منتخب احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

0
  • سبق نمبر 34

منتخب احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

إِنَّمَا الاَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ ، وَإِنَّمَا لِكُلِ امْرِءٍ مَا نَوی۔ (بخاری، مسلم، ابو داؤد، نسائی،ابن ماجہ ، اصول کافی بہ الفاظ مختلفہ)

ترجمہ:

بے شک اعمال کا دارومدار نیتوں پرے اور بے شک انسان وہی کچھ پائے گا جو اس نےنیت کی ہوگی۔

إِنَّمَا بُعِثْتُ لأُتممَ حُسْنَ الْأَخْلَاقِ۔ (موطا امام مالک)

ترجمہ:

بے شک مجھے اس خاطر رسول بنا کر بھیجا گیا ہے تاکہ میں اعلی اخلاق کی تکمیل کروں۔

لا يُؤْمِن أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ اَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِہ وَالنَّاسِ اَجْمَعِينَ (بخاری، مسلم)

ترجمہ :

تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک ایمان دار نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اُسے اس کے والدین اور اولاد اور سب لوگوں سے بڑھ کر محبوب نہ ہو جاؤں۔

لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِه (بخاری، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، سنن داری، مسند احمد بن حنبل، اصول کافی با المعنی)

ترجمہ:

تم میں سے کوئی ایک اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اپنے بھائی کے لیے وہ چیز پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔

المُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِسَانِهِ وَیدہ (بخاری، مسلم، ابوداؤد، ترمذی، نسائی، سنن داری، مسند احمد بن حنبل، اصول کافی)

ترجمہ:

مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں۔

لَا يَرْحَمُهُ اللهُ مَن يَرْحمِ النَّاس (مسلم ، ترمذی، مسند احمد بن حنبل)

ترجمہ:

اللہ تعالی اس پر رحم نہیں فرماتے جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا۔

كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلمِ حَرَامٌ دَمُهُ وَعِرْضُهُ۔ (ابن ماجہ ، مسند احمد بن حنبل)

ترجمہ:

ہر مسلمان کا سب کچھ دوسرے مسلمان پر حرام ہے اس کا خون، اس کا مال اور اس کی عزت۔

مَا عَالَ مَنِ اقْتَصَدَ۔ (مسند احمد بن حنبل، اصول کافی باالمعنی)

ترجمہ :

جس نے میانہ روی اختیار کی وہ محتاج نہیں ہو گا۔

مَنْ سَلَكَ طَرِيقاً، يَطْلُبُ فِيہ عِلْماً سَلَكَ اللهُ بِه طَرِيقًا مِنْ طُرُقِ الجَنَّةِ۔ (بخاری، ابو داؤد، ترمذی، ابن ماجہ، مسند احمد بن حنبل)

ترجمہ :

جو شخص علم کی تلاش میں کسی راستے پر چلتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے جنت کے راستوں میں سے کسی راستہ پر لے جاتا ہے۔

الْمُؤمِنُ اَخُوُ الْمُؤمِنِ كَالْجَسَدِ الْوَاحِدِ انِ اسْشتکَى شَيئًا مِنْهُ وَجَدَ اَلَهُمْ ذلك فی سَائِرِ جَسَدِه۔ (مسلم ، ترمذی، مسند احمد بن حنبل، اصول کافی)

ترجمہ :

ہر مومن دوسرے مومن کا بھائی ہے۔ جیسے ایک جسم۔ اگر اس جسم کا کوئی حصہ بھی تکلیف میں مبتلا ہو تو وہ اپنے سارے جسم میں تکلیف محسوس کرے گا۔