شوق، ہر رنگ رقیبِ سرو ساماں نکلا Back to: مرزا غالب کی شاعری Previous Lesson ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے Next Lesson روئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں