امام ترمذی رحمة اللہ علیہ کے حالات و واقعات

0

نام و نسب:☜

ابو عیسٰی محمد بن سورة بن موسٰی بن ضحاک سلمی ، بوغی ،ترمذی ، سلمی خاندانی نسبت ہے جو شہر ترمذ سے چند فرسخ کے فاصلے پر آباد تھا۔ چونکہ یہ بستی شہر ترمذ کے مضافات میں واقع تھی اس وجہ سے آپ صدر مقام ترمذ ہی طرف منسوب ہو کر امام ترمذیؒ کے لقب سے معروف ہوۓ۔

ولادت:☜

امام ترذمذیؒ کی پیداءئش صحیح قول کے مطابق 209 ھ میں ہوئی۔اگر چہ ایک دوسرا قول 200ھ کا بھی ہے۔

اساتذہ اور شیوخ :☜

امام ترمذیؒ نے پہلے تو اپنے وطن ہی میں رہ کر تعلیم حاصل کی۔پھر اپنے علم میں مزید استحکام پیدا کرنے کے لئے حجاز مقدس ، مصر، شام، کوفہ بصرہ خراسان اور دارالسلام بغداد وغیرہ مشہور علمی مقامات کے اسفار کیے۔اس دوران امام ترمذیؒ نے اپنے وقت کے عظیم الشان اور جلیل القدر حضرات محدثین سے علم حاصل کیا۔

اساتذہ اور شیوخ:☜

  • امام ترمذیؒ کے مخصوص شیوخ
  • حضرت امام بخاریؒ (المتوفی ٢٥٦ھ)
  • حضرت امام مسلمؒ (المتوفی ٢٦١ھ)
  • حضرت امام ابو داؤد سجستانیؒ (المتوفی٢٧٥)
  • شیخ احمد بن منیع( المتوفی٢٤٤ھ)
  • شیخ محمد بن مثنٰی (المتوفی٢٥٢ھ)
  • شیخ محمد بن بشار(المتوفی٢٥٢ھ)
  • شیخ ہناد بن السری(المتوفی٢٤٣ھ)
  • شیخ قتیبہ بن سعید( المتوفی٢٤٠ھ)
  • شیخ محمود بن غیلان(المتوفی٢٣٩ھ)
  • شیخ اسحق بن موسٰی انصاری(المتوفی٢٤٤ھ)رحمةاللہ علیہم اجمعین قابل ذکر ہیں۔

تلامذہ:☜

امام ترمذیؒ سے بہت سے لوگوں نے علمی استفادہ کیا ہے۔جن میں سے چند یہ ہیں:☜

  • ابو بکر احمد بن اسمعیل سمر قندی
  • ابو حامد احمد بن عبد اللہ مروزی
  • احمد بن علی مقرئ
  • احمد بن یوسف نسفی
  • حسین بن یوسف غریری
  • ابو جعفرمحمد بن سفیان نسفی
  • حماد بن شاکر وراق
  • فضل بن عمار الصرام وغیرھم۔

تصانیف:☜

امام ترمذیؒ کی بہت سی تصانیف ہیں جو درج ذیل ہیں۔

  • جامع ترمذی شریف
  • الشمائل النبویہ الخصائل المصطفویہ المعروف بشمائل الترمذی
  • کتاب العلل الصغیر
  • کتاب العلل الکبیر
  • کتاب الاسماء والکنٰی
  • کتاب الزہد
  • اسماء الصحابہ
  • التاریخ
  • کتاب فی الآثار الموقوف

مذکورہ کتب میں آج بھی چار کتابیں بہت مشہور ہیں۔اور قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہیں۔بلکہ اول الذکر ہمارے یہاں درس نظامی میں داخل اور نہایت اہمیت کی حامل ہے۔

وفات شریفہ:☜

امام ترمذیؒ کا انتقال راجح قول کے مطابق 13 رجب المرجب 279ھ شب دو شنبہ کو مقام ترمذ میں ہوا۔(طاب اللہ ثراہ و جعل الجنة مثواہ۔۔۔۔امین) اس طرح آپؒ نے کل 70 سال عمر پائی۔ آپؒ کی کل مدت عمر اور سن وفات درج ذیل شعر کے ثانیہ میں مذکور ہے؀

الترمذی محمد ذو زین
عطر وفاة وعمرہ فی عین

عطر کے اعداد 279 سے سن وفات اور ع 70 کے عدد سے کل مدت عمر مراد ہے۔