کسی جملہ کے اجزا اور الفاظ کو الگ الگ کرکے ان کے آپسی رشتہ کو ظاہر کیا جائے تو اسے ترکیب نحوی کہتے ہیں۔ترکیب نحوی میں جملے کے مختلف اجزا اور الفاظ کے باہم تعلقات سے بحث ہوتی ہے اور اس کا موضوع کلام ہوتا ہے۔
Advertisement
اسمیہ جملہ میں مبتدا، خبر، متعلقات خبر اور فعل ناقص ہوتا ہے۔فعلیہ جملوں میں فاعل، مفعول، فعل اور متعلقات فعل ہوتے ہیں۔
ترکیب نحوی کرتے وقت چند اہم باتوں کو مد نظر رکھنا ضروری ہے:
1-جس جملہ کی ترکیب نحوی کرنی درکار ہو پہلے اس کا مطلب اور معنی اچھی طرح سے ذہن نشین کرنا چاہیے۔کیونکہ جملے کے مطلب اور معنی کا سمجھنا بہت ضروری ہے۔
2-جب کسی شعر یا مصرعہ کی ترکیب نحوی کرنی ہو تو پہلے اس شعر کی نثر بنا لیجیے۔
3-فعل کے لحاظ سے یہ معلوم کیجئے کہ جملہ اسمیہ ہے یا جملہ فعلیہ ہے۔
4-اگر کوئی لفظ کلام سے حذف کیا ہوا ہو تو اسے پورا کر لیجئے۔
5-جملے کی ترتیب کو اس طریقے سے لکھئیے کہ دیکھنے یا پڑھنے والے پر مطلب پوری طرح واضح ہو جائے۔
6-جملہ اسمیہ میں سب سے پہلے فعل ناقص، پھر مبتدا پھر خبر اور آخر میں مطلقات معلوم کر کے لکھیے۔
7-جملہ فعلیہ میں سب سے پہلے فعل تام، پھر فاعل، پھر مفعول اور آخر میں متعلقات فعل معلوم کر کے لکھیے۔
8-جملہ اسمیہ اور فعلیہ کے اجزا معلوم کرنے کا پہلا بیان کیا ہوا طریقہ استعمال کیجئے۔