جائزہ نمبر: 02، سوالات و جوابات

0
  • جائزہ نمبر: 02

درج ذیل عبارت کو غور سے پڑھیں اور نیچے دیے گئے سوالات کے جوابات دیں :

حضرت عمر پینے کا زمانہ اسلام کی تاریخ انہیں اپنی مثال آپ ہے۔ اس دور میں روم اور ایران جیسی بڑی حکومتیں اسلامی حکومت میں شامل ہو گئیں۔ اس زمانے میں مصر پر بھی اسلام کا پرچم لہرانے لگا۔ اس طرح حضرت عمر کی خلافت میں اسلامی حکومت دور دور تک پھیل گئی۔

حضرت عمر کی خلافت کی مدت دس برس ،چھے مہینے،چار دن ہے۔ اس مدت میں انھوں نے اتنی بڑی حکومت کو چلانے کے لیے باقاعدہ حکومتی نظام بھی قائم کیا۔ سیدنا حضرت عمر فاروق نے اپنے دور خلافت میں خزانے کا محکمہ قائم کیا۔ عدالتیں قائم کیں اور قاضی مقرر کیے۔ جیل خانہ اور پولیس کا محکمہ بھی آپ پہلے نے ہی قائم کیا۔ ” تاریخ سن ہجری ” قائم کیا، جو آج تک جاری ہے۔

فوجی دفتر ترتیب دیا اور فوجی چھاؤنیاں قائم کیں ۔ شہر آباد کرائے، دفتر مال قائم کیا، زرعی اصلاحات کے تحت زمین کی پیمائش جاری کی ، نہریں کھدوائیں، ڈاک کا نظام متعارف کروایا۔ رضا کاروں کی تنخواہیں مقرر کیں۔ پرچہ نویس مقرر کیے مکہ سے مدینے تک مسافروں کے آرام کے لیے سرائیں بنوائیں۔ گم شدہ بچوں کی پرورش کے لیے روزینے مقرر کیے۔

مہمان خانے تعمیر کروائے تعلیمی ادارے بنائے اور اساتذہ کے لیے خواہ مقرر کی۔ غریب عیسائیوں اور یہودیوں کے وظیفے بھی مقرر کیے۔ وقف املاک کا طریقہ ایجاد کیا۔ مساجد کے اماموں اور موذنوں کی تنخواہیں مقرر کیں۔ مساجد میں راتوں کو روشنی کا انتظام کیا۔ آپ ﷺ نے اس کے علاوہ بھی بہت سے فلاحی و اصلاحی کام کے۔ مقبوضہ علاقوں کو صوبوں میں تقسیم کیا اور وہاں اپنے گورنر تعینات کیے۔

حضرت عمر کے دور حکومت میں کون کون سی بڑی ریاستیں اسلامی حکومت کے زیر نگرانی آئیں؟

اس دور میں روم اور ایران جیسی بڑی حکومتیں اسلامی حکومت میں شامل ہو گئیں۔ اس زمانے میں مصر پر بھی اسلام کا پرچم لہرانے لگا۔

زراعت کے شعبے کی بہتری کے لیے حضرت عمر کے دور میں کیا اقدامات کیے گئے؟

دفتر مال قائم کیا، زرعی اصلاحات کے تحت زمین کی پیمائش جاری کی ، نہریں کھدوائیں۔

حضرت عمر نے کے دور حکومت کے فلاحی کارنامے کون کون سے تھے؟

مکہ سے مدینے تک مسافروں کے آرام کے لیے سرائیں بنوائیں۔ گم شدہ بچوں کی پرورش کے لیے روزینے مقرر کیے۔ مہمان خانے تعمیر کروائے تعلیمی ادارے بنائے اور اساتذہ کے لیے خواہ مقرر کی۔ غریب عیسائیوں اور یہودیوں کے وظیفے بھی مقرر کیے۔ وقف املاک کا طریقہ ایجاد کیا۔ مساجد کے اماموں اور موذنوں کی تنخواہیں مقرر کیں۔ مساجد میں راتوں کو روشنی کا انتظام کیا۔ آپ ﷺ نے اس کے علاوہ بھی بہت سے فلاحی و اصلاحی کام کے۔ مقبوضہ علاقوں کو صوبوں میں تقسیم کیا اور وہاں اپنے گورنر تعینات کیے۔

حضرت عمر کا دور خلاف کتنے عرصے پر محیط تھا؟

حضرت عمر کی خلافت کی مدت دس برس ،چھے مہینے،چار دن ہے۔

سرائیں کیا ہوتی ہیں؟

وہ جگہ جہاں مسافر قیام کرتے ہیں سرائے کہلاتی ہے۔

درج ذیل نظم کو غور سے پڑھیں اور آخر میں دیئے گئے سوالات کے جواب دیں۔

سویرے اندھیرے اندھیرے اٹھا
لیے بیل کھیتوں کی جانب چلا
ہے سارا زمانہ ابھی سو رہا
مگر اس کا یہ وقت ہے کام کا
اسے ہر گھڑی کام ہی کا دھیان
بڑا محنتی ہے بہادر کسان
کبھی بیل کا دل بڑھاتا ہُوا
کبھی موڑتا اور ہنکاتا ہُوا
کبھی ہل کی ہتھی دباتا ہُوا
یہ چلتا ہے جب ہل چلاتا ہُوا
کوئی دیکھے تو اس گھڑی اس کی شان
بڑا محنتی ہے بہادرکسان

دی گئی نظم کے لیے مناسب عنوان لکھیں۔

بہادر کسان ، محنتی کسان

آخری شعر میں کسان کی کون کون سی خوبیاں بیان کی گئیں ہیں؟

آخری شعر میں کہا گیا ہے کہ سخت ترین موسم اور گرمی کے باوجود کسان اکیلا اور سخت جان کھڑا رہتا ہے کیونکہ وہ بہادر اور محنتی ہے۔

محاورے سے کیا مراد ہے؟“دل بڑھانا

دل بڑھانا سے مراد ہے دل بڑا کرنا۔

کسان کی شان کیسے بیان کی گئی ہے؟

کسان کی شان یوں بیان کی گئی کہ کبھی وہ بیل کا دل بڑھاتا ہے تو کبھی اسے موڑتا اور ہنکاتا ہے کبھی ہل کی ہتھی دباتا اور کبھی ہل چلاتا ہے اس کی شان نرالی ہے۔

کسان بیل لے کر کھیتوں کی جانب کس وقت جاتا ہے؟

کسان صبح سویرے منھ اندھیرے بیل لے کر کھیتوں کی جانب جاتا ہے۔

درج ذیل الفاظ پر اعراب لگائیں۔

امتحان اِمتِحان
اساتذہ اَساتِذَہ
مکار مَکار
علم عِلم
مقصد مِقصَد
نعمتوں نِعمَتوں
استعمال استِعمال
گزارش گزارِش
جدوجہد جِدوجَہد
قدرت قُدرَت
عنوان عُنوان
بارش بارِش

درج ذیل کی تعریف لکھیں اور مثال دیں۔

  • فعل معروف: ایسا فعل جس کا فاعل معلوم ہو اسے فعل معروف کہا جاتا ہے۔
  • مثال: عمران نماز پڑھتا ہے۔ احمد نے کھانا کھایا۔
  • فعل مجہول: ایسا فعل جس کا فاعل معلوم نہ ہو اسے فعل مجہول کہا جاتا ہے۔
  • مثال: آم کھایا گیا، کتاب لائی جائے گی۔

اپنے بڑے بھائی کے نام خط لکھیں جس میں انھیں اپنی تعلیمی کار کردگی کے بارے میں بتائیں۔

امتحانی مرکز
1 فروری 2023ء
پیارے بھائی جان!
اسلام علیکم۔
ابھی ابھی آپ کا خط ملا پڑھ کر بہت خوشی ہوئی۔ آپ نے میرے نو ماہی امتحان کے بارے میں دریافت فرمایا ہے آپ یہ سن کر خوش ہوں گے کہ میں نے ششماہی امتحان کی نسبت اس امتحان میں بہت اچھے نمبر لیے ہیں۔ ریاضی کے مضمون میں اپنی پوری جماعت میں اول رہی ہوں، انگریزی کے نمبر اسی فیصد ہیں، دوسرےمضامین میں بھی میرے نمبر ساٹھ فیصد سے کم نہیں۔ آپ اطمینان رکھیں میں سکول کا کام بڑی با قاعدگی سےکرتی ہوں۔ انشا اللہ سالانہ امتحان میں آپ کو ہر مضمون میں نمایاں درجہ حاصل کر کے دکھاؤں گی۔
آپ میرے لیے دعا کرتے رہا کریں۔
وسلام
آپ کی بہن
ا۔ب۔ج

درج ذیل عبارت کا عنوان تجویز کریں۔

عنوان۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عنوان : حبِ وطن۔
وطن کی محبت انسانی زندگی کا اعلی ترین مقصد ہونا چاہیے۔ وطن سے محبت رکھنے والے کسی انعام کی خواہش نہیں رکھتے۔ وہ اپنے وطن کی ترقی کے لیے ذاتی فائدے کو قربان کر دیتے ہیں۔ وطن کی محبت وہ جذبہ ہے جس سے ہر فرد سر شار ہوتا ہے۔ یہ پاکیز وجذ بہ قدرت کی طرف سے عطا ہوتا ہے۔ حب وطن ایمان کا حصہ ہوتی ہے۔ وطن سے محبت در اصل ایمان کی نشانی ہے۔

درج ذیل جملوں کو درست کر کے لکھیں۔

ہم نے بازار سے آلو، ٹماٹر اور دہی خریدی۔ ہم نے بازار سے آلو، ٹماٹر اور دہی خریدا۔
تمام لڑکیاں میچ کھیل رہیں تھیں۔ لڑکیاں میچ کھیل رہیں تھیں۔
خوشی ہر کسی کو راس نہیں آتیں۔ خوشیاں ہر کسی کو راس نہیں آتیں۔
خوش قسمت وہ ہوتا ہے جو اپنی قسمت پر خوش ہوتے ہیں۔ خوش قسمت وہ ہوتا ہےجو اپنی قسمت پر خوش ہوتا ہے۔
اساتذہ کرام تو جہ سے پڑھارہے ہوں گے۔ استاد صاحب تو جہ سے پڑھارہے ہوں گے۔