نظم ایکتا کی تشریح ، سوالات و جوابات

0
  • کتاب” ابتدائی اردو” برائے چوتھی جماعت
  • سبق نمبر18: نظم
  • شاعر کا نام: شاذ تمکنت
  • نظم کا نام: ایکتا

نظم ایکتا کی تشریح

وہ پورب ہو یا پچھم ہو ، پھولوں کی مہک تو ایک سی ہے
ہر بیج خزانہ ہوتا ہے
ہر مٹی سونا ہوتی ہے
ہر ساگر امرت ساگر ہے
ہر سیپ کے دل میں موتی ہے
بکھرے ہوۓ تارے لاکھ سہی ، پر ان کی چمک تو ایک سی ہے
وہ پورب ہو یا پچھم ہو ، پھولوں کی مہک تو ایک ” سی ہے

یہ اشعار شاذ تمکنت کی نظم “ایکتا” سے لیے گئے ہیں۔ شاعر ان اشعار میں کہتا ہے کہ جس طرح ہر بیج ایک خزانہ ہوتا ہے کہ اس سے کوئی بھی قیمتی چیز اگ سکتی ہے اسی طرح ہر مٹی سونا اگلنے والی ہوتی ہے بس اس پہ محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح ہر سمندر یا پانی ایسا ہے کہ جس کو پی کر انسنا ہمیشہ کے کیے امر ہو جائے۔ ہر سیپ ایک خاص اہمیت رکھتی ہے کہ اس کے دل میں ایک موتی چھپا ہوتا ہے۔ اسی طرح خلا میں بلاشبہ لاکھوں تارے بکھرے ہوئے ہیں ہر تارا ایک دوسرے سے الگ یا دور ضرور ہے مگر یہ سب تارے ایک جیسی چمک رہھنے والے ہیں۔ جس طرح سے کوئی بھی پھول ہو وہ خواہ پورب میں موجود ہو یا پچھم میں وہ پھول ہوتا ہے اس کا کام خوشبو دینا ہوتا ہے اور ان کی خوشبو ہمیشہ ایک سی ہوتی ہے دوری سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کہ یہ سب چیزیں آپسی اتحاد اور باہمی محبت کا رشتہ رکھتی ہیں۔

سب ایک گگن کے متوالے
سب ایک زمیں کے پالے ہیں
سب ایک ہی سورج کی کرنیں
سب ایک ہی چاند کے ہالے ہیں
وہ اتر ہو یا دکھن ہو ، ، ست رنگ دھنک تو ایک سی ہے
وہ پورب ہو یا پچھم ہو ، پھولوں کی مہک تو ایک سی ہے

اس بند میں شاعر کہتا ہے کہ اس سرزمین پہ موجود سب لوگ ایک ہی آسمان کے چاہنے والے ہیں اور سب کے سب ایک زمین پہ ایک ساتھ پلے بڑھے ہوئے لوگ ہیں۔ سب کی ایک ایکتا کی مثال ایسی ہے کہ جیسے سورج کی کرنیں کہ ایک ساتھ متحد ہو کر زمین تک پہنچتی ہیں یہ سب کے سب ایک ہی چاند کا عکس بھی رکھتے ہیں۔ پھر چاہے وہ شمال کی سمت ہو یا جنوب کی جس طرح سے دھنک کے ساتوں رنگ مل کر متحد ہو کر ایک دھنک کی تصویر پیش کرتے ہیں ایسے ہی ان کا بھی اتحاد ہے۔ جیسے کہ مشرق کا ہو یا مغرب کا سب پھولوں کی خوشبو ایک ہی ہوتی ہے۔

سکھ ہو تو دل کِھل جاتے ہیں
دکھ ہو تو آنکھ بھر آتی ہے
دکھ سکھ کی دنیا ایک ہی ہے
تفریق دھری رہ جاتی ہے
پودے تو ہزاروں ہوتے ہیں ، ٹہنی کی لچک تو ایک سی ہے
وہ پورب ہو یا پچھم ہو ، پھولوں کی مہک تو ایک سی ہے

اس بند میں شاعر کہتا ہے کہ یہ ایک فطری عمل ہے کہ جب سکھ ہو تو سب کے دل خوشی سے باغ باغ ہو کر کھل اٹھتے ہیں ایسے ہی جب دکھ کا مقام ہو تو ہمیشہ انسان کی آنکھ بھر آتی ہے اس لیے سب لوگوں کی دکھ سکھ کی دنیا ایک جیسی دنیا ہے۔ کسی انسان کا دکھ سکھ کا مقام وہ مقام ہے کہ جہاں ہر طرح کا فرق مٹ جاتا ہے کہ یہاں آکر دکھ یا سکھ کی صورت میں فطری طور پہ سب انسانوں کا ردعمل ایک سا ہوتا ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ بظاہر تو کئی اقسام کے پودے پائے جاتے ہیں نگر تقریباً سبھی پودوں کی ٹہنیوں کی لچک ایک سی ہوتی ہے بالکل ایسے ہی جہ جیسے مشرق کا پھول ہو یا مغرب کا وہ ہے تو پھول اور اس کی خوشبو ایک سی ہے۔

سوچیے بتائیے اور لکھیے۔

ہر پیج کوخزانہ کیوں کہا گیا ہے؟

ہر بیج خزانہ اس لیے ہے کہ ہر بیج کی اپنی اہمیت ہے اور اس میں سے کوئی بھی قیمتی چیز اگ سکتی ہے۔

سب ایک زمین کے پالے ہیں‘ سے کیامراد ہے؟

سب ایک زمین کے پالے سے مراد ہے کہ سب لوگ ایک جیسے ماحول سے تعلق رکھتے ہیں۔ان کی اخلاقیات و جذبات ایک جیسے ہیں۔

شاعر نے کیوں کہا ہے کہ تفریق دھری رہ جاتی ہے؟

شاعر نے اس لیے کہا کہ تفریق دھری رہ جاتی ہے کہ دکھ اور سکھ سب کے اظہار کا انداز ایک جیسا ہوتا ہے کہ اگر کوئی خوش ہے تو مسکرائے گا اور غمگین ہے تو اس کی آنکھ بھر آئے گی یوں یہاں آ کر ہر طرح کی تفریق مٹ جاتی ہے۔

چاروں سمتوں کے نام کیا ہیں؟

پورب (مشرق)، پچھم(مغرب) ، اتّر(شمال)، دکھّن(جنوب)

ان مصرعوں کو صحیح لفظ سے پورا کیجیے:

  • ہر سیپ کے دل میں موتی ہے
  • سب ایک ہی چاند کے ہالے ہیں
  • ہر مٹی سونا ہوتی ہے
  • سب ایک ہی سورج کی کرنیں

ان لفظوں سے جملے بنائیے:

خزانہ چین میں کھدائی سے خزانہ تلاش کیا گیا۔
مٹی ہندوستان کی مٹی سونا اگلتی ہے۔
چاند چاند رات کو چمکتا ہے۔
دکھ ہندوستان کی عوام ہر دکھ سکھ میں ساتھ ہیں۔
سکھ ہمیں ہر دکھ سکھ میں اپنے ہم وطنوں کا ساتھ دینا چاہیے۔
تفریق مذہب اسلام ہر طرح کی تفریق کو مٹاتا ہے۔
موتی موتی سیپ میں بنتا ہے۔

صحیح لفظ کے آگے صحیح اور غلط کے سامنے غلط کا نشان لگائیے۔

  • محک ❎ شاگر❎
  • تفریک❎ سورج✅
  • کھزانہ❎ موتی✅
  • آنکھ✅ فول❎
  • سونا✅ جمین❎
  • ہجاروں❎ دکھّن✅

ان تصویروں کو پہچان کر دودو جملے لکھیے۔

ستارے: ستارے آسمان پر پائے جاتے ہیں۔
ستارے رات کو چمکتے ہیں۔
سورج: سورج ایک سیارہ ہے جو سیال مادوں سے بنا ہے۔
سورج سے ہم روشنی اور حرارت حاصل کرتے ہیں۔
درخت: درخت ہمیں آکسیجن مہیا کرتے ہیں۔
درخت ماحول کو صاف کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

بریکٹ سے دومناسب حروف چینیے اور انھیں خالی جگہوں میں بھر کر لفظ مکمل کیجیے:

ل + پ + ک = لپک
چ + ٹ + ک = چٹک
دھ + ن + ک = دھنک
ل + چ + ک = لچک