صبر و شکر کی تعریف، اہمیت اور فضیلت

0

سوال۱: اسلامی تعلیمات میں صبر کی ترغیب کیوں دی گئی ہے؟

صبر کا مفہوم:

صبر کے لغوی معنی ”روکنے، سہارا دینے اور برداشت کرنے“ کے ہیں اپنے نفس کو اضطراب اور گھبراہٹ سے روکنا اور اس کو اپنی جگہ پر ثابت قدم رکھنا ہے۔صبر کا مفہوم یہ ہے کہ ناخوشگوار حالات میں اپنے نفس پر قابو رکھا جائے اور گھبرانے کی بجائے ثابت قدمی اختیار کی جائے یعنی پریشانی تکلیف اور صدمے کی حالت میں پامردی، ثابت قدمی اور ہمت رکھتے ہوئے اپنے رب پر بھروسہ کیا جائے۔

صبر کی ترغیب:

قرآن مجید میں پچھتر مقامات پر صبر کا ذکر آیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ صابر کو پسند فرماتا ہے اور صبر کی اہمیت بھی ہم پر واضح ہوتی ہے۔ قرآن پاک ہی میں صبر کرنے والوں کی خوبیاں اور اوصاف بار بار بیان کیے گئے ہیں اور صبر کے نتائج و ثمرات بیان کرتے ہوئے اسے ایمان کے اعلیٰ ترین درجوں میں شمار کیا گیا ہے۔ اسی طرح ارشادات نبویؐ میں صبر کی بہت سی فضیلتیں بیان ہوئی ہیں۔ عملی طور پر رسولﷺ کی حیات طیبہ صبر و استقلال کا اعلی اور روشن نمونہ ہے۔

قرآن کی روشنی میں:

قرآن مجید میں صبر کے بارے میں بار بار تلقین کی گئی ہے اور اس کی بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ جیسا کہ مندرجہ ذل آیات مبارکہ سے ظاہر ہے:
”اور جب مصیبت تمہیں پیش آئے اسے برداشت کرو، بے شک یہ بڑے عزم کی بات ہے۔“(لقمان: 17)
ایک اور جگہ پر ارشاد ہے:
”اے ایمان والوں! صبر اور نماز سے مدد لیا کرو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔“ (البقرۃ : 153)

صبر کرنے والوں کے لیے بشارت بھی ہے:
”اورصبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا دیجئے“ (البقرۃ: 155)

احادیث کی روشنی میں صبر: صبر و استقامت کے بڑے فضائل ہیں جس کی زور و شور سے تاکید بھی کی گئی:
صبر ایمان کی چمک دمک ہے۔
صبر نصف ایمان ہے۔
ایمان صبر اور سخاوت کا نام ہے۔
صبر کا ایمان سے وہی تعلق ہے جو سر کا جسم کے ساتھ ہے۔
صبر میری چادر ہے، صبر جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے صبر کشائش کی چابی ہے۔

سوال۲: قرآن و سنت میں شکر کی کیا اہمیت ہے؟

شکر کا مفہوم:

شکر کے لغوی معنی ہیں کسی کے احسان و عنایت پر اس کی تعریف کرنا، اس کا شکریہ ادا کرنا، اس کا احسان ماننا اور زبان سے اس کا کھل کر اظہار کرنا، ان عنایات و احسانات کے اعتراف کے حوالے سے اللہ کی ذات سب سے زیادہ شکر کی مستحق ہے۔ جس کا مطلب یہہے کہ اللہ کی تعریف کی جائے اس کی عنایات کا اعتراف کیا جائے اس کے احسانات پر سجدہ شکر ادا کیا جائے۔
شکر کرنے کے تین طریقے ہو سکتے ہیں:

زبان سے کلمات شکر ادا کرنا۔
دل میں اللہ تعالیٰ کی عظمت اور اپنی اطاعت بندگی کا احساس رکھنا۔
اپنے عمل سے اللہ تعالیٰ کے احکام کی بجا آوری اور اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے شپرد کردینا۔

قرآن کی روشنی میں شکر کی اہمیت:

قرآن کی روشنی میں:

قرآن کریم میں شکر کے متعلق بہت تاکید کی گئی ہے اور فراخی و فراوانی انہی لوگوں کا مقدر قرار دی گئی ہے جو شکر گزاری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ قرآن پاک کی سورہ ابراہیم کی آیت نمبر ۷ میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:
”اگر شکر ادا کرو گے تو تمہیں اور زیادہ دیا جائے گا“
قرآن مجید کی سورۃ الزمر کی آیت۶۶ میں ارشاد ہے کہ :
”بلکہ اللہ کی بندگی کرو اور شکر گزاروں میں سے ہو۔“

شکر کی اہمیت احادیث میں:

جب بندے کا دل جذبہ تشکر و احسان شناسی سے لبریز ہو تو زبان سے رب العالمین کی حمد و ستائش کے کلمات بے اختیارادا ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہﷺ نے صحابہ کرامؓ کی باقاعدہ تربیت فرمائی اور انہیں ہر نعمت سے مستفید ہونے کے بعد الحمد اللہ کہنا سکھایا حضرت عبداللہ ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسولؐ اللہ نے فرمایا کہ:

”کسی بندے نے اللہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا اے اللہ! تیرے لیے ایسی حمد ہے جو تیرے چہرے کی بزرگی اور تیری عظیم سلطنت کے شایان شان ہو تو، فرشتے اس سے اتنے متحیر ہوئے اور فیصلہ نہ کر سکے کہ اس کا احاطہ کیسے کریں۔ چنانچہ وہ بارگاہ ایزدی میں حاضر ہوئے اور عرض کی بارالٰہ! تیرے فلاں بندے نے ایسی بات کہی جس کا احاطہ کرنا ہماری طاقت سے باہرہے۔یہ جانتے ہوئے بھی کہ بندے نے کیا کہا تھا اللہ تعالیٰ نے فرشتوں سے سوال کیا؟ میرے بندے نے کیا کہا تھا؟ فرشتے عرض پرداز ہوئے، اس نے کہا:”اے اللہ! تیرے لیے تیری تعریف ہے جو تیرے چہرے کی بزرگی اور تیری عظیم سلطنت کے شایان شان ہو، اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو حکم دیا کہ ایسا ہی لکھ دو جیسا اس بندے نے کہا کل قیامت کے دن جب وہ مجھ سے ملے گا تو میں خود اس کو اس کا اجردونگا۔“

مختصر سوالات:

س۱: صبر و شکر کا رویہ کونسا رویہ ہوتا ہے؟

جواب:صبر و شکر کا رویہ اختیار کرنا مثبت رویہ اختیار کرنا ہے۔

س۲: صبر کے لغوی معنی بیان کریں؟

جواب:صبر کے لغوی ہیں روکنا اور برداشت کرنا۔

س۳: شکر کے لغوی معنی بیان کریں؟

جواب: شکر لے لغوی معنی ہیں کسی کے احسان و عنایت پر اس کی تعریف کرنا، اس کا شکریہ ادا کرنا، اس کا احسان ماننا سب سے زیادہ شکر کی مستحق ہے۔

س۴: شکر ادا کرنے کے تین طریقے بیان کریں؟

  • جواب: شکر ادا کرنے کے تین طریقے درج ذیل ہیں:
  • زبان سے کلمات شکر ادا کرنا
  • دل میں اللہ تعالیٰ کی عظمت اور اپنی اطاعت بندگی کا احساس رکھنا
  • اپنے عمل سے اللہ تعالیٰ کے احکام کی بجا آوری اور اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے شپرد کردینا۔