Badhe Chalo Poem Tashreeh | بڑھے چلو نظم کی تشریح

0
  • کتاب” اردو گلدستہ “برائے ساتویں جماعت
  • سبق نمبر09:نظم
  • شاعر کا نام: محمد مصطفیٰ خاں مدح
  • نظم کا نام: بڑھے چلو

نظم بڑھے چلو کی تشریح

اٹھو اٹھو اٹھو اٹھو
کمر کسو کمر کسو
سحر سے پہلے چل پڑو
کڑی ہے راہ دوستو
تھکن کا نام بھی نہ لو
بڑھے چلو بڑھے چلو

یہ اشعار محمد مصطفیٰ خاں کی نظم ” بڑھے چلو” سے لیا گیا ہے۔ ان اشعار میں شاعر نے ہمت اور آگے بڑھنے کی تلقین کی ہے۔کہ اٹھو اٹھو ہمت کرو اور کمر کس کر آگے بڑھو کسی بھی کام کے لیے سویرا ہونے سے پہلے چل پڑو اگر راستہ مشکل بھی دوستو تو تھکن کا نام مت لو اور کوشش کرتے رہو آگے ہی آگے بڑھتے چلو۔

جھجک نہ دل میں لاؤ تم
بس اب قدم اٹھاؤ تم
ذرا نہ ڈگمگاؤ تم
خدا سے لو لگاؤ تم
ملول و مضطرب نہ ہو
بڑھے چلو بڑھے چلو

ان اشعار میں شاعر کہتا ہے کہ کوئی بھی کام کرنے سے پہلے اپنے دل میں کوئی خوف اور ججھک مت لاؤاور آگے بڑھو قدم اٹھاؤ۔کسی منزل کی طرف جانے سے پہلے قدم ڈگمگائے گے ضرور مگر تم ڈگمگاہٹ مت آنے دو۔ اپنا دل خدا سے لگا لو۔ کسی قسم کا افسوس اور بے چینی تمھاری دل میں گھر نہیں کرے گی۔ بس کوشش کرو اور آگے بڑھتے رہو۔

اٹھا دیا قدم اگر
تو ختم ہے بس اب سفر
ہے راہ صاف و بے خطر
نہ کوئی خوف ہے نہ ڈر
چلے چلو بڑھے چلو
بڑھے چلو بڑھے چلو

ان اشعار میں شاعر کہتا ہے کہ اگر تم نے منزل کی طرف اپنا قدم بڑھا دیا تو سمجھو کہ تمھارا سفر اب ختم ہو گیا۔ تمھیں نہ کوئی خوف رہے گا چلو کوشش کرو اور آگے بڑھو۔ محض آگے نہ بڑھو اور بڑھتے ہی چلو۔

تمہارے ہم سفر جو تھے
وہ منزلوں پہ جا لگے
سب آگے تم سے بڑھ گئے
مگر ہو تم پڑے ہوئے
ذرا سمجھ سے کام لو
بڑھے چلو بڑھے چلو

ان اشعار میں شاعر کہتا ہے کہ تمھاری منزل میں جو تمھارے ہم سفر تھے وہ اپنی منزلوں تک پہنچ گئے ہیں۔سب تم سے آگے بڑھ چکے ہیں۔مگر تم ہو کہ وہی موجود ہو۔ تم بھی ذرا سوچ سمجھ سے کام لو اور آگے بڑھ چلو۔

دلوں میں جو ہو ولولہ
تو ڈال دو گے زلزلہ
رہے بلند حوصلہ
وہ سامنے ہے مرحلہ
وہیں پہنچ کے سانس لو
بڑھے چلو بڑھے چلو

ان اشعار میں شاعر کہتا ہے کہ اگر کام کرنے کا جوش اور ولولہ تم میں پیدا ہو جائے گا تو تم میں اتنی ہمت آ جائے گی کہ تم یہ دھرتی بدل کر رکھ سکتے ہو۔ اگر تمھارا حوصلہ بلند رہے اور تمھارا جو مقصد ہو یا تمھارے سامنے جو منزل ہو اس پر پہنچ کہ ہی سانس لو کوشش کرتے رہو اور آگے بڑھتے چلو۔

سوالات:

کام کرتے وقت کن کن باتوں کا دھیان رکھنا چاہیے؟

کام کرتے وقت اپنی منزل کا تعین بہت ضروری ہے۔ حوصلہ نہیں ہارنا ہے اور راستے کی مشکلات سے نہیں گھبرانا خدا پہ یقین رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔

اس نظم میں شاعر کیا پیغام دے رہا ہے؟

اس نظم میں شاعر ہمت سے اپنی اصل منزل اور مقصد کی طرف بڑھنے کا پیغام دے رہا ہے۔

صبح سے شام تک آپ جو کام کرتے ہیں ان کی فہرست بنائیے۔

نماز، ناشتہ ،تیار ہو کر کالج جانا ، واپس آ کر گھر کے کام کرنا ،دیگر نمازوں کی ادائیگی ، کھیل ، والدین کو وقت دینا، بچوں کو پڑھانا، رات کو سونے کے ساتھ دن کا اختتام۔