سبق آٹو گراف خلاصہ، سوالات و جوابات

0
  • سبق ” آٹو گراف” از “مختار مسعود”

سبق کا خلاصہ:

سبق “آٹو گراف ” مختار مسعود کی کتاب “آواز دوست سے لیا گیا ہے۔ یہاں مصنف اپنے بچپن کے قصوں جو فلسفیانہ انداز میں پیش کرتے ہیں کہ ان کے بچپن کا واقعہ ہے ان کے گھر ایک چینی مسلمان کی آمد ہے جس کی وجہ سے سب گھر والے خاصے مصروف تھے۔مصنف کے والد نے انھیں گھر پر آنے والے مہمان کی آمد سے آگاہ کیا اور کہا کہ انھیں ان سے ملنا چاہیے اور اس سے آٹو گراف حاصل کریں۔

مصنف کے پاس نہ تو آٹو گراف البم تھی اور نہ ہی آٹو گراف حاصل کرنے کا تجربہ یہی وجہ تھی کہ ان کی مصروفیت بڑھ گئی۔وہ فوراً آٹو گراف البم حاصل کرنے کے لیے دوڑے۔مصنف کو جو البم پسند آئی وہ نیلے رنگ کی یہ چھوٹی سی آٹو گراف البم تھی جس میں مختلف رنگوں کے صفحات لگے ہوئے تھے اور جلد پر البم کا لفظ سنہرا چھپا ہوا تھا۔ اس کی قیمت صرف چھ آنے تھی۔ چینی مہمان نے چینی میں آٹو گراف دیا اور ساتھ ہی انگریزی میں اس کا ترجمہ بھی لکھا۔

چینی مہمان کو لکھتے ہوئے دیکھ کر مصنف کو حیرت ہوئی کہ سطریں اوپر سے نیچے کی طرف آتی ہیں۔ حیرت اس وقت دور ہوئی جب یہ سمجھ میں آ کہ ہر اچھی بات الہامی ہوتی ہے اور الہام نازل ہوا کرتا ہے۔ اس آٹو گراف کے بعد مصنف نے مزید آٹو گراف لینے چاہے اور سوچنے لگے کہ اگلا انسان کون ہو۔مصنف کے والد نے انھیں بتایا کہ ہاتھ کہ آٹو گراف البم کے صفحات ہوں یا زندگی کا ورق سادہ انہیں یونہی نہیں بھرنا چاہیے۔ جاؤ نگہ انتخاب کو کام میں لاؤ بڑے آدمی زندگی میں کم اور کتابوں میں زیادہ ملیں گے۔

ان سے تعارف کے لیے کار لائل سے مدد مانگو ان سے ملاقات کے لئے پلو ٹارک کے پاس جاؤ ۔ ان کو سمجھنے کے لیے سعدی سے لے کر سیموئل سمائل تک سب کے دروازے پر دستک دو۔ راہ کا نشان اتنا واضح ملا تو سفر شروع ہو گیا۔پہلا سفر بچوں کیا کہانیاں تھیں۔ ایک بہادر بچے کی کہانی ایک ولندیزی بہادر بچہ تھا۔ایک شام سمندری پشتے پر جارہا تھا کہ اس کی نظر ایک چھوٹے سے سوراخ پر پڑی۔ اس نے سوچا کہ اگر وہ گاؤں جا کر اس کی خبر کرے گا تو اتنی دیر میں پانی کے زور سے پشتے میں شگاف ہو جائے گا اور پھر وہ ساری بستیاں اور وہ سارے کھیت جو سطح سمندر سے نیچے ہیں غرق ہو جائیں گے۔

وہ اس سوراخ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ گیا۔ رات آئی تو وہ اسی حالت میں سو گیا۔ پہلے سردی اور پھر موت سے اس کا جسم اکڑ گیا مگر ننھا سا ہاتھ جوں کا توں پشتے کے چھوٹے سے سوراخ پر رکھا رہا۔ صبح ہوئی تو لوگوں نے دیکھا کہ ان کا محسن ایک بہادر لڑکا ہے۔ اگلا سفر جوانوں کی کہانیاں تھیں۔ان کتابوں میں زیادہ تر ان لوگوں کا ذکر تھا جن کی ایجاد و دریافت یا تحریر و افکار کو صدقہ جاریہ کا درجہ حاصل ہے۔

یہ ایک طویل قطار ہے ازل سے ابد کی طرف رواں، جس میں ہر مکان اور ہر زمان کے لوگ ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے ہوئے ہیں۔ یہاں کچھ لوگ جان دیتے ہیں تو کچھ شہید ہوتے ہیں۔اہل شہادت اور اہل احسان میں فرق صرف اتنا ہے کہ شہید دوسروں کے لیے جان دیتا ہے اور محسن دوسروں کے لیے زندہ رہتا ہے۔ ایک کا صدقہ جان ہے اور دوسرے کا تحفہ زندگی ۔ ایک سے ممکن وجود میں آتا ہے اور دوسرے سے اس وجود کو توانائی ملتی ہے۔زندگی کے تین طرح کے زاویے ہوتے ہیں۔زندگی کو ایک گروہ نے ممکن بنایا دوسرے نے توانا اور تیسرے نے تابںدہ۔

  • مشق:

منددجہ ذیل سوالات کے جوابات تحریر کیجیے۔

البم کی قیمت کیا تھی اور وہ کس قسم کی تھی ؟

مصنف کو جو البم پسند آئی وہ نیلے رنگ کی یہ چھوٹی سی آٹو گراف البم تھی جس میں مختلف رنگوں کے صفحات لگے ہوئے تھے اور جلد پر البم کا لفظ سنہرا چھپا ہوا تھا۔ اس کی قیمت صرف چھ آنے تھی۔

مہمان کی آمد کی وجہ سے مصنف کی مصروفیت کیوں بڑھ گئی ؟

مصنف کے والد نے انھیں گھر پر آنے والے مہمان کی آمد سے آگاہ کیا اور کہا کہ انھیں ان سے ملنا چاہیے اور اس سے آٹو گراف حاصل کریں۔مصنف کے پاس نہ تو آٹو گراف البم تھی اور نہ ہی آٹو گراف حاصل کرنے کا تجربہ یہی وجہ تھی کہ ان کی مصروفیت بڑھ گئی۔

چینی مہمان کو لکھتے ہوئے دیکھ کر مصنف کو حیرت کیوں ہوئی؟

چینی مہمان کو لکھتے ہوئے دیکھ کر مصنف کو حیرت ہوئی کہ سطریں اوپر سے نیچے کی طرف آتی ہیں۔ حیرت اس وقت دور ہوئی جب یہ سمجھ میں آ کہ ہر اچھی بات الہامی ہوتی ہے اور الہام نازل ہوا کرتا ہے۔

مصنف کے والد نے اُن کی رہنمائی کیسے کی؟

مصنف کے والد نے انھیں بتایا کہ ہاتھ کہ آٹو گراف البم کے صفحات ہوں یا زندگی کا ورق سادہ انہیں یونہی نہیں بھرنا چاہیے۔ جاؤ نگہ انتخاب کو کام میں لاؤ بڑے آدمی زندگی میں کم اور کتابوں میں زیادہ ملیں گے۔ ان سے تعارف کے لیے کار لائل سے مدد مانگو ان سے ملاقات کے لئے پلو ٹارک کے پاس جاؤ ۔ ان کو سمجھنے کے لیے سعدی سے لے کر سیموئل سمائل تک سب کے دروازے پر دستک دو۔ راہ کا نشان اتنا واضح ملا تو سفر شروع ہو گیا۔

بہادر لڑکے کی کہانی اپنے الفاظ میں لکھیے۔

ایک ولندیزی بہادر بچہ تھا۔ایک شام سمندری پشتے پر جارہا تھا کہ اس کی نظر ایک چھوٹے سے سوراخ پر پڑی۔ اس نے سوچا کہ اگر وہ گاؤں جا کر اس کی خبر کرے گا تو اتنی دیر میں پانی کے زور سے پشتے میں شگاف ہو جائے گا اور پھر وہ ساری بستیاں اور وہ سارے کھیت جو سطح سمندر سے نیچے ہیں غرق ہو جائیں گے۔ وہ اس سوراخ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ گیا۔ رات آئی تو وہ اسی حالت میں سو گیا۔ پہلے سردی اور پھر موت سے اس کا جسم اکڑ گیا مگر ننھا سا ہاتھ جوں کا توں پشتے کے چھوٹے سے سوراخ پر رکھا رہا۔ صبح ہوئی تو لوگوں نے دیکھا کہ ان کا محسن ایک بہادر لڑکا ہے۔

لڑکوں کی کتابوں کا موضوع کیا تھا؟

ان کتابوں میں زیادہ تر ان لوگوں کا ذکر تھا جن کی ایجاد و دریافت یا تحریر و افکار کو صدقہ جاریہ کا درجہ حاصل ہے۔ یہ ایک طویل قطار ہے ازل سے ابد کی طرف رواں، جس میں ہر مکان اور ہر زمان کے لوگ ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے ہوئے ہیں۔

اہلِ شہادت اور اہل احسان میں کیا فرق ہے؟

اہل شہادت اور اہل احسان میں فرق صرف اتنا ہے کہ شہید دوسروں کے لیے جان دیتا ہے اور محسن دوسروں کے لیے زندہ رہتا ہے۔ ایک کا صدقہ جان ہے اور دوسرے کا تحفہ زندگی ۔ ایک سے ممکن وجود میں آتا ہے اور دوسرے سے اس وجود کو توانائی ملتی ہے۔

مندرجہ ذیل الفاظ کے معانی لغت میں تلاش کیجیے اور انہیں اپنے جملوں میں بھی استعمال کیجیے:۔

آٹو گراف احمد نے اپنی کاپی پر اپنے استاد صاحب سے آٹو گراف لیا۔
نامانوس وہ میری آواز سے نامانوس تھا۔
ہالہ اس کے پر اثر شخصیت کے گرد روشنی کا ہالہ سا محسوس ہوتا تھا۔
الہامی قرآن مجید مسلمانوں کی الہامی کتاب ہے۔
شگاف سیلاب کی وجہ سے نالے کے بند میں ایک بڑا شگاف پڑ گیا۔
عیاں اسلام ایک سچا مذہب ہے اور یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے۔
ڈھب علینہ کو پہننے اوڑھنے کا کوئی ڈھب نہیں آتا۔
تابندگی انعم کے چہرے کی تابندگی اس کے حسن کا پتہ دیتی ہے۔
خشت و سنگ کسی مکان کی تعمیر میں خشت و سنگ دونوں بہت ضروری ہوتے ہیں۔
وافر دعوت میں وافر مقدار میں کھانا موجود تھا۔
دسترس عثمان کی دسترس احکامِ بالا تک ہے۔

سبق کے متن کو مد نظر رکھتے ہوئے خالی جگہیں پر کیجیے:۔

والد محترم نے فرمایا آج ایک چینی مسلمان ہمارے گھر جائے پر آئے گا۔

الف) چینی ب) جاپانی ج) برطانوی

ہر اچھے آدمی کے گرد ایک ہالہ ہوتا ہے۔
الف) حوالہ ب)اجالا ج ) ہالہ

یہ ایک ولندیزی بچے کہانی تھی۔
الف ) بوڑھے ب) بچے ج) آدم

اس سلسلے کے دونوں سرے کسی کو ڈھونڈنے سے نہیں ملتے۔

الف) ڈھونڈنے ب) تلاش ج) دیکھے

شہید دوسروں کے لیے جان دیتا ہے۔
الف)قربانی ب) جان ج) خون

زندگی کو ایک گروہ نے ممکن بنایا دوسرے نے توانا اور تیسرے نے تابںدہ۔

الف ) تابںدہ ب) تاریک ج) ناممکن

مندرجہ ذیل واحد کے جمع تحریر کیجیے۔

واحد جمع
عالم علماء
مہمان مہمانوں
مصنف مصنفین
محسن محسنین
ایجاد ایجادات
شہید شہداء
موقع مواقع
صدقہ صدقات

مندرجہ ذیل الفاظ کے متضاد تحریر کیجئے۔

الفاظ متضاد
پسند ناپسند
واقف ناواقف
طویل مختصر
خوشنما بدنما
زندگی موت
قلیل زیادہ
گمنام مشہور
دنیا آخرت

ممانی ماموں کی بیوی کو کہا جاتا ہے مندرجہ ذیل رشتوں کی وضاحت کیجیے۔

بھانجا بہن کا بیٹا
تایا ابا کے بڑے بھائی
چچا ابا کے چھوٹے بھائی
جیٹھ شوہر کا بڑا بھائی
نانی ماں کی ماں
دادا ابا کے ابا
پوتی بیٹے کی بیٹی
نند شوہر کی بہن
ہم زلف سالی کا شوہر
بھاوج بھائی کی بیوی

مندرجہ ذیل انگریزی جملوں کا اردو میں بامحاورہ ترجمہ کیجئے۔

میرا شوق ڈاک ٹکٹ جمع کرنا ہے۔ My hobby is stamp collecting
لڑکی نے اپنے باپ کا ہاتھ پکڑ رکھا تھا۔ The girl was holding her father’s hand
اس نے پولیس کو اطلاع دی کہ کچھ رقم غائب ہے۔ He informed the police that some money was missing
آپ بہت خوش قسمت ہیں کہ اس حادثے کے بعد زندہ رہے۔ You’re very lucky to be alive after that accident
اس نے اپنے بیٹے کو بھیڑ میں کھو دیا۔ She lost her son in the crowd