرق
  • مغربی تہذیب
  • اسرارِ پیدا
  • سلطان ٹیپو کی وصیت
  • بیداری
  • خودی کی تربیت
  • آزادی فکر
  • خودی کی زندگی
  • حکومت
  • ہندی مکتب
  • تربیت
  • خوب و زِشت
  • مدگِ خودی
  • مہمان عزیز
  • عصر حاضر
  • طالب علم
  • امتحان
  • مدرسہ
  • حکیم نطشہ
  • اساتذہ
  • دین و تعلیم
  • جاوید سے

🔺 عورت:

  • مردفرنگ
  • ایک سوال
  • پردہ
  • خلوت
  • عورت
  • آزادی نسواں
  • عورت کی حفاظت
  • عورت اور تعلیم

🔺 ادیبات، فنون لطیفہ:

  • دین و ہنر
  • تخلیق
  • جنون
  • اپنے شعر سے
  • پیرس کی مسجد
  • ادبیات
  • نگاہ
  • مسجد قوت الاسلام
  • تیاتر
  • شعاع امید
  • امید
  • نگاہ شوق
  • اہل ہنر سے
  • وجود
  • سرود
  • نسیم و شبنم
  • اہرام مصر
  • مخلوقات ہنر
  • اقبال
  • فنون لطیفہ
  • صبح چمن
  • خاقانی
  • رومی جدت
  • مرزا بیدلؔ جلال و جمال
  • مصور
  • سرودِ حلال
  • سرودِ حرام
  • فوارہ
  • شاعر
  • شعر عجم
  • ہنروران ہند
  • مردِ بزرگ
  • عالم نو
  • ایجاد معانی
  • موسیقی
  • ذوقِ نظر
  • شعر
  • رقص و موسیقی
  • ضبط
  • رقص

🔺 سیاسیاتِ مشرق و مغرب:

  • اشتراکیت
  • کارل مارکس کی آواز
  • انقلاب
  • خوشامد
  • مناصب
  • یورپ اور یہود
  • نفسیاتِ غلامی
  • بلشویک روس
  • آج اور کل
  • مشرق
  • سیاستِ افرنگ
  • خواجگی
  • غلاموں کے لیے
  • اہل مصر سے
  • ابی سینا
  • ابلیس کا فرمان اپنے سیاسی فرزندوں کے نام
  • جمعیت اقوامِ مشرق
  • سلطانی جاوید
  • جمہوریت
  • یورپ اور سریا
  • مسولینی
  • گلہ
  • انتداب
  • لادین سیاست
  • دامِ تہزیب
  • نصیحت
  • ایک بحری قزاق اور سکندر
  • جمعیت اقوام
  • شام و فلسطین
  • سیاسی پیشوا
  • نفسیاتِ غلامی
  • غلاموں کی نماز
  • فلسطینی عرب سے
  • مشرق و مغرب
  • نفسیاتِ حاکمی

🔺 ارمغانِ حجاز میں شامل نظمیں:

  • ابلیس کی مجلس میں شوریٰ
  • بدھے بلوچ کی نصیحت کو
  • تصویر و مصور
  • عالمِ برزخ
  • مغزول شہنشاہ
  • دوزخی کی مناجات
  • مسعود مرحوم
  • آواز غیب

▪️اقبال کی چند اہم نظموں کی تفصیل

🔺شکوہ

👈شکوہ اقبال کے مجموعے بانگ درا میں شامل ہے۔
👈 شکوہ اقبال کی پہلی طویل نظم ہے جو انہوں نے 1911ء میں لکھی۔
👈 شکوہ میں اقبال نے مسلمانوں کے دورِ عظمت و شوکت کا حال اور موجودہ زبوں حالی کو ڈرامائی رنگ دے کر بیانیہ انداز میں پیش کیا ہے۔
👈 شکوہ کے ڈیڑھ سال بعد اقبال نے “جواب شکوہ” لکھی۔

شعر:

کیوں زیاں کار بنوں، سود فراموش رہوں،
فکر فردا نہ کروں، محو غم دوش رہوں!
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر،
اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر!

🔺 شمع و شاعر، فروری 1912ء

👈 شمع اور شاعر بھی بانگ درا میں شامل ہے۔
👈 اقبال نے نظم شمع و شاعر میں رمز، کنایہ اور علامت کا پیرایہ اختیار کیا ہے۔
👈 نظم شمع و شاعر کا موضوع قومی انحطاط، مسلمانوں کا مقام، راہِ عمل اور درخشاں مستقبل ہے۔
👈 اقبال میں اس نظم میں مسلمانوں کو اس بات کا احساس دلایا کہ وہ ماضی میں کیا تھے۔
👈 پروفیسر عبدالقادر نے “شمع و شاعر” کو بانگ درا کا دل قرار دیا ہے۔

شعر:

▪️(شاعر)
دوش می گفتم بہ شمعِ منزل ویراں خویش،
گیسوۓ تو از پیر پرواز دارد شانہ اے!
▪️(شمع)
مجھ کو جو موج نفس دیتی ہے پیغام اجل،
لب اسی موج نَفَس سے ہے نوا پیرا تیرا!

🔺خضرراہ

👈 خضر راہ بھی بانگ درا میں شامل ہے۔
خضر راہ میں اقبال نے مسلمانوں کو امید افزا مستقبل کا مژدہ سنایا ہے۔
👈 خضر راہ ایک مفکر شاعر کا عہد نامہ جدید ہے (آل احمد سرور)

شعر:

ساحل دریا پہ میں اک رات تھا محو نظر،
گوشۂ دل میں چھپاۓ ایک جہانِ اضطراب!

🔺 طلوع اسلام

👈 طلوع اسلام بانگ درا میں شامل آخری نظم ہے۔
👈 علامہ اقبال نے طلوع اسلام یونانیوں کے مقابلے میں ترکوں کی فتح سے متاثر ہوکر لکھی تھی۔

🔺 مسجد قرطبہ

👈 نظم مسجد قرطبہ اقبال کے دوسرے مجموعہ کلام بال جبرئیل میں شامل ہے۔
👈 نظم مسجد قرطبہ ہسپانیہ کی سر زمین بالخصوص قرطبہ میں لکھی گئی ہے۔

🔺ساقی نامہ

👈 ساقی نامہ بھی بال جبرئیل میں شامل ہے۔
👈 ساقی نامہ بال جبرئیل کی سب سے مشہور و مقبول نظم ہے جو مثنوی سحرالبیان کے طرز اور اسی کی بحر میں لکھی گئی ہے۔

🔺 ذوق و شوق

👈 شعر:

دریغ آمد زآں ہمہ بو بوستاں،
تہی دست رفتم سوۓ دوستاں!

اس فارسی شعر سے اقبال نے نظم ذوق و شوق کا آغاز کیا ہے۔
👈 ذوق و شوق بھی بال جبرئیل میں شامل ہے۔
👈 ذوق و شوق کے اکثر اشعار فلسطین میں لکھے گۓ ہیں۔

🔺 لینن خدا کے حضور میں

👈 لینن خدا کے حضور میں بھی بال جبرئیل میں شامل ہے۔
👈 یہ نظم اقبال کے فلسفۂ حیات، مطالعۂ تاریخ اور تجزیہ سیاست کی ترجمان ہے۔

🔺 ابلیس کی مجلس شوریٰ، 1936ء

👈 ابلیس کی مجلس شوریٰ ارمغان حجاز کی سب سے اہم اور پہلی نظم ہے۔
👈 اس میں ابلیس کے پانچ مشیر ہیں۔
👈 اس میں پانچوں مشیراشتراکیت کے نۓ فتنے کی نشان دہی کرتا ہے۔
👈 ابلیس اپنے خطاب میں واضح کرتا ہے کہ ابلیسی نظام کو اشتراکیت سے کوئی خطرہ نہیں اسے سب سے زیادہ خطرہ امت مسلمہ سے ہے۔

🔺 لالۂ صحرا

👈 لالۂ صحرا بال جبرئیل میں شامل ہے۔
👈 لالۂ صحرا ایک علامتی نظم ہے۔
👈 لالۂ صحرا کائنات کی وسعتوں میں انسان کی تنہائی اور کارفرمائی کی علامت ہے۔

🔺 شعاع امید

👈 شعاع امید ضرب کلیم میں شامل ہے۔
👈 شعاع امید تین حصوں میں منقسم ہے۔ پہلے حصہ میں کرنوں سے سورج کا خطاب۔
دوسرے حصہ میں کرنوں پر خطاب کا اثر دکھایا گیا ہے۔
تیسرے حصہ میں شعاع آفتاب کہتی ہے کہ وہ اس وقت تک چمکتی رہے گی جب تک پورا مشرق اور سارا عالم روشن نہ ہو جائے۔

🔺 التجائے مسافر

👈 التجاۓ مسافر بانگ درا میں شامل ہے۔
👈 نظم التجاۓ مسافر اقبال نے یورپ روانہ ہونے سے پہلے حضرت محبوب الٰہی نظام الدین اولیا کے درگاہ پر لکھی۔

🔺 والدہ مرحومہ کی یاد میں

👈 “والدہ مرحومہ کی یاد میں” بانگ درا میں شامل ہے۔
👈 نظم “والدہ مرحومہ کی یاد میں” کا اختتام اقبال نے اس شعر پر کیا تھا۔

شعر:

آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے،
سبزۂ نورستہ اس گھر کی نگہبانی کرے!

▪️ کلیات اقبال کی اہم نظمیں▪️

🔺 بانگ درا:

  • ہمالہ
  • مرزا غالب
  • ابر کہسار
  • ایک مکڑا اور مکڑی
  • ایک پہاڑ اور گلہری
  • ایک گاۓ اور بکری
  • بچے کی دعا
  • ماں کا خواب
  • پرندے کی فریاد
  • شمع و پروانہ
  • آفتاب (ماخوذازگایتری)
  • سید کی لوح تربت
  • تصویر درد
  • نالۂ فراق
  • ترانۂ ہندی
  • ہندوستانی بچوں کا قومی گیت
  • داغ
  • التجاۓ مسافر
  • سوامی رام تیرتھ
  • طلبۂ علی گڑھ کالج کے نام
  • فراق
  • عبدالقادر کے نام
  • بلادِ اسلامیہ
  • ترانۂ ملی
  • ایک حاجی مدینے کے راستے میں
  • شکوہ
  • جواب شکوہ
  • شمع و شاعر
  • شبلی و حالی
  • والدہ مرحومہ کی یاد میں
  • مسلمان اور تعلیم جدید
  • شعاع آفتاب
  • شیکسپیئر
  • خضر راہ
  • طلوع اسلام

🔺بال جبرئیل:

  • دعا
  • مسجد قرطبہ
  • ہسپانیہ
  • لینن خدا کے حضور میں
  • ذوق و شوق
  • لالۂ صحرا
  • ساقی نامہ
  • روح ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے
  • جبریل و ابلیس
  • جاوید کے نام
  • نیپولین کے مزار پر
  • ابلیس کی عرض گزشت

🔺ضرب کلیم:

  • ہندی مسلمان
  • مکہ اور جنیوا
  • سلطان ٹیپو کی وصیت
  • خودی کی تربیت
  • خودی کی زندگی
  • آزادیِ نسواں
  • شعاعِ امید
  • کال مارکس کی آواز
  • ابلیس کا فرمان اپنے سیاسی فرزندوں کے نام
  • رومی

🔺 ارمغانِ حجاز:-

  • ابلیس کی مجلس شوریٰ

▪️اقبال سے متعلق مختلف آراوخیالات▪️

👈 اقبال کی نظموں کا شباب اقبال کی غزلوں کی شراب میں ڈوبا ہوا ہے۔ (رشید احمد صدیقی)
👈 حالی ماضی کے، اکبر حال کے، اقبال مستقبل کے شاعر ہے۔ (رشید احمد صدیقی)
👈 اکبر مبصر، حالی معلم، اقبال مجاہد ہیں۔ (رشید احمد صدیقی)
👈 اقبال نے غزل کی بزمیہ کو رزمیہ کے کے درجہ تک پہنچا دیا۔ انہوں نے غزل کو محفل سماع اور بزمی ماتم سے نکال کر مجاہدوں کی صف اور دانشوروں کے حلقے میں پہنچا دیا۔ (رشید احمد صدیقی)
👈 اقبال اور جوش میں وہی فرق ہے جو ایک مفکر اور ڈھنڑورچی میں ہوتا ہے۔ (خلیل الرحمن اعظمی)
👈 اقبال غالب کے معنوی فرزند ہے۔ (مالک رام)
👈 اقبال کے روپ میں غالب نے دوبارہ جنم لیا۔ (عبدالقادر)
👈 عبدالماجد دریا بادی نے اقبال کو”امام العصر” کہا ہے۔
👈 میر آزاد بلگرامی نے اقبال کو “حسانالہند” کہا ہے۔
👈 این میئرشمل نے اقبال کو جرمنی کا “معنوی فرزند” قرار دیا ہے۔
👈 اختر حسین راۓ پوری نے اقبال کو فاششٹ شاعر کہا ہے۔
👈 یہ (اقبال) مجھ کو ٹیگور اور شیکسپیئر سے کئی فٹ اونچا نظر آتا ہے۔ (خواجہ حسن نظامی)
👈 نذیر احمد نے علامہ اقبال کے متعلق لکھا ہے کہ میں نے انیس و دبیر کے کئی مرثیے سنے ہیں لیکن دل سوز نظم کبھی نہیں سنی۔
👈 اقبال انسانیت کو فطرت کا محبوب ترین جوہر سمجھتے ہیں۔ ان کے خیال میں فطرت ہستی خوب سے خوب تر کی جستجو میں ہے۔ ان کا فلسفۂ حیات زندگی اور موت دونوں کا ایک بلند تصور رکھتا ہے۔ (آل احمد سرور)

تحریر محمد طیب عزیز خان محمودی