انسان کامل ، سوالات و جوابات

0

سوال نمبر 1: خواجہ غلام سیدین کے حالات زندگی اور ادبی خدمات مختصراً تحریر کریں۔

خواجہ غلام سیدین ایک نامور اور مستند ماہر تعلیم تصور کیے جاتے ہیں۔ ان کے والد کا نام خواجہ غلام الثقلین تھا، جو الطاف حسین حالی کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ خواجہ غلام سیدین 16 ستمبر 1904 کو پانی پت میں پیدا ہوئے۔ میٹرک سے بی اے تک ہر امتحان میں صوبے میں اول آئے اور اس کے بعد انگلستان سے ایم ایڈ کی ڈگری خصوصی نمبرات کے ساتھ حاصل کی اور علیگڑھ کے انگلش اسکول کے سربراہ مقرر ہوئے۔پھر ٹیچر ٹریننگ کالج کے پرنسپل کی حیثیت سے کام کیا وہاں سے ریاست رام پور میں مشیر تعلیم کے حیثیت سے بلائے گئے اس کے بعد کشمیر میں بھی ناظم تعلیم کے فرائض انجام دیئے۔ اس کے علاوہ آپ امریکہ کی مختلف یونیورسٹیوں میں بھی مشیر اور پروفیسر کے فرائض انجام دیے ہیں۔

خواجہ غلام السیدین تحریر و تقریر دونوں پر یکساں قدرت رکھتے تھے۔ ان کی تحریریں زیادہ تر انگریزی زبان میں ہیں۔ اردو میں روح تہذیب، آندھی میں چراغ ،اصول تعلیم، قومی سیرت کی تشکیل“ وغیرہ ان کی مشہور تصانیف ہیں۔ قول وفعل دونوں کی حیثیت سے وہ ایک سچے معلم تھے۔ا انھوں نے 19 دسمبر 1981 میں انتقال کیا اور جامعہ نگر کے قبرستان میں دفن کیے گئے۔

اس کہانی کے سوالوں کے جوابات :

سوال: معرفت الہی اور خدمت خلق کی وضاحت کیجئے؟

جواب: معرفت الہی: معرفت الہی سے مراد وہ بندہ جو خدا شناس ہو یعنی وہ سارے کام اپنے آقا کی رضامندی کے لئے کرتا ہو۔

سوال: کن خصوصیات کی بنا پر حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا آپ صلی اللہ علیہ ولم سے متاثر ہوہئں؟

جواب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایمانداری ،سمجھداری اور دیانت داری کی تعریف سن کر حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے متاثر ہوئیں۔

سوال: حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو زندگی کے ابتدائی دور میں کن مشکلات سے سابقہ پڑا؟

جواب: حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو زندگی کے ابتدائی دور میں بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ ابھی پیدا ہی ہوئے تھے کہ والد صاحب کا سایہ سر سے اٹھ گیا اور پھر چھ سال کے بعد والدہ کا بھی انتقال ہوگیا اور پھر ان کی نگرانی ان کے دادا نے کی۔ دو سال کے بعد ان کا بھی انتقال ہوگیا۔ پھر ان کی کفالت کی ذمہ داری ان کے چچا نے لی اور وہ ان کو اپنے ساتھ تجارت کے سلسلے میں شام لے جایا کرتے تھے۔

سوال: اس سبق میں جو خاص واقعہ بیان کیا گیا ہے اس کو اپنے الفاظ میں بیان کیجیے۔

جواب: اس سبق میں جو خاص واقعہ بیان کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ شیر اور بکری جوآپس میں ایک دوسرے کے دشمن رہتے ہیں لیکن آج ان دونوں کو تالاب میں اکٹھا پانی پیتے دیکھ کر راجہ بہت خوش ہوئے اور وہاں ایک شہر بنایا جس کو موجودہ دور میں جموں کے نام سے جانا جاتا ہے۔

سوال نمبر 2: دیے ہوئے الفاظ سے خالی جگہوں کو پُر کیجئے۔
( چوٹ ،قدرت ،منظر، گمراہی، روشن)

دل کی آنکھیں تو ﴿قدرت﴾ نے ابتدا سے ﴿روشن﴾ کی تھیں۔
اب باہر کی آنکھوں نے بھی انسان کی ﴿گمراہی﴾ اور زوال کے ﴿منظر﴾ دیکھے
جس سے دل پر ﴿چوٹ﴾ پڑی۔

گرامر

مصدر وہ کلمہ ہے جس میں کسی کام کا ہونا یا کرنا پایا جائے اور زمانے کی کوئی قید نہ ہو۔ مثال کے طور پرپڑھنا، کھانا، چلنا۔ اردو میں مصدر کے آخر میں ’نا‘ ہوتا ہے۔ لیکن ایسے بھی الفاظ ہیں جن کے آخر میں ’نا‘ ہوتا ہے مگر وہ مصدر نہیں ہوتے ہیں مثال کے طور پر نانا، تانا، گھرانا۔ جب مصدر کے آخر میں لگا ہوا ’نا‘ مٹا دیا جائے تو فعل امر باقی رہ جاتا ہے۔ مثلاً چلنا سے چل، دوڑنا سے دوڑ وغیرہ۔

سوال نمبر 3: درج ذیل الفاظ سے مصادر بنائیے۔ الفاظ مصدر

الفاظ مصدر
دیکھ دیکھنا
جا جانا
کھا کھانا
آ آنا
سو سونا
پی پینا
پڑھ پڑھنا
لکھ لکھنا
لا لانا
بیٹھ بیٹھنا

سوال نمبر 4: درج ذیل مصادر سے افعال امر بنائے۔ مصدر فعل امر

مصدر فعل امر
بیٹھنا بیٹھ
گھومنا گھوم
سنوارنا سنوار
چمکنا چمک
بولنا بول
تولنا تول

سوال نمبر 5: دیئے گئے الفاظ میں سے واحد کی جمع اور جمع کی واحد لکھیے۔

واحد جمع
سبب اسباب
مقصد مقاصد
فرض فرائض
حالت حالات
منظر مناظر
معلم معلمین
نقش نقوش
روح ارواح