افسانہ بڑے بول کا سر نیچا کا خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • سبق نمبر 09: افسانہ
  • مصنف کا نام: اعظم کریوی
  • سبق کا نام: بڑے بول کا سر نیچا

افسانہ بڑے بول کا سر نیچا کا خلاصہ:

اعظم کریوی کی یہ کہانی اس کے مرکزی کردار پورن مل کے گرد گھومتی ہے۔پورن مل کا باپ سیٹھ سرجو مل چمڑے کا کاروبار کرتا تھا اور اپنے بیٹے کو ہندی اور مہاجنی سکھانے کا خواہش مند تھا۔ مگر اس کے برعکس پورن مل کو انگریزی سیکھنے کی خواہش تھی اور اس کے دوستوں نے اسے مشورہ دیا تھا کہ اگر وہ دنیا میں ترقی کرنا چاہتا ہے تو اسے یورپ یا امریکہ جانا چاہیے۔

اس کی زد کے ہاتھوں مجبور ہوکر سرجو مل نے اسے امریکہ روانہ کر دیا۔ یہاں اس کی ملاقات اپنے دوست ہریش سے ہوئی جو کافی عرصے سے یہاں رہائش پذیر ہونے کے ساتھ اپنے گزر بسر کے لئے ہوٹل میں کام کرتا اور کالج میں اپنی پڑھائی جاری رکھے ہوئے تھا۔پورن مل نے امریکہ آنے کے بعد خود کو یہاں کے ماحول میں ڈھال لیا۔کلب جانے لگا کیونکہ امریکہ کے ماحول میں یہ خاصیت تھی کہ چاہے کوئی صفائی والا ہو یا امیر سب یہاں آ سکتے تھے اور یہاں ان میں کوئی تفریق نہ تھی۔

ایک شب پورن مل جب چائنا سلک کا لباس پہن کر کلب گیا تو سب لوگ اسے گھورنے لگے۔ہریش کے اسے سمجھانے پر کہ یہ لباس اس ماحول کے مناسب نہیں ہے ، اسے بدلنا چاہیے۔مگر پورن مل ہریش پر خفا ہونے لگا اور اس کو اس کی غریبی اور ہوٹل میں برتن دھونے کے طعنے دیے۔

کچھ عرصہ بعد پورن مل جب ہندوستان لوٹا تو سیٹھ سرجو مل مرچکے تھے۔ پورن مل نے ہندوستان میں بھی اپنی عیاشیوں کی عادات کو برقرار رکھا۔ اس کا تمام وقت گھومنے میں تمام ہونے کی وجہ سے کاروبار سے اس کی توجہ ہٹ گئی یہی وجہ ہے کہ بہت جلد اس کا دیوالیہ نکل گیا اور وہ کسی کے ہاں نوکری کرنے پر مجبور ہوگیا۔ جب نوکری کے لئے وہ مقررہ مقام پر پہنچا تو وہاں کے مالک نے اسے پہچان لیا جو کہ اس کا امریکہ کا دوست ہریش تھا۔ جب ہریش نے اس سے اس کے رئیس باپ کے متعلق پوچھا تو پورن مل خاصا شرمندہ ہوا کیونکہ جس پیسے اور باپ کی بادشاہت کا اسے غرور تھا وہ سب وہ اپنے ہاتھوں سے گنوا چکا تھا۔

سوالات:

سوال نمبر 01: سیٹھ سر جو مل کیسے آدمی تھے؟

سیٹھ سرجو مل پرانے خیالات کے سیدھے سادھے آدمی تھے۔

سوال نمبر 02: پورن مل امریکہ پڑھنے کیوں گیا؟

پورن مل کو انگریزی سیکھنے کی خواہش تھی اور اس کے دوستوں نے اسے مشورہ دیا تھا کہ اگر وہ دنیا میں ترقی کرنا چاہتا ہے تو اسے یورپ یا امریکہ جانا چاہیے۔

سوال نمبر 03: ہندوستان اور امریکہ کی تہذیب میں کیا فرق ہے؟

ہندوستان کی تہذیب خالصتاً مشرقی تہذیب ہے جبکہ امریکہ کی تہذیب مغربی لبادہ اوڑھے ہوئے ہے۔دونوں ممالک کی ثقافت، پہننے اوڑھنے، رہنے سہنے غرض زندگی کے بہت سے معاملات میں نمایاں فرق دیکھنے کو ملتا ہے۔ امریکہ میں امیر غریب اور بڑے چھوٹے کے رتبے کا خاص فرق نہیں ہے۔جبکہ ہندوستان کی تہذیب میں رتبے کو خاصا دخل ہے۔

سوال نمبر 04: ہریش اپنی بسر اوقات کیسے کرتا تھا؟

ہریش رات کو مختلف ہوٹلوں میں برتن دھو کر اپنا گزر بسر کرتا تھا۔

سوال نمبر 05: ہندوستان آنے کے بعد پورن مل پر کیا گزری؟

جب پورن مل ہندوستان سے لوٹا تو سیٹھ سرجو مل مرچکے تھے۔ پورن مل نے ہندوستان میں بھی اپنی عیاشیوں کی عادات کو برقرار رکھا یہی وجہ ہے کہ بہت جلد اس کا دیوالیہ نکل گیا اور وہ کسی کے ہاں نوکری کرنے پر مجبور ہوگیا۔

زبان وقواعد:

نیچے لکھے محاوروں کو جملوں میں استعمال کیجیے۔

بڑے بول کا سر نیچا منھ سے کبھی بڑا بول مت نکالو کیونکہ ہمیشہ بڑے بول کا سر نیچا ہوتا ہے۔
جیسا دیس ویسا بھیس اکثر ہندوستانی جیسا دیس ویسا بھیس کے مقولے پر عمل کرتے ہوئے مغربی ممالک میں جاکر وہاں کا پہننا اوڑھنا اپنا لیتے ہیں۔
سو گھڑے پانی پڑنا پورن مل سے جب ہریش نے اس کے رئیس ہونے کے متعلق پوچھا تو اس کی کیفیت یوں ہوگئی کہ اس پر سو گھڑے پانی پڑ گیا ہو۔
سر نیچا ہونا غرور کا سر ہمیشہ نیچا ہوتا ہے۔
برے دن دیکھنا مفلسی کے حالات نے انھیں خوب برے دن دکھائے۔

عملی کام:

اس کہانی کے مرکزی خیال کو اپنے الفاظ میں لکھیے۔

اس کہانی کا بنیادی اور مرکزی خیال غرور کے انجام کو پیش کرتا ہے۔پورن مل جسے اپنے باپ کی رئیسی کا بہت زعم تھا اور اسی زعم میں اس نے محنت کش نوجوان جو کہ اس کا دوست بھی تھا، ہریش کو بے عزت کیا۔ مگر جب پورن مل کی نالائقی اور عیاشیوں کے باعث اس کے باپ کی محنت سے کمائی دولت کا انجام ہوا تو پورن مل کا مکمل دیوالیہ نکل گیا۔ پورن مل کا یہ انجام اس کو نادانستہ طور پر ہریش کے دروازے پر لے گیا جہاں اسے اس کے منھ سے نکالے بڑے بولوں کی وجہ سے اسے نہ صرف شرمندہ ہونا پڑا بلکہ اس کا غرور بھی خاک میں مل گیا۔
نوٹ:- مزید تفصیل کے لیے کہانی کا خلاصہ ملاحظہ فرمائیں۔