حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا

0

نام ونسب:☜

حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا آپﷺ کی تیسری صاحبزادی ہیں اور اپنی کنیت کے ساتھ ہی مشہور ہیں۔حضرت ام کلثومؓ کی والدہ حضرت ام المؤمنین سیدہ خدیجہؓ تھیں۔جو آپﷺ کی پہلی بیوی تھیں۔والد کی جانب سے آپ کا نسب سیدہ ام کلثومؓ بنت محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب بن ہاشم ہے۔ والدہ کی جانب سے آپکا نسب ام کلثومؓ بنت خدیجہ بنت خویلد بن  اسد بن عبد العزیٰ بن قصی ہے۔

سیدہ ام کلثومؓ بعثت نبوی سے 6 سال قبل مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں۔کفار نے نبی کریمﷺ پر اور دوسرے مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھانے شروع کر دیے۔ حتٰی کہ خاندان نبوت کو شعب ابی طالب میں محصور کر دیا۔سیدہ ام کلثومؓ نے والدین و خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ شعب ابی طالب میں مشکلات کا سامنا کیا۔

نکاح:☜

آپ کا پہلا نکاح نبوت سے قبل ابو لہب کے بیٹے عتیبہ سے ہوا تھا۔ لیکن رخصتی سے پہلے طلاق ہو گئی تھی۔نبی کریمﷺ نے جب نبوت کا علان کیا تو تمام مشرکین مکہ ابو لہب کی طرف ہو گئے اور ابو لہب  اور اسکی بیوی ام جمیل نبی کریمﷺ کی دشمن ہو گئے۔ماں باپ کے کہنے پر عتیبہ نے ام کلثومؓ کو طلاق دے دی۔

سیدہ کو شعب ابی طالب میں مشقتیں اور طلاق کا صدمہ تو تھا ہی ساتھ ہی ساتھ والدہ کی جدائی (وفات )کا غم سہنا پڑا۔ ٢؁ ہجری میں حضرت رقیہؓ کا انتقال ہوا۔پھر ٣؁سیدہ ام کلثومؓ کا نکاح حضرت عثمان بن عفانؓ سے ہوا۔

جب حضرت رقیہؓ کا انتقال ہوا تو انہی دنوں حضرت عمرؓ کی بیٹی سیدہ حفصہؓ بھی بیوہ ہو گئیں۔بخاری شریف کی روایت میں ہے کہ کچھ عرصہ بعد حضرت عمرؓ نے حضرت عثمانؓ سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ حضرت حفصہؓ سے شادی کر لیں۔ مگر حضرت عثمانؓ نے خاموشی اختیار کر لی۔ پھر آپﷺ نے حضرت عمر فاروقؓ سے کہا کہ میں تم کو حفصہؓ کے لئے عثمانؓ سے بہتر شخص کا پتہ دیتا ہوں۔اور عثمانؓ کے لئے حفصہؓ سے بہتر رشتہ بتاتا ہوں۔

آپﷺ نے حضرت عمرؓ سے فرمایا کہ تم حفصہؓ کی شادی مجھ سے کر دو اور میں عثمانؓ کی شادی اپنی بیٹی ام کلثومؓ سے کر دیتا ہوں۔جو رقیہؓ کے فوت ہونے پر غمگین ہے۔ چنانچہ حضرت عمرؓ، راضی ہو گئے اور حضرت حفصہؓ کا نکاح سرورکائیناتﷺ سے کر دیا اور حضرت عثمانؓ  کا نکاح سیدہ ام کلثومؓ سے ہو گیا۔

آپﷺ نے نکاح کے وقت حضرت عثمانؓ سے فرمایا کہ جبریئل امین کے ذریعہ خدا وند تعالٰی نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں اپنی بیٹی ام کلثومؓ کا نکاح اسی حق مہر پر جو کہ رقیہؓ کا تھا، تمہارے عقد میں دوں۔ سیدہ ام کلثومؓ اور حضرت عثمانؓ نے بعد از نکاح 6 سال رشتہ زوجیت میں خوشگوار زندگی بسر کی۔آخر سیدہ ام کلثومؓ بھی شعبان 9 ہجری انتقال فرما گئں۔

تجہیز و تکفین:☜

حضرت صفیہؓ بنت عبد المطلب اور ام عطیہؓ اور حضرت اسماء بنت عمیسؓ نے آپ ﷺ کی ہدایت کے مطابق آپﷺ کی صاحبزادی ام کلثومؓ کی میت کو غسل دیا اور آپﷺ نے کفن کے لئے اپنی چادر دی۔آپﷺ نے نماز جنازہ پڑھائی۔اور حضرت علیؓ اور حضرت ابو طلحہؓ اور حضرت اسامہ بن زیدؓ اور حضرت فضیل بن عباسؓ نے جنت البقیع میں قبر میں اتارا۔ اس وقت آپﷺ کی آنکھوں سے اشک رواں تھے۔

اولاد:☜

سیدہ ام کلثومؓ کی کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ حضرت عثمانؓ سے حضرت رقیہؓ کے صاحبزادے عبداللہ بچپن میں ہی انتقال کر گئے تھے۔ اس لیے حضرت عثمانؓ کی نسل آگے نہ بڑھ سکی۔