انفارمیشن ٹیکنالوجی، سوالات و جوابات

0

سوالات کے جوابات:

سوال: ابتدائی دور کے انسان کی زندگی کیسی تھی؟

ابتدائی دور کا انسان بے خبری و لا علمی کی زندگی گزار رہا تھا۔ جو محض اتنا ہی علم رکھتا تھا جتنا وہ دیکھ اور سن پاتا تھا۔پہیے کی ایجاد نے اس انسان کو بے خبری کی زندگی سے نکال کر ترقی کے راستے پر ڈالا۔

سوال: آج کے عہد کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی کیوں کہا گیا ہے؟

آج کے عہد کو اس لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی کہا گیا ہے کہ یہاں جو جس قدر زیادہ جانتا اور علم رکھتا ہو گا وہ اتنے ہی فائدے میں ہو گا اور یہ سب ٹیکنالوجی کی بدولت ہی ممکن ہے۔

سوال: ہماری زندگی میں ٹیلی ویژن کی کیا اہمیت ہے؟

موجودہ دور میں ٹیلی ویژن محض تفریح کا ہی ذریعہ نہیں رہا بلکہ یہ انسانی زندگی میں بہت سی مفید معلومات کا ذریعہ بھی بن چکا ہے۔اس کے ذریعے ہم باآسانی خبروں تک رسائی کے ساتھ ساتھ کئی معلوماتی پروگرام اور خبریں بھی گھر بیٹھے دیکھ اور سن۔سکتے ہیں۔ یوں موجودہ انسانی زندگی میں یہ ایک اہم ضرورت کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔

سوال: کمپیوٹر نے ہماری زندگی کے ہر شعبہ کوکس طرح متاثر کیا ہے؟ تفصیل لکھیے۔

کمپیوٹر جدید دور کا الہ دین کا چراغ ہے جو ہمارے لیے لامحدود اور نت نئی معلومات کا ذخیرہ لیے ہوئے ہے۔اس مشین کا بنیادی مقصد معلومات کو یکجا کر کے ہمارے لیے ترتیب دینا ہوتا ہے۔اس نے انسانی زندگی کے ہر شعبے خواہ وہ صحت ہو یا تعلیم،کھیل ہو یا صنعت و حرفت یا سیاست کا میدان ہوہر جگہ اپنی موجودگی کو یقینی بنا کرانسانی زندگی کی ناگزیر ضرورت بن چکا ہے۔

سوال: انٹرنیٹ کے کیا فائدے ہیں؟

انٹرنیٹ کے بے شمار فوائد ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے ہم۔پوری دنیا سے جڑ سکتے ہیں۔ ان سے نہ صرف رابطے میں رہ سکتے بلکہ ایک دوسرے کو آمنے سامنے دیکھ بھی سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے ہم اپنے دفتری کام کو بھی وسیع پیمانے پر پھیلا سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے گھر بیٹھے دنیا بھر کی معلومات تک رسائی مؤثر انداز نیں میں اور با آسانی ممکن ہے۔گھر بیٹھے دنیا بھر کی کتب و رسائل کا مطالعہ باآسانی ممکن ہے۔ گھر بیٹھے تجارتی سامان کی خرید وفروخت باآسانی ممکن ہے۔انٹرنیٹ کے توسط سے دنیا نے ایک عالمی گاؤں کی شکل اختیار کر لی ہے۔

سوال: ای ۔میل سے کیا مراد ہے؟

ای۔میل جدید دور میں فوری رابطے کا ایک ذریعہ ہے۔ اسے خط کی جدید شکل بھی کہا جاسکتا ہے۔ اس کی مدد سے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی رسائی سے باآسانی اور فوری رابطہ ممکن ہے۔

گرامر

  • فاعل: وہ کلمہ جو کسی کام کے کرنے والے کو ظاہر کرے۔ مثال کے طور پر لڑکی گانا گاتی ہے۔ یہاں لڑکی فاعل ہے۔
  • مفعول: وہ کلمہ جو اس شخصیت یا چیز کو ظاہر کرے جو کام کر رہا ہو۔ جیسے مچھلی پانی میں تیرتی ہے۔ یہاں ’تیرتی‘ مفعول ہے۔
  • اسم فاعل: وہ اسم ہے جو مصدر سے بنے اور کام کرنے والے کو بتائے۔ جیسے کرنا سے کرنے والا، لکھنا سے لکھنے والا۔
  • اسم مفعول: وہ اسم جو کسی چیز کو ظاہر کرے جس پر کوئی فعل واقع ہوا ہو اسم مفعول کہلاتا ہے۔ جیسے لکھا ہوا خط۔

فرق بتائیے۔

  • 1: اسم فاعل اور فاعل میں۔
  • اسم فاعل بنایا جاتا ہے لیکن فاعل بنایا نہیں جاتا اس سے فعل واقع ہوتا ہے۔
  • اسم فاعل فعل کو ظاہر کرتا ہے اور فاعل کام کرنے والے کو کہتے ہیں
  • اسم فاعل کو فاعل کی جگہ پر استعمال کیا جاتا سکتا ہے لیکن فاعل کو کبھی اسم فاعل کی جگہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
  • 2: اسم مفعول اور مفعول میں۔
  • اسم مفعول وہ ہے جس سے کوئی کام کرنا واقع ہو۔
  • اسم مفعول کو مفعول کی جگہ پر استعمال کیا جاتا سکتا ہے لیکن مفعول کو کبھی اسم مفعول کی جگہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

3: ”ان“ سابقہ ﴿prefix﴾ لگا کر الفاظ بنائیے اور ان کے معنی لکھیے۔

سابقہ لفظ نیا لفظ معنی
ان پڑھ ان پڑھ ناخواندہ
ان دیکھا ان دیکھا نابینا
ان گنت ان گنت لاتعداد
ان جان انجان اجنبی
ان مول انمول قیمتی
ان تھک ان تھک محنتی

سوال: مضمون لکھیے: