Back to: Irfan Siddiqui Shayari | Biography
- خانہ درد ترے خاک بہ سر آ گئے ہیں
- اب تو پہچان کہ ہم شام کو گھر آ گئے ہیں
- جان و دل کب کے گئے ناقہ سواروں کی طرح
- یہ بدن گرد اڑانے کو کدھر آ گئے ہیں
- رات دن سوچتے رہتے ہیں یہ زندانی ہجر
- اس نے چاہا ہے تو دیوار میں در آ گئے ہیں
- اس کے ہی ہاتھ میں ہے شاخ تعلق کی بہار
- چھو لیا ہے تو نئے برگ و ثمر آ گئے ہیں
- ہم نے دیکھا ہی تھا دنیا کو ابھی اس کے بغیر
- لیجیے بیچ میں پھر دیدۂ تر آ گئے ہیں
- اتنا آسان نہیں فیصلہ ترک سفر
- پھر مری راہ میں دو چار شجر آ گئے ہیں
- نیند کے شہر طلسمات میں دیکھیں کیا ہے
- جاگتے میں تو بہت خواب نظر آ گئے ہیں