وادی سوات کی سیر، خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • نیشنل بک فاؤنڈیشن “اردو” برائے آٹھویں جماعت
  • سبق نمبر: 14
  • سبق کا نام: وادی سوات کی سیر

خلاصہ سبق:

اس سبق میں پاکستان کی خوبصورت ترین وادی سوات کی سیر پیش کی گئی ہے۔پاکستان کے شمال میں واقع مالا کنڈ ڈویژن کی سرسبز و شاداب وادی ، جے ایشیا کا سوئٹزرلینڈ قرار دینا واقعی بجا ہے۔ پورے مالاکنڈ ڈویژن میں سوات کسی ایک مخصوص جگہ کا نام نہیں ہے۔ علی اصح ہم نے اسلام آباد سے سفر کا آغاز کیا اور ایم ون موٹروے کے ذریعے کرنل شیر خان انٹر چینج تک اپنا سفر جاری رکھا اڑھائی گھنٹے میں ہم چکدرہ پہنچے۔

سوات موٹروے کا پروجیکٹ خیبرپختونخواہ حکومت نےمکمل کیا۔وادی سوات میں سڑکوں کا معیار بہت اچھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وادی سوات میں آمد ورفت میں آسانی ہی کے باعث ہر سال سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ چکدرہ سے ایک سڑک دیر اور چترال کو جاتی ہے۔ وادی سوات کا علاقہ شموزئی گندھارا تہذیب کے مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔یہاں اردگرد تھوڑے تھوڑے فاصلے پر بدھ مت تہذیب کے آثار قدیمہ اور سٹوپے ہیں جو تاریخ سے شوق و شغف رکھنے والوں کے لیے خاصی کشش کا باعث ہیں۔

مینگورہ سے باقاعدہ وادی سوات کی سیر کا آغاز ہوتاہے۔ ایک سمت میں خوب صورت مرمریں سنگ مرمر سے تعمیر شدہ والی سوات کا سفید گل، دوسری جانب مالم جبہ اور درمیانی راستہ مدین، بحرین اور پھر وادی کالام مینگورہ کے ارد گرد کیل مہ، چار باغ اور دیگر خوب صورت وادیاں بھی ہیں جہاں کی سرزمین اب بھی باہر کی دنیا کے ترقی یافتہ انسانوں کے پاؤں کے نشانات سے شناسا نہیں ہے۔ چکدرہ ، اوڈی گرام، فضہ گٹ ، معدہ، کیبل اور مینگورہ کے علاقے مالاکنڈ ڈویژن کا حصہ ہیں۔

مینگورہ سے آپ کبل جیسے خوب صورت علاقے کا رخ بھی کر سکتے ہیں اور چاہیں تو آگے دین، بحرین کی جانب بڑھ جائیں۔ وادی سوات اس اعتبار سے خوش قسمت ہے کہ یہاں کے لوگ نسبتا تعلیم یافتہ ہیں۔ جدید تر زندگی کے تقاضوں سے ہم آہنگ اور کسی حد تک روشن خیال ہونے کے باوجود ان کی معاشرتی و سماجی زندگی، اسلامی اقدار وروایات ہی کی پابند ہیں۔وادی سوات ! بہ حیثیت مجموعی ایک زرخیز علاقہ ہے جس میں فصلیں ، پھل اور سبزیاں وافر و مقدار میں اگائی جاتی ہیں۔

در تیر (بونیر)، خال (دیر) اور چکدرہ کے قرب میں واقع پلیئی کے علاقے کینو اور مالٹے کی پیداوار کے لیے مشہور ہیں تو اس سے آگے کے علاقے خوش ذائقہ ، مزے دار اور لذیذ آڑو، آلو بخارا، خوبانی اور سیب وغیرہ میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔یہاں کے لوگ مہمان نوازی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ میزبان ایسے کہ آپ کی راحت اور آرام کے لیے اپنا گھر تک پیش کر دیں گے ۔کالام کی خوب صورت اور زرخیز وادی ؛ ذائقے دار آلو اور شلجم کے لیے مشہور ہے۔جبکہ پوری وادی سوات خودرو پودوں، پھلوں ، جڑی بوٹیوں کی دولت سے مالا مال ہے۔کالام میں آپ حسب استطاعت ہوٹل کا کمرا لے سکتے ہیں۔

تھوڑے پیسوں سے لے کر آرام دہ کمروں تک کے ہوٹل یہاں دست یاب ہے۔کالام میں آپ کو ٹراؤٹ مچھلی بھی مل سکتی ہے۔ ٹراوٹ دنیا کی ایک حیرت آمیز مچھلی ہے جو ٹھنڈے یخ اور تیز رفتار پانی کے بہاؤ کی الٹی سمت تیرتی ہے۔ ٹراؤٹ مچھلی فارم پر جا کے زندہ خرید لا ئیں اور فرائی کروا کر تناول کریں۔ مدین کے چپل کباب بھی لذت معیار اور ڈالنے کے حوالے سے کافی شہرت کے حامل ہیں ۔ کالام کی قدیمی مسجد بھی سیاحوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرنے کا باعث ہے۔دریائے سوات پر بنے پل سے سیدھا راستہ او شو جنگل گلیشیر اورمہو ڈنڈ جھیل کو نکل جاتا ہے۔ اوشو جنگل اپنی طرح کا ایک خوب صورت اور گھنا جنگل ہے۔

اسی جنگل میں جیپ پر سفر کرتے ہوئے آپ اوشو گلیشیر اور پھر آب شار تک جاتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وادی سوات اپنے خوب صورت دلکش نظاروں سرسبز و شاداب پہاڑوں، سبز و زاروں، چراگاہوں، چشموں، جھرنوں، ہندیوں، جھیلوں اور گھنے جنگلوں کے باعث ایک ایسی جگہ ہے جو آپ کے ذہن و دل پر تا دیران مٹ نقوش اور اثرات چھوڑتی ہے اور سیر وسیاحت کے بعد بھی کئی برس تک آپ اس کے تذکرے کرتے رہیں گے۔ یہ حسین وادی آسمان سے باتیں کرتے کو سیاروں میں گھری ہوئی ہے جس کے شمال میں چترال اور نذر، مشرق میں کو بہتان اور شانگلہ، جنوب میں بونیر اور مغرب میں دیر کے اضلاع ہیں۔ یہ تمام علاقے بھی قدرت اور فطرت کے حسن سے مالا مال ہیں۔

اگر آپ کالام میں دریائے سوات پر بنے پل کے بائیں جانب مڑیں تو روز گبرال اور کمرات جیسی خوب سر سبز وشاداب وادیوں کی سیاحت سے لطف اندوز ہوں گے۔گیا۔ یہاں کے قدرے خنک موسم سے لطف اندوز ہونے کے بعد ہم نے سامان سمیٹ کر گاڑی میں رکھا اور وادی سوات کی حسین یادیں دل میں بسائے واپس اسلام آباد کو چل پڑے۔ سوات کے حسین نظارے آج بھی ہمارے ذہن کے پردے پر نقش ہیں اور جی چاہتا ہے کہ پھر وہاں جایا جائے۔

  • مشق:

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات لکھیے۔

وادی سوات کا علاقہ شموزئی کیوں مشہور ہے؟

وادی سوات کا علاقہ شموزئی گندھارا تہذیب کے مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔یہاں اردگرد تھوڑے تھوڑے فاصلے پر بدھ مت تہذیب کے آثار قدیمہ اور سٹوپے ہیں جو تاریخ سے شوق و شغف رکھنے والوں کے لیے خاصی کشش کا باعث ہیں۔

مینگورہ سے آپ کن کن علاقوں کی سیر کو جاسکتے ہیں ؟

مینگورہ سے آپ کبل جیسے خوب صورت علاقے کا رخ بھی کر سکتے ہیں اور چاہیں تو آگے مدین، بحرین کی جانب بڑھ جائیں۔

وادی سوات میں ہر سال سیاحوں کی تعداد میں کیوں اضافہ ہورہا ہے؟

وادی سوات میں آمد ورفت میں آسانی ہی کے باعث ہر سال سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔

وادی سوات کے چار پھلوں کے نام ہیں؟

آلو بخارا، سیب ، آڑو ، اخروٹ ، خوبانی اور بادام وغیرہ۔

کالام میں سیاحوں کے ٹھہر نے کا کس حد تک انتظام ہے؟

کالام میں آپ حسب استطاعت ہوٹل کا کمرا لے سکتے ہیں۔ تھوڑے پیسوں سے لے کر آرام دہ کمروں تک کے ہوٹل یہاں دست یاب تھا۔

مالا کنڈ ڈویژن کے کوئی سے چار سیاحتی مقامات کے نام لکھیں؟

چکدرہ ، اوڈی گرام ، فضہ گٹ ،منہ ، کبل اور مینگورہ کے علاقے مالا کنڈ ڈویژن کا حصہ ہیں۔

سبق کو غور سے پڑھ کر مندر جہ ذیل خالی جگہیں پر کریں:

  • مالا کنڈ پاکستان کے شمال میں واقع ہے۔
  • سوات موٹروے کا پروجیکٹ خیبرپختونخواہ حکومت نےمکمل کیا۔
  • وادی سوات میں سڑکوں کا معیار بہت اچھا ہے۔
  • ذائقہ دار آلو اور شلجم کے لیے مالا کنڈ ڈویژن کی کالام زرخیز وادی مشہور ہے۔
  • اوشو گلیشیر سے اوپر کی جانب مہو ڈنڈ جھیل واقع ہے۔

مندرجہ ذیل الفاظ کے متضاد لکھیں۔

الفاظ متضاد
اجالا اندھیرا
بہار خزاں
آغاز انجام
کثرت قلت
نا امیدی امید

دو سو الفاظ پر مشتمل ایک تفریحی سفر کی رودار لکھیں۔

اس سال موسم گرما کی تعطیلات میں میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ مقبرہ جہانگیر کی سیر کی جو ایک تاریخی مقام ہے۔ شہنشاہ جہانگیر کے مقبرے کے شکوہ حسن و جمال اور عظمت و جلال کی تصویر الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے ۔ سنگ مرمر کا بنا ہوا یہ مقبرہ سنگ سرخ کے بنے ہوئے پانچ فٹ اونچے ایک مربع نما چبوترے پرواقع ہے. جس پر قسم قسم کے قیمتی پتھروں سے بیل بوٹے بنے ہوئے ہیں۔قبر کے تعویذ کی دائیں بائیں جانب اللہ تعالٰی کے ننانوے نام کندہ ہیں۔مقبرے کا اندرونی فرش ملائم اور شفاف ہے۔ اس عظیم مقبرے کے اوپر جانے کے لیے چاروں طرف سنگ سرخ کے زینے بنے ہوئے ہیں۔ ہے ۔ مقبرے کی پر شکوہ عمارت کے ارد گر و حسین و دلکش باغات موجود ہیں۔ اس تاریخی مقام کی سیر کر کے ہم بہت لطف اندوز ہوئے اور ہمیں بہت اچھا لگا۔ ہمیں سکون بھی ملا اور ہماری معلومات میں اضافہ بھی ہوا۔

درج ذیل الفاظ کے جملے بنا ئیں:

الفاظ جملے
برف پوش پاکستان میں خوبصورت برف پوش پہاڑ ہیں۔
تعلیم یافتہ ہمارے ملک کا ایک بڑا حصہ تعلیم یافتہ طبقے پر مشتمل ہے۔
زرخیز ہماری دھرتی کی سرزمین بہت زرخیز ہے۔
شلف شلف پر کتابیں رکھی گئیں تھیں۔
خودرو پہاڑوں پر خودرو جھاڑیوں کی بہتات تھی۔
دل آویز وادی سوات میں دل آویز مناظر دیکھنے کو ملے۔