Back to: Irfan Siddiqui Shayari | Biography
Advertisement
- سخن میں رنگ تمہارے خیال ہی کے تو ہیں
- یہ سب کرشمے ہوائے وصال ہی کے تو ہیں
- کہا تھا تم نے کہ لاتا ہے کون عشق کی تاب
- سو ہم جواب تمہارے سوال ہی کے تو ہیں
- ذرا سی بات ہے دل میں اگر بیاں ہو جائے
- تمام مسئلے اظہار حال ہی کے تو ہیں
- یہاں بھی اس کے سوا اور کیا نصیب ہمیں
- ختن میں رہ کے بھی چشم غزال ہی کے تو ہیں
- جسارت سخن شاعراں سے ڈرنا کیا
- غریب مشغلئہ قیل و قال ہی کے تو ہیں
- ہوا کی زد پہ ہمارا سفر ہے کتنی دیر
- چراغ ہم کسی شام زوال ہی کے تو ہیں
Advertisement