سبق: اُسی سے ٹھنڈا اُسی سے گرم خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • کتاب” اردو گلدستہ “برائے چھٹی جماعت۔
  • سبق نمبر08: کہانی۔
  • مصنف کا نام: ڈاکٹر ذاکر حسین۔
  • سبق کا نام: اُسی سے ٹھنڈا اُسی سے گرم۔

خلاصہ سبق: اُسی سے ٹھنڈا اُسی سے گرم

سبق “اسی سے ٹھنڈا اسی سے گرم” میں ایک غریب لکڑہارے کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ ایک غریب لکڑہارا جنگل میں لکڑیاں کاٹتا اور شہر میں جا کر بیچ دیتا تھا۔ اسی سے اس کا گزر بسر ہوتا تھا۔ سوکھی لکڑی باآسانی نہیں ملتی تھی اس لیے ایک دفعہ وہ ھنگل کے اندر چلا گیا۔

سردی کا موسم تھا سردی کی وجہ سے لکڑہارے کے ہاتھ پاؤں ٹھٹر رہے تھے اس کی انگلیاں سن ہو رہی تھیں۔ اس جنگل میں ایک عجیب مخلوق یعنی چھوٹے چھوٹے بالشت بھر کے آدمی رہتے تھے۔ان کی بستی میں کوئی جاتا تو وہ اسے حیرت سے تکتے تھے۔ مگر ان کی اچھی بات یہ تھی کہ وہ کسی کو ہر گز تنگ نہیں کرتے تھے۔

لکڑہارا لکڑیاں کاٹ رہا تھا اور ایک بالشتیا دور بیٹھا اسے تک رہا تھا۔ اس نے جب لکڑہارے کو پھونک مارتے دیکھا تو اس سے رہا نہ گیا کہ وہ اس سے پوچھے کہ وہ ایسا کیوں کر رہا ہے۔ڈرتے ڈرتے وہ لکڑہارے کے پاس گیا۔ اور بالشتیے نے لکڑہارے سے کہا کہ برا نہ مانوتو ایک بات پوچھو لکڑہارے کے ہاں کہنے پر وہ پوچھنے لگا کہ تم بار بار اپنے ہاتھ منھ کے قریب لے جا کر ان میں پھونک کیوں مارتے ہو؟

لکڑہارے نے جواب دیا کہ سردی سے میرے ہاتھ ٹھٹھر جاتے ہیں میں انھیں منھ کے قریب کرکے پھونک مارتا ہوں تو گرمائش آ جاتی ہے۔ پھر ٹھنڈے ہو جائیں تو دوبارہ پھونک مار کر گرم کرتا ہوں۔ کچھ دیر بعد کھانے کا وقت ہوا بالشتے نے دیکھا کے لکڑہارے نے آگ جلا کر اس پہ ایک ہانڈی چڑھائی چونکہ لکڑیاں گیلی تھیں آگ نہ جل رہی تھی تو اس نے پھونک مارا تو بالشتیا حیران ہوا کہ اب اس پھونک سے یہ آگ بھی جلا سکتا ہے۔

ذرا دیر بعد لکڑہارے نے ہانڈی سے ایک کچا پکا آلو نکالا جو کہ ابھی گرم تھا اور اسے پھونک مار کر کھانے لگا بالشتا یہ دیکھ کر حیران پریشان رہ گیا کہ آلو تو پہکے ہی بہت گرم ہے اسے یہ پھونک سے کیوں جلا رہا اس نے ہمت کرکے لکڑہارے سے پوچھا تو حیران بالشتیے کے دوبارہ سوال پر لکڑہارے نے بتایا کہ آلو بہت گرم تھا تو میں منھ سے پھونک مار کر اسے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

یہ جواب سن کر بالشتیے کا منھ پیلا پڑگیا اور ڈر کے مارے وہ کپ کپ کانپنے لگا۔ سہم کر وہ برابر پیچھے ہٹتے لگا۔ لکڑہارے کو اس کی حالت دیکھ کر ہنسی آئی۔ مگر میاں بالشتیے برابر حیران تھے کہ یہ جن ہے یا بھوت کیا مخلوق ہے اسی سے پھونک سے ٹھنڈا اور اسی سے گرم اس کی عقل میں یہ بات نہیں سما رہی تھی۔

سوچیے اور بتایئے:

لکڑ ہارا اپنی گزر بسر کیسے کرتا تھا؟

لکڑہارا جنگل میں لکڑیاں کاٹتا اور شہر میں جا کر بیچ دیتا تھا۔ اسی سے اس کا گزر بسر ہوتا تھا۔

سردی کی وجہ سے لکڑ ہارے کی کیا حالت تھی؟

سردی کی وجہ سے لکڑہارے کے ہاتھ پاؤں ٹھٹر رہے تھے اس کی انگلیاں سن ہو رہی تھیں۔

لکڑ ہارالکڑیاں کاٹنے کے دوران کیا کر رہا تھا؟

سردی سے لکڑہارے کی انگلیاں سن ہو رہی تھیں وہ ہر تھوڑی دیر کے بعد اپنے ہاتھ منھ کے قریب لے جاتا اور ان میں پھونک مار کر انھیں گرمائش پہنچانے کی کوشش کرتا تھا۔

بالشتیے نے لکڑ ہارے سے کیا پوچھا اور اس نے کیا جواب دیا؟

بالشتیے نے لکڑہارے سے کہا کہ برا نہ مانوتو ایک بات پوچھو لکڑہارے کے ہاں کہنے پر وہ پوچھنے لگا کہ تم بار بار اپنے ہاتھ منھ کے قریب لے جا کر ان میں پھونک کیوں مارتے ہو؟ لکڑہارے نے جواب دیا کہ سردی سے میرے ہاتھ ٹھٹھر جاتے ہیں میں انھیں منھ کے قریب کرکے پھونک مارتا ہوں تو گرمائش آ جاتی ہے۔ پھر ٹھنڈے ہو جائیں تو دوبارہ پھونک مار کر گرم کرتا ہوں۔

حیران بالشتیے کے دوبارہ سوال کرنے پر لکڑ ہارے نے کیا بتایا؟

حیران بالشتیے کے دوبارہ سوال پر لکڑہارے نے بتایا کہ آلو بہت گرم تھا تو میں منھ سے پھونک مار کر اسے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

لکڑ ہارے کا جواب سن کر بالشتیے کی کیا حالت ہوئی ؟

لکڑہارے کا جواب سن کر بالشتیے کا منھ پیلا پڑگیا اور ڈر کے مارے وہ کپ کپ کانپنے لگا۔ سہم کر وہ برابر پیچھے ہٹتے لگا۔