سبق: تتلی اور گلاب، خلاصہ ، سوالات و جوابات

0
  • کتاب” ابتدائی اردو” برائے چوتھی جماعت
  • سبق نمبر20: کہانی
  • سبق کا نام: تتلی اور گلاب

خلاصہ سبق: تتلی اور گلاب

سبق گلاب اور تتلی میں ایک پھول اور تتلی کی دوستی دکھائی گئی ہے۔ایک باغ کے کونے میں ایک گلاب الگ تھلگ تھا جس پہ ایک تتلی موجود رہتی تھی۔دونوں میں گہری دوستی تھی اور ایک ساتھ خوشی خوشی دن گزار رہے تھے۔

تتلی گلاب کے پھول کو اپنا ناچ دکھاتی۔گلاب اسے دیکھ کر جھومتا۔ اور اس کے رس چوسنے کے لیے اپنی تمام پتیاں کھول دیتا۔باغ کا یہ حصہ بے رونق تھا جہاں جہاں تتلیاں اور بھونرے نہیں آتے تھے۔اس لیے گلاب خود کو سب سے زیادہ حسین پھول اور یہ تتلی خود کو سب سے حسین تتلی سمجھتے تھے۔

ایک دن اتفاق سے تتلیوں کا ایک جھرمٹ ادھر آنکلا ۔وہ سب کی سب حسین تھیں۔جن کے پر رنگ برنگے اور نازک تھے۔جن پر نہایت خوشنما چٹیاں پڑی ہوئیں تھیں۔ ان کے پر نازک تو تھے مگر ان کا رنگ سرخ نہیں بلکہ صرف سفید تھا۔

تتلی کو ان تتلیوں کو دیکھ کر احساس ہوا کہ دنیا میں بہت حسین تتلیاں موجود ہیں۔ان تتلیوں کو باغ کا یہ ویرانہ پسند نہیں آیا اس لیے وہ یہاں نہیں ٹھہریں۔ان کو حسن کو سراہنے والا یہاں کوئی نہ تھا وہ تتلیاں چلی گئیں مگر پھول پہ موجود تتلی اداس ہوگئی۔اس کی زندگی یکسر بدل گئی۔ اس نے نہ پھول کو اپنا ناچ دکھایا۔نہ پتیوں پہ بیٹھ کررس پیا اور اداس رہی۔

رات وہ پھول کی گود میں سویا کرتی تھی مگر اس روز وہ کانٹوں میں لیٹ گئی۔گلاب کا پھول اپنی دوست کو غمگین دیکھ کر دل ہی دل میں کڑھنے لگا اور وہ رات بھر سو بھی نہ سکا۔وہ اس کو خوش کرنے کی تدبیر کرنے لگا۔اس کے ذہن میں ایک ترکیب آئی ا س نے اپنا پورا زور لگا کر پتیوں کو سکیڑنا شروع کیا جس سے ا س کے بدن سے سرخ سرخ قطرے ٹپکنے لگےاور وہ تتلی پہ گر کر اس میں جذب ہوتے رہے۔

صبح سورج کی پہلی کرن پڑتے جیسے ہی تتلی کی آنکھ کھلی تو اس کی نظر اپنے پروں پہ پڑی اور خوشی کے مارے اس کے منھ سے چیخ نکل گئی۔اس کے پر ان تتلیوں کے پروں سے بھی زیادہ خوشنما ہو چکے تھے اس کے سفید پروں پہ لال چتیاں یوں چمک رہی۔ تھیں گویا لال ٹنگے ہوئے ہوں۔ ایک بات جو کسی کے پروں میں نہ تھی وہ یہ کہ اس کے پروں سے گلاب کی بھینی بھینی خوشبو بھی آتی تھی۔جیسے کہ اس نے گلاب کا عطر لگا رکھا ہو۔

سوچیے بتائیے اور لکھیے۔

تتلیوں کے جھرمٹ کو باغ کا ویران کونا کیوں پسند نہیں آیا؟

باغ کا یہ حصہ بے رونق تھا جہاں جہاں تتلیاں اور بھونرے نہیں آتے تھے۔ان تتلیوں کو باغ کا یہ ویرانہ پسند نہیں آیا اس لیے وہ یہاں نہیں ٹھہریں۔

تتلی کو کیسے پتہ چلا کہ دنیا میں اس سے بھی حسین تتلیاں موجود ہیں؟

ایک دن کچھ حسین تتلیوں کا جھرمٹ اس باغ میں آیا۔ جن کے پر رنگ برنگے اور نازک تھے۔جن پر نہایت خوشنما چٹیاں پڑی ہوئیں تھیں۔ ان کے پر نازک تو تھے مگر ان کا رنگ سرخ نہیں بلکہ صرف سفید تھا۔ تتلی کو ان تتلیوں کو دیکھ کر احساس ہوا کہ دنیا میں بہت حسین تتلیاں موجود ہیں۔

تتلی کو کس بات کا افسوس تھا؟

تتلی کو اس بات کا افسوس تھا کہ اس سے بھی زیادہ حسین تتلیاں موجود ہیں۔ جس سے اس کا دل ٹوٹ گیا تھا۔

گلاب کا پھول کیوں نہیں سو سکا؟

گلاب کا پھول اپنی دوست کو غمگین دیکھ کر دل ہی دل میں کڑھنے لگا اور وہ رات بھر سو بھی نہ سکا۔

سورج کی پہلی کرن پڑتے ہی تتلی کی آنکھ کھلی تو اس نے کیا محسوس کیا؟

سورج کی پہلی کرن پڑتے جیسے ہی تتلی کی آنکھ کھلی تو اس کی نظر اپنے پروں پہ پڑی اور خوشی کے مارے اس کے منھ سے چیخ نکل گئی۔اس کے پر ان تتلیوں کے پروں سے بھی زیادہ خوشنما ہو چکے تھے اس کے سفید پروں پہ لال چتیاں یوں چمک رہی۔ تھیں گویا لال ٹنگے ہوئے ہوں۔ ایک بات جو کسی کے پروں میں نہ تھی وہ یہ کہ اس کے پروں سے گلاب کی بھینی بھینی خوشبو بھی آتی تھی۔جیسے کہ اس نے گلاب کا عطر لگا رکھا ہو۔

خالی جگہوں کو نیچے دیے گئے لفظوں سے پر کیجیے:

  • حیرانی ، بھینی بھینی ، تتلیوں ، حسین، خوبصورتی ، خوشنما۔
  • ایک دن اتفاق سے تتلیوں کا ایک جھرمٹ ادھر آنکلا۔
  • وہ سب کی سب حسین تھیں۔
  • اس کے پروں سے گلاب کی بھینی بھینی خوشبو شبونکلتی تھی۔
  • ان پر نہایت خوش نما چتیاں پڑی ہوئی تھیں ۔
  • یہ تتلی خوبصورتی میں ان کی گر دکوبھی نہ پہنچتی تھی ۔
  • تتلی اور گلاب کا پھول بڑیحیرانی سے انھیں دیکھنے لگے۔

ان لفظوں کے نیچے ان کے متضا دیکھیے :

خوشی غمی
ویران آباد
پھول کانٹا
بدصورتی خوبصورتی
تکلیف راحت
خوش نما بدنما
خوش بو بدبو

اس سبق میں کچھ الفاظ جوڑوں میں استعمال ہوۓ ہیں ۔ان لفظوں کو اشارے کے مطابق صحیح ترتیب سے لکھیے۔

مثال: رنگ + برنگے = رنگ برنگے
چہل + پہل = چہل پہل
رنگا + رنگ= رنگا رنگ
گہما + گہمی= گہما گہمی
یک + بیک= یک بیک
چرند + پرند= چرند پرند

نیچے دیے گئے لفظوں میں سے اسم معرفہ اور اسم نکرہ تلاش کر کے صحیح خانے میں لکھیے :

اسم معرفہ جگنو ، حوض ، گلاب ، سفید ، تتلی ، ارغوانی ، عطر ، لعل۔
اسم نکرہ: رس ، شاخ ، کلیاں ، رات ، بھونرے ، چوکیدار ، باغ ۔

نیچے دی ہوئی تصویروں کے الفاظ کو اپنے جملوں میں استعمال کیجیے:

گلاب: گلاب کے پھول کئی طرح کے خوشنما رنگوں میں کھلتے ہیں۔ گلاب کا پھول سجاوٹ کے کام آتا ہے۔
تتلی: تتلی میں بہت سے خوشنما رنگ ہوتے ہیں۔ تتلی کے دو پر ہوتے ہیں ان پروں کی مدد سے یہ اڑتی ہے۔
خوشبو: مجھے گلاب کی خوشبو بہت پسند ہے۔ یہ خوشبو صحت کو تازگی بخشتی اور ماحول کو اچھا بناتی ہے۔
تالاب: تالاب کا پانی صاف شفاف ہوتا ہے۔تالاب میں مچھلیاں تیرتی ہیں۔

ان جملوں کو درست کر کے لکھیے :

  • ایک تھا تتلی اور ایک تھا گلاب کی پھول۔
  • ایک تھی تتلی اور ایک تھا گلاب کا پھول۔
  • تتلی گلاب کی پھول کو اپنا ناچ دکھا تا۔
  • تتلی گلاب کے پھول کو اپنا ناچ دکھاتی۔
  • گلاب اسے دیکھ کر جھومتی ۔
  • گلاب اسے دیکھ کر جھومتا۔
  • دونوں میں دوستی تھا۔
  • دونوں میں دوستی تھی۔