حروف کی مختلف اقسام

0

(1) حروف ندا:

حروف ندا وہ حروف ہیں جن سے پکارا جائے۔ جس کو پکاریں اسے منادی کہتے ہیں۔

  • آئیے مثالوں سے سمجھتے ہیں۔
  • اے خدا! ہماری حالت پر رحم کر۔
  • اے بھائی نیکی کر دریا میں ڈال۔
  • ارے! یہ کیا کہتے ہو۔
  • اجی! ذرا ادھر آئیے۔
  • اُوپر کی مثالوں میں”اے، ارے، اجی”ایسے حروف ہیں جو پکارنے کے لیے استعمال ہوئے ہیں۔پکارنے کو ندا کہا جاتا ہے، اس لئے ایسے حروف حروف ندا کہلاتے ہیں۔

(2) حروف جواب:

حروف جواب وہ حروف ہیں جو جواب میں بولے جائیں۔

  • آیئے مثالوں کو دیکھتے ہیں۔
  • یاد رکھنا چاہیے کہ جب کسی قریب کے شخص کو بلایا جاتا ہے۔تو وہ جواب میں ہاں ،یا جی ۔کہتا ہے۔کسی دور کے آدمی کو پکاریں تو وہ جواب میں جی ہاں کہتا ہے۔سوال کے جواب میں بھی ,ہاں، آتا ہے۔سننے والا بولنے والے کی بات کی تائید یا تصدیق کے لیے “درست، ٹھیک، بجا، واقعی” الفاظ میں سے کوئی ایک لفظ کہتا ہے ۔حکم یا کہا کے ماننے کے لیے اچھا، بہت اچھا کہتے ہیں۔ایسے الفاظ حروف جواب کہلاتے ہیں۔

(3) حروف انبساط:

حروف انبساط وہ حروف ہیں جو خوشی کے اظہار کے لیے زبان سے نکلیں۔

  • آیئے مثالوں کو دیکھتے ہیں:
  • سبحان اللہ! کیا سہانا سماں ہے۔
  • آہا ہا ہا کیا خوب منظر ہے۔
  • اوہوہو !‏کیا ہی اچھا جانور ہے۔
  • ‎واہ واہ! لڑکے صاف ستھرے ہیں۔
  • اُوپر کی مثالوں میں “سبحان اللہ! ،اہاہا! ،اوہو ہو! ، واہ واہ! “ایسے کلمات ہیں جو زیادہ خوشی میں زبان پر آئے ہیں۔خوشی کو انبساط کہتے ہیں اس لیے یہ حروف انبساط ہیں۔

(4) حروف تعجب:

حروف تعجب وہ حروف ہیں جو حیرانگی کے موقع پر بولے جائیں۔

  • آیئے مثالوں سے سمجھتے ہیں:
  • اللہ اللہ! کیا چاندنی ہے۔
  • افوہ! اتنا لمبا خط لکھا ہے۔
  • اللہ اکبر! کیسا ہی اچھا زمانہ تھا۔
  • او ہو! آج مدت کے بعد دیکھا۔
  • ان مثالوں میں “اللہ اللہ! افوہ! ،اللہ اکبر! اوہو،”تعجب اور حیرانگی کے موقع پر بولے گئے ہیں۔اس لئے ایسے کلمات کو تعجب کے کلمات کہتے ہیں۔تعجب کے معنی حیران ہونا کے ہیں۔

(5) حروف تاسف و ندبہ:

حروف تاسف و ندبہ وہ حروف ہیں جو مصیبت ،رنج اور افسوس کے موقع پر بولے جائیں۔

  • آئیے مثالوں کو دیکھتے ہیں:
  • ہائے میرے مجید! تو کدھر ہے۔
  • افسوس! کہ پھر آنا نصیب نہ ہوگا۔
  • عمر بھر کا بھی پیمان وفا باندھا تو کیا
  • ‎عمر کو بھی تو نہیں ہے پائداری ہائے ہائے
  • اُوپر کی مثالوں میں ہائے افسوس! ہائے ہائے! ایسے حروف ہیں جو رنج اور دکھ کے موقع پر بولے گے ہیں۔ان حروف کو حروف تاسف وندبہ کہتے ہیں اور جس کا نام لے کر تاسف یا افسوس کرتے ہیں اسے مندوب کہتے ہیں۔

(6) حروف تنبیہ:

حروف تنبیہ وہ حروف ہیں جو دھمکانے یا کام کے نہ کرنے پر تاکید کرنے کے موقع پر بولے جائیں۔

  • آیئے مثالوں میں دیکھتے ہیں:
  • ہیں ہیں صدیق کیا ہوگیا۔
  • خبردار! وہاں نہ جانا۔
  • ہوں کیا کرنے لگے ہو۔
  • اُوپر کی مثالوں میں” ہیں ہیں، خبردار، اور ہوں ” دھمکانے اور خبردار کرنے کے لیے بولے گئے ہیں، ایسے حروف حروف تنبیہ کہلاتے ہیں۔

(7) حروف تحسین:

ایسے حروف جو تعریف کے موقع پر بولے جائیں حروف تحسین کہلاتے ہیں۔

  • آیئے مثال سے سمجھتے ہیں:
  • شاباش! محنت کرتے جاؤ۔
  • مرحبا! تم اچھے لڑکے ہو۔
  • چشم بد دور! تم بڑے ہی بہادر ہو۔
  • جزاک اللہ! تم نے غریبوں کی مدد کی۔
  • اوپر کی مثالوں میں “شاباش ، مرحبا، چشم بد دور، جزاک اللہ” ایسے حروف ہیں جو تعریف کے مقام پر بولے گئے ہیں۔پس ایسے حروف جو تعریف کے مقام پر بولے جائیں حروف تحسین کہلاتے ہیں۔

(8) حروف تمنا:

حروف تمنا وہ حروف ہیں جو آرزو کے موقع پر بولے جائیں۔

  • آئیے مثالوں سے سمجھتے ہیں۔
  • کاش! مجید میرے پاس آتا۔
  • کاشکے تم میرے لیے ہوتے!۔
  • دیکھو اوپر کی مثالوں میں کاش، کاشکے، ایسے حروف ہیں جو آرزو اور تمنا کے موقع پر بولے گئے ہیں۔ایسے حروف کو حروف تمنا کہتے ہیں۔