ذکر کی تعریف، ذکر الہی کی فضیلت

0
  • سبق نمبر 25

سوال۱: ذکر سے کیا مراد ہے۔

جواب: ذکر کے معنی ہیں کسی کو یاد کرنا۔ دین کی اصطلاح میں اس سے مراد اللہ تعالی کو یاد کرنا ہے۔ قرآن میں بار بار اللہ کو یاد کرنے اور یا درکھنے کا حکم آیا ہے۔ارشاد باری ہے:
ترجمہ : اے ایمان والو تم اللہ کو بہت زیادہ یاد کرو۔(سورة الاحزاب: ۴۱)
مومنوں کی تعریف کرتے ہوئے اللہ تعالی نے فرمایا ہے۔
ترجمہ: وہ ایسے مرد ہیں جن کو نہ تجارت اللہ کی یاد سے غافل کرتی ہے نہ خرید و فروخت۔ (سورة النور: ٣٤)
اور ذکر کی تعریف کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
ترجمہ : اور معلوم رہے اللہ کے ذکر ہی سے دلوں کو سکون ملتا ہے۔( سورة الرعد : ۲۸)

سوال۲: ذکرِ الہی کی اقسام لکھیں۔

جواب: سب سے بہتر ذکر الہی نماز ہے۔ اس میں دل، زبان اور پورا جسم اللہ تعالی کی طرف متوجہ ہو جاتا ہے۔ اس لیے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم بکثرت نماز پڑھا کرتے تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم اتنی دیر تک نماز میں اپنے رب کے حضور کھڑے رہتے کہ پائے مبارک سوج جاتے۔ میں عرض کرتی یار سول اللہ (صلی اللہ علیہ وعلی آلہ و اصحابہ و سلم ) ! آپ صلی اللہ علیہ و علی آلہ واصحابہ و سلم کے لیے اللہ تعالیٰ نے جنت لکھ دی ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ و سلم ہوں اتنی مشقت کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ و علی آلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا کیا میں اللہ تعالی کا شکر گزاربندہ نہ بنوں؟

سوال۳: ذکرِ الہیٰ کے فضائل بیان کریں۔

جواب:کثرت سے یاد الہی میں مشغول رہنا اور راتوں کو اٹھ اٹھ کر نماز پڑھنا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ و صحابہ وسلّم کا اسوہ حسنہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ و سلم فرض نمازوں کے ساتھ نوافل کا خاص اہتمام کرتے تھے۔ خصوصا صبح صادق سے پہلے رات کو اٹھ کر نماز تہجد کا۔ اس کا ذکر قرآن مجید میں بھی آیا ہے۔
ترجمہ :۔ اور رات کے کچھ حصے میں تہجد پڑھ لیا کیجیے جو آپ کے حق میں زائد چیز ہے شاید آپ کاپر وردگار آپ کو مقام محمود دے۔(سورة بنی اسرائیل:۷۹)

سوال۴: نبی کریم کے فرمان کے مطابق بہترین ذکر کیا ہے۔

جواب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا ہے ”بہترین ذکر لاالہ الا اللہ ہے“۔

سوال۵: ذکرِ مسنون کون سا ذکر ہے۔

جواب: نماز کے بعد تینتیس تینتیس مرتبہ سبحان اللہ والحمد اللہ اور چونتیس مرتبہ اللہ اکبر کہنا بھی ذکرمسنون ہے۔