سبق تین سوال کا خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • سبق نمبر02:افسانہ(ترجمہ)
  • مصنف کا نام: لیوٹالسٹائی
  • سبق کا نام: تین سوال

تین سوال کا خلاصہ:

تین سوال “لیو ٹالسٹائی” کا افسانہ ہے۔اس کہانی کو روسی سے اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ ایک دفعہ ایک بادشاہ غور وفکر میں مصروف تھا کہ اس کے دماغ میں تین سوالات آئے جو کہ یہ تھے کہ کسی کام کے شروع کرنے کا صحیح وقت کیا ہے؟ کن لوگوں سے بچا اور کن پر بھروسا کیا جائے؟ اور کسی کام کے کرنے کا سب سے اہم وقت کون سا ہوتا ہے؟

بادشاہ نے ان سوالات کے جواب جاننے کے لیے انعام کے اعلان کے ساتھ شہر بھر میں منادی کروا دی مگر کوئی بھی ان کے جواب نہ دے پایا۔بادشاہ کو ایک مشہور سادھو کا علم ہوا توبادشاہ سادھو کے پاس اپنے سوالات کے جوابات کی تلاش میں گیا اور وہ سادھو چونکہ عام آدمیوں کے علاوہ کسی سے نہ ملتا تھا اس لیے بادشاہ ایک عام آدمی کی طرح معمولی کپڑے پہنے اور اپنے سپاہیوں کے بغیر پیدل چل کر بادشاہ کی کٹیا تک گیا۔

بادشاہ نے سادھو سے سوالات کیے۔سادھو ایک کیاری کی کھدائی میں مصروف تھا۔ اس نے بادشاہ کے سوالات کا کوئی جواب نہ دیا۔ بادشہ بھی اس سادھو کی مدد کرنے لگا اور وقفے سے کئی بار اپنے سوالات بھی دہرائے مگر سادھو کوئی جواب نہ دے رہا تھا۔بلاآخر جب بادشاہ گھر جانے کا ارادہ باندھنے لگا تو ایک آدمی زخمی حالت میں ان کی طرف آیا اور بے ہوش گیا۔اس کا خون بہہ رہا تھا۔بادشاہ نے اس کی مرہم پٹی کی اور اس کی خوب مدد کی۔

جب وہ آدمی ہوش میں آیا تو اس نے نہ صرف بادشاہ سے معافی مانگی بلکہ یہ بھی بتایا کہ وہ بادشاہ کا دشمن تھا اور اس کو مارنے کی غرض سے یہاں آیا تھا۔مگر بادشاہ کا اخلاق اور حسن سلوک دیکھ کر وہ اس کا غلام بن گیا ہے۔

اس سب معاملے کے بعد بادشاہ اور اس آدمی میں صلح ہوگئی۔ زخمی کے ر خصت ہونے کے بعد جب بادشاہ نے دوبار سادھو سے اپنے سوالات کا جواب پایا تو سادھو نے کہا کہ تمھیں جواب مل تو چکا ہے۔بادشاہ نے پوچھا وہ کیسے تو سادھو کہنے لگا کہ اگر کل تم میری مدد کو یہاں نہ رکتے تو آج راستے میں ہوتے اور یوں وہ زخمی آدمی اب تک تمھاری جان لے چکا ہوتا۔اگر تم اس آدمی کی دیکھ بھال نہ کرتے تو ہوسکتا بنا صلح کے ہی وہ مر گیا ہوتا۔

اس لیے وہ آدمی بہت اہم تھا اور اس کےلیے جو کام تم نے کیا وہ اہم تھا۔ یاد رکھو کہ ایک ہی وقت اہم ہے اور وہ ہے اب۔یہ بہت اہم وقت ہے۔ اس لیے کہ یہی وہ وقت ہے جب ہمیں کوئی طاقت حاصل رہتی ہے۔ سب سے اہم وہ آدمی ہے کہ جس کے ساتھ تم ہو۔کیونکہ کسی کو نہیں معلوم کہ اس کا معاملہ پھر کسی دوسرے سے پڑے گا یا نہیں۔اور سب سے اہم کام یہ ہے کہ اس کے ساتھ نیکی کی جائے کیونکہ انسان کو زندگی کی عطا کا مقصد بھی یہی ہے۔یوں بادشاہ نے اپنے سوالات کے جواب پا لیے۔

سوالات:-

سوال نمبر01:بادشاہ کے تین سوال کیا تھے؟

بادشاہ کے تین سوال یہ تھے کہ کسی کام کے شروع کرنے کا صحیح وقت کیا ہے؟ کن لوگوں سے بچا اور کن پر بھروسا کیا جائے؟ اور کسی کام کے کرنے کا سب سے اہم وقت کون سا ہوتا ہے۔

سوال نمبر02:بادشاہ سادھو کے پاس کیوں اور کس طرح گیا؟

بادشاہ سادھو کے پاس اپنے سوالات کے جوابات کی تلاش میں گیا اور وہ سادھو چونکہ عام آدمیوں کے علاوہ کسی سے نہ ملتا تھا اس لیے بادشاہ ایک عام آدمی کی طرح معمولی کپڑے پہنے اور اپنے سپاہیوں کے بغیر پیدل چل کر بادشاہ کی کٹیا تک گیا۔

سوال نمبر03:بادشاہ کا دشمن بادشاہ کی کس بات سے متاثر ہوا؟

بادشاہ کا دشمن بادشاہ کے اس برتاؤ سے خوش ہوا جو اس نے اسے زخمی حالت میں پاکر اس کے ساتھ کیا۔ بادشاہ نے بروقت اس کی مرہم پٹی کرکے اس کی جان بچائی۔جس سے دشمن اور بادشاہ کے درمیان دوستی بھی ہوگئی۔

سوال نمبر04:سادھو نے بادشاہ کے سوالوں کا جواب کس طرح دیا؟

سادھو نے بادشاہ کو بتایا کہ ایک ہی وقت اہم ہے اور وہ ہے اب۔یہ بہت اہم وقت ہے۔ اس لیے کہ یہی وہ وقت ہے جب ہمیں کوئی طاقت حاصل رہتی ہے۔ سب سے اہم وہ آدمی ہے کہ جس کے ساتھ تم ہو۔کیونکہ کسی کو نہیں معلوم کہ اس کا معاملہ پھر کسی دوسرے سے پڑے گا یا نہیں۔اور سب سے اہم کام یہ ہے کہ اس کے ساتھ نیکی کی جائے کیونکہ انسان کو زندگی کی عطا کا مقصد بھی یہی ہے۔

سوال نمبر05:اس کہانی سے کیا پیغام ملتا ہے؟

اس کہانی سے یہ پیغام ملتا ہے کہ ہر انسان کو اپنی زندگی کے لمحات میں اہم وقت، اہم آدمی اور اہم کام کو پہچاننے کی صلاحیت پیدا کرنی ہے۔جو کام تم کر رہے ہو وہ کام وہ لمحہ ہی تمھارے لیے قیمتی اور اہم ہونا چاہیے۔جس لمحے جو کام تم کر رہے ہو اسے کبھی غیر ضروری نہ جانو کہ ہر کام میں کوئی نہ کوئی حکمت پوشیدہ ہے۔