8th Class Urdu Book Question Answer | جان پہچان برائے آٹھویں جماعت

0
  • کتاب جان پہچان برائے آٹھویں جماعت۔
  • سبق نمبر06: مضمون۔
  • سبق کا نام : گارو

خلاصہ سبق:

اس سبق میں ہندوستانی تہذیب کی شان گارو قبیلے کے متعلق معلومات بیان کی گئی ہیں۔گارو میگھالیہ صوبے کی ایک اہم ذات ہے۔ یہاں کے کوگ مزاجاً محنتی اور امن پسند ہیں۔ اس معاشرے کی دو اہم شخصیات جاپا جلن پا اور سک پابنگی پا ہیں۔ آغاز میں گارو قبیلے کے لوگ ادھر ادھر گھومتے تھے جہاں کچھ کھانے کو ملا رک جاتے۔ وہ خانہ بدوشی کی زندگی بسر کر رہے تھے۔ کھانے کی تلاش میں بھٹکنے کے علاوہ گارو قبیلے کے لوگوں کو خراب موسم اور جنگلی جانوروں سے بھی مقابلہ کرنا پڑتا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ ایک مقام پر بسنا چاہتے تھے۔

انہی دنوں گارس قبیلے میں جاپا جلن پا اور سک پابنگی پا کا جنم ہوا۔ان دونوں نے جب اپنے قبیلے کے لوگوں کو تکلیف میں دیکھا تو انھیں ایک بہتر جگی پر لے جانے کا فیصلہ کیا۔ یہ دونوں نوجوان نڈر ،با اثر اور بہادر تھے۔ قبیلے کے لوگ ان کی بات مانتے اور عزت کرتے تھے۔ اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کی بنا پر یہ آنے والے خطرات کو بھانپ کر لوگوں کی جان بچا لیا کرتے تھے۔یہی وجہ ہے جاپا جلن پا اور سک پابنگی پا کے نام عقیدت ،لیے جاتے ہیں۔اسی طرح سارے گارس ایک ساتھ مل کر ہمالیہ کی ترائی پار کرتے ہوئے برہم پتر وادی کی جانب بڑھے۔

ان کا یہ سفر مسلسل کئی مہینوں اور سالوں پر مشتمل تھا۔ برسوں کی تکلیف کے بعد یہ میدانی جنگلوں میں پہنچے۔گارو قبیلے کا پڑاؤ جب کوچ وہار کے جنگل میں پڑا اس وقت کوچ وہار پو آسام کے راجا کا قبضہ تھا۔ جس کی وجہ سے اس نے انھیں آگے بڑھنے سے روک دیا مگر بات چیت اور صلح صفائی سے یہ معاملہ طے کر لیا گیا۔ اس راجا کی بیٹی کا رشتہ گارو کے سربراہان سے طے پایا۔جلن پا اور نگی پانے اپنے ساتھیوں کو ہمیشہ آگے بڑھنے کی ترغیب دی۔

آج کوچ وہار کا علاقہ مغربی بنگال میں شامل ہے۔ بہت سے لوگ اس وقت کوچ وہار میں ہی بس گئے۔جلن پا اور نگی پانے نے قبیلے کے لوگوں کو پہاڑی میں چلنے کی صلاح دی۔ یہ وادی بہت خوبصورت اور اس کی زمین زرخیز ہے۔آج یہ علاقہ گارو قبیلے کی اصل رہائش گاہ ہے۔گار وقبیلہ اسے مقدس زمین مانتا ہے۔ گار و تہذیب ہندوستان کی شأن ہے۔

سوچیے اور بتایئے:

گارو قبیلے کے لوگ ایک مقام پر کیوں بسنا چاہتے تھے؟

گارو قبیلے کے لوگ ادھر ادھر گھومتے تھے جہاں کچھ کھانے کو ملا رک جاتے۔ وہ خانہ بدوشی کی زندگی بسر کر رہے تھے۔ کھانے کی تلاش میں بھٹکنے کے علاوہ گارو قبیلے کے لوگوں کو خراب موسم اور جنگلی جانوروں سے بھی مقابلہ کرنا پڑتا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ ایک مقام پر بسنا چاہتے تھے۔

آسام کے راجا نے گارو قبیلے کو آگے بڑھنے سے کیوں روک دیا تھا ؟

گارو قبیلے کا پڑاؤ جب کوچ وہار کے جنگل میں پڑا اس وقت کوچ وہار پو آسام کے راجا کا قبضہ تھا۔ جس کی وجہ سے اس نے انھیں آگے بڑھنے سے روک دیا مگر بات چیت اور صلح صفائی سے یہ معاملہ طے کر لیا گیا۔

جاپا جلن پا اور سک پابنگی پا کے نام عقیدت سے کیوں لیے جاتے ہیں؟

جاپا جلن پا اور سک پابنگی پا کے نام عقیدت سے اس لیے ،لیے جاتے ہیں کہ ان دونوں نے جب اپنے قبیلے کے لوگوں کو تکلیف میں دیکھا تو انھیں ایک بہتر جگی پر لے جانے کا فیصلہ کیا۔ یہ دونوں نوجوان نڈر ،با اثر اور بہادر تھے۔ قبیلے کے لوگ ان کی بات مانتے اور عزت کرتے تھے۔ اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کی بنا پر یہ آنے والے خطرات کو بھانپ کر لوگوں کی جان بچا لیا کرتے تھے۔

گارو پہاڑی کس صوبے میں واقع ہے؟

گارو پہاڑی مغربی بنگال کے صوبے میں کوچ وہار کے قریب ہے۔

خالی جگہوں کو مناسب الفاظ سے بھریے:

  • جلن پا اور نگی پانے اپنے ساتھیوں کو ہمیشہ آگے بڑھنے کی ترغیب دی۔
  • قبیلے کے لوگ ان کی بڑی عزت کرتے تھے۔
  • گار و تہذیب ہندوستان کیشان ہے۔
  • گار وقبیلہ اسے مقدس زمین مانتا ہے۔

اس سبق میں دو لفظ با اثر اور غیر معمولی آۓ ہیں ۔ ان میں لفظ اثر سے پہلے با سے پہلے غیر لگا کر نئے الفاظ گئے ہیں ۔ کسی لفظ کے شروع میں اگر کوئی اضافہ کیا جاۓ تو اسے سابقہ کہتے ہیں۔

آپ اسی طرح کے پانچ الفاظ لکھیے۔

با بادب، با ملاحظہ،باکردار۔
غیر غیر اہم ،غیر ضروری۔
نا نادان ،نا سمجھ ،نا لائق۔
ان ان پڑھ ، انجان ،ان دیکھا۔
بے بے فضول ، بے غیرت۔

نیچے دیے گئے لفظوں کو جملوں میں استعمال کیجیے۔

امن پسند گارو قبیلے کے لوگ امن پسند ہیں۔
خوشگوار نازش کو اپنے سامنے پا کر مجھے خوشگوار حیرت ہوئی۔
خوبصورت شملہ ایک خوبصورت پہاڑی مقام ہے۔
غیر معمولی احمد غیر معمولی صلاحیتوں کا مالک ہے۔
رہنمائی براہ کرم اس پتا کے بارے میری رہنمائی کر دیجیے۔

عملی کام:

گا رو قبیلے کے لوگوں نے لمبا سفر طے کیا تھا۔ اگر آپ نے کوئی سفر کیا ہو تو اس کا حال بیان کیجیے۔

گارو قبیلے کے افراد نے ایک لمبا اور تاریخی سفر طے کیا۔ یہ سفر ان کو رہائش کی مناسب جگہ دینے اور اس قبیلے کے باسیوں کے سکون کے لیے تھا۔ میرا سفر اگرچہ گارو قبیلے جتنا طویل نہیں تھا لیکن اس کی جدوجہد بی کچھ ایسی ہی تھی کہ مجھے اپنی شناخت بنانے اور بہتر مستقبل کے لیے تعلیم کے حصول کو ضروری بنانا تھا۔ میرا تعلق چونکہ ہندوستان کے ایک دوردراز کے گاؤں سے تھا اس لیے وہاں تعلیم کی مناسب سہولیات نہ تھی۔ میں نے گھر سے دور رہ کر گجرات، ممبئی اور پھر دہلی جیسے شہروں نیں میں اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس سفر میں مجھے گھر سے دوری،کھانے اور رہائش جیسی کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن بلاآخر میں نے اپنی منزل کو پا لیااور آج ایک بہترین زندگی گزار رہی ہوں۔