صنعت لف و نشر

0

کسی ایک شعر میں کچھ الفاظ کو لپیٹ کر بیان کرنا، پھر دوسرے شعر میں ان الفاظ کو کھولنا۔ یہ ایک مصرعے میں بھی ہو سکتا ہے اور دو مصروں میں بھی۔لف کا مطلب “لپیٹنا” اور نشر کا مطلب “کھولنا” ہوتا ہے۔

اس کی تین اہم صورتیں ہیں جن میں مرتب، غیر مرتب اور معلوس الترتیب شامل ہیں۔

اگر دونوں مصروں میں ترتیب ایک نہ ہو تو اسے لف و نشر غیر مرتب کہتے ہیں۔

لف و نشر کی ایک مثال ملاحظہ ہو۔

تیرے رخسار و قد و چشم کے ہیں عاشق زار
گل جدا سرو جدا نرگس بیمار جدا