رموز اوقاف کا بیان

0

کلام یا جملوں کو ایک دوسرے سے الگ سمجھنے اور جدا کرنے کے لئے جو علامات استعمال کی جاتی ہیں انہیں رموز اوقاف کہتے ہیں۔ جملے کے درست مطلب کے لئے ان کا جاننا اور استعمال کرنا اشد ضروری ہوتا ہے۔ ایک علامت جسے وقفہ کہتے ہیں اس کا استعمال دیکھیے “ٹھہرو مت جاؤ” کے دو مطلب لیے جا سکتے ہیں ٹھہرو، مت جاؤ اور ٹھہرو مت، جاؤ۔ ایک علامت کے آگے پیچھے کرنے سے پورا مطلب تبدیل ہو جاتا ہے۔ رموز اوقاف میں بہت سی علامات ہوتی ہیں جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔

سکتہ:

اس کی علامت یہ (،)ہے، ایک جملے کے الفاظ یا مرکبات کے درمیان استعمال ہوتا ہے اس پر تھوڑا ٹھہرنا چاہیے۔

وقفہ:

اس کی علامت (؛) مفرد جملہ کے اختتام پر یہ علامت لگائی جاتی ہے۔ سکتہ کی نسبت یہاں زیادہ ٹھہرنے کا حکم ہے۔

وقف کامل:

اس کی علامت یہ (۔) ہے اس پر ٹھہرنا ہوگا۔

علامت حذف:

اس کی علامت یہ (°)ہے، اگر عبارت میں کسی چیز کا ذکر نہ کرنا ہو تو اس علامت کا استعمال کرتے ہیں۔

علامت استفہام:

اس کی علامت یہ (؟) ہے یہ علامت سوالیہ جملے کے آخر میں آتی ہے۔

علامت تعجب یا ندا:

اس کی علامت یہ (!) ہے۔ کسی تعجب یا حیرانگی یا جذبات کے اظہار کے بعد یہ علامت استعمال کی جاتی ہے۔

علامت تفصیلہ:

اس کی نشانی یہ (:)ہے، کسی جملے کے مفہوم کو واضح کرنا ہو تو یہ علامت استعمال کی جاتی ہے۔ مثلا یہ وقت: جو گزر رہا ہے اسے واپس نہیں لایا جاسکتا۔

علامت ترک:

اس کی نشانی یہ (.) ہے، عبارت میں کسی لفظ کے چھوٹ جانے پر استعمال کی جاتی ہے۔

علامت ذیل:

اس کی نشانی یہ (:-) ہے اور ذیل کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

علامت اقبتاس:

اس کی نشانی یہ (” “)ہے، یہ علامت کسی عبارت کے شروع میں اور آخر میں لگائی جاتی ہے۔

علامت شعر:

یہ علامت (؀) نثر کے درمیان شعر کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

علامت مصرع:

نثر کے درمیان مصرع آ جائے تو یہ علامت (ع) استعمال کرتے ہیں۔

علامت صفحہ:

یہ علامت(؃) کسی عبارت میں صفحہ کے حوالہ کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔

علامت قوسین:

اسے خطوط وحدانی بھی کہتے ہیں۔ اس کی نشانی یہ تین خطوط [{()}] ہیں۔ کسی شے کی وضاحت کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

علامت حاشیہ:

کسی جملے یا لفظ کا مطلب حاشیہ میں لکھنا ہو تو یہ (؂) علامت استعمال کی جاتی ہے۔

علامت تخلص یا بیت:

شاعر کے تخلص پر استعمال ہوتی ہے اس کی نشانی یہ ؔ ہے۔

علامت خط:

کسی جملہ معترضہ کو اصل جملے سے الگ کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے، اس کی علامت یہ(-) ہے۔

علامت الخ:

یہ علامت الی آخرہ کا مخفف ہے، عبارت کے کچھ الفاظ لکھ کر کچھ نقطے ڈال کر آخر میں الخ(۔۔۔۔الخ) لکھ دیتے ہیں۔